یو این آئی
نئی دہلی//وزیر اعظم نریندر مودی نے اچانک دوارکا میں یشوبھومی پہنچ گئے، جہاں انہوں نے سیمیکان انڈیا 2025 کے دوسرے دن مختلف کمپنیوں کے اسٹالوں کا دورہ کیا اور ان کی مصنوعات کا بغائر مشاہدہ کیا اور ان کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔ نریندر مودی نے امریکی کمپنی لیم ریسرچ کے اسٹال کا دورہ کیا اور وہاں موجود لوگوں سے بات کی۔ بعد ازاں وہ مائیکرون کے اسٹال پر گئے جہاں انہوں نے کمپنی کی ہندستان میں تیار کردہ ٹیسٹ چپ دیکھی۔ انہوں نے اس چپ کو مائیکرواسکوپ لینس کے ذریعے دیکھا، جس میں بہت چھوٹے حروف میں ‘میڈ ان انڈیا لکھا ہوا تھا۔ انہوں نے وہاں کمپنی کے ماہرین سے بھی بات کی۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ مائیکرون اور ٹاٹا ایسی دو کمپنیاں ہیں، جنہوں نے ملک میں چپ بنانے والے پلانٹوں میں تجرباتی بنیادوں پر ٹیسٹ چپس بنانا شروع کر دی ہیں۔ دیسی چپ اس سال کے آخر تک مارکیٹ میں آنے کی توقع ہے۔ وزیر اعظم نے منگل کو تین روزہ سیمیکان انڈیا 2025 کے افتتاح کے موقع پر کہا تھا کہ رواں سال پہلی تجارتی دیسی چپ مارکیٹ میں آئے گی۔حکومت نے ملک کو دنیا کے سیمی کنڈکٹر ہب کے طور پر ترقی دینے کا ہدف مقرر کیا ہے جو اپنی 100 فیصد ضرورت پوری کرنے کے بعد دنیا کو برآمد بھی کر سکتا ہے۔ وزیر اعظم کا آج صبح لگاتار دوسرے دن بلا کسی پیشگی منصوبہ بندی کے یشو بھومی پہنچنا اس بات کا غماز ہے کہ وہ اس شعبے کو کتنی اہمیت دیتے ہیں۔وہ آج کافی دیر تک یشوبھومی میں رکے اور سیمی کنڈکٹر سیکٹر کی موجودہ صورتحال اور مستقبل کی ٹیکنالوجیوں کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے لیے ہندوستان اور بیرون ملک کمپنیوں کے اسٹالوں کا دورہ کیا۔ سیمیکان انڈیا 2021 میں شروع کیا گیا تھا۔ اس کا مقصد ملکی اور غیر ملکی کمپنیوں کو ملک میں سیمی کنڈکٹر بنانے اور اس صنعت کے لیے ماحولیاتی نظام تیار کرنے کی ترغیب دینا ہے۔