جموں//وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے تمام انتظامیہ سیکرٹریوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ متعلقہ محکموں کے لئے مختص کئے گئے رقومات کا رواں مالی سال کے آخر تک مکمل تصرف کو یقینی بنائیںاور کسی بھی صورت میں رقومات کو لیپس نہیں ہونے دیا جانا چاہئے۔جموں میں دربار مو دفاتر کھلنے کے پہلے دِن انتظامی سیکرٹریوں کی پہلی میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے افسروں کو ہدایت دی کہ وہ اپنے محکموں کی ضروریات کو آنے والی بجٹری میٹنگوں میں اُجاگر کریں اور اس بات کو بھی یقینی بنائیں کہ انہیں مختص کئے گئے فنڈس کو رواں مالی سال کے آخر تک پوری طرح بروئے کار لایا جائے۔انہوں نے افسروں سے مزید کہا کہ وہ یہ بھی دیکھ لیں کہ جاری سکیموں اور پروجیکٹوں کو جلد از جلد مکمل کیا جاسکے تاکہ اخراجات میں اضافہ نہ ہو اور وقت بھی ضائع نہ ہو۔محبوبہ مفتی نے افسروں سے کہا کہ وہ وزیر اعظم ترقیاتی منصوبے کے تحت عملائے جائے تمام پروجیکٹوں کا ٹریک رکھیں اور اس بات کو بھی یقینی بنایا جانا چاہئے کہ یہ پروجیکٹ پہلے سے مقرر کئے گئے معیاد کے اندر اندر مکمل کئے جائیں تاکہ ان میں تاخیر نہ ہوسکے ۔انہوں نے انتظامیہ سیکرٹریوں سے کہا کہ وہ اپنے اپنے محکموں کے پروجیکٹوں کا متواتر طور جائزہ لیا کریں تاکہ ان کی بروقت تکمیل ممکن ہوسکے ۔موسم سرما کے پیش نظر وزیر اعلیٰ نے لداخ ، مڈوا اور وڈون جیسے ریاست کے دور دراز اور پہاڑی علاقوں میں اشیاء ضروریہ کہ سٹاکنگ سے متعلق تفصیلات بھی طلب کیں ۔ انہیں جانکاری دی گئی کہ ان علاقوں میں سٹاک اور سپلائی پوزیشن اطمینان بخش ہے ۔انہوں نے پاور سیکرٹری کو ہدایت دی کہ وہ موسم سرما کے دوران بجلی نظام میں جتنا ہوسکے اتنی بہتری لائیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ کشمیر وادی میں بجلی کی کم سے کم کٹوتی ہو۔ انہوں نے ہسپتالوں میں بھی گرمی کے نظام میں بہتری لانے کی ہدایات دیں۔طبی نگہداشت کے شعبے میں وزیر اعلیٰ نے ہدایت دی کہ طبی عملے کی معقولیت سے تعیناتی کو یقینی بنایا جانا چاہیے اور انہیں شہروں اور قصبوں میں اٹیچ کرنے کے تصور کو ختم کیا جانا چاہئے۔انہوں نے ہیلتھ سیکرٹری کو ہدایت دی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ میڈیکل سپلائز کارپوریشن جسے ہسپتالوں کو ادویات سپلائی کرنے کا کام سونپا گیا ہے کو مزید فعال اور متحرک بنایا جائے تاکہ ہسپتالوں میں بروقت ادویات دستیاب ہوسکیں۔انہوں نے جنرل ایڈمنسٹریشن محکمہ کو ہدایت دی کہ وہ ریکارڈ کی ڈیجیٹائزیشن کا کام شروع کریں۔انہوںنے ہدایت دی کہ تمام محکمانہ انکوائریز جو کئی برسوں سے التوا میں پڑی ہے کو بھی جلد از جلد پایہ تکمیل تک پہنچایاجانا چاہئے ۔ محبوبہ مفتی نے ریاست میں پبلک سروسز گارنٹی ایکٹ اور آر ٹی آئی ایکٹ کی موثر عمل آوری کو یقینی بنانے کے لئے ایک مونیٹرنگ لائحہ عمل اختیار کرنے کی بھی ہدایات دیں۔انہوں نے تمام محکموں میں فائیل ٹریکنگ نظام متعارف کرنے کی ضرورت پر زور دیا ۔ اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ ہر ایک فیلڈ دفتر میں بائیو میٹرک حاضری نظام قائم کیا جانا چاہئے۔
جموں میں سیکریٹریٹ کھل گیا،سیاسی جماعتوں کی ریلیاں، تاجروں کی جزوی ہڑتال
یوگیش سگوترہ
جموں//دربارمؤ کے دفاتر اگلے چھ ماہ کے لئے جموں میں کھل گئے ۔ صبح 9:30منٹ پر وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی سول سیکرٹریٹ پہنچیں جہاں پولیس کے ایک چاک و چوبند دستے نے انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا۔ لیکن بی جے پی کے وزرا بشمول نائب وزیر اعلیٰ نرمل سنگھ اس موقعہ پر غائب تھے۔ نائب وزیر اعلیٰ نرمل سنگھ قریب پونے بارہ بجے سیکرٹریٹ وارد ہوئے۔ بعد میں محبوبہ مفتی نے وزارتی کونسل کی ایک میٹنگ کی صدارت کی۔ دربار مو کے موقعے پر جموں کی تجارتی تنظیموں نے چیمبر آف ٹریڈرس فیڈریشن کے بینر تلے ہڑتال کی کال دی تھی۔یہ کال بیرون ریاست سے درآمد ہونے والی اشیاء پر ٹول ٹیکس عائد کرنے کے خلاف اورڈوگرہ حکمران مہاراجہ ہری سنگھ کے یوم پیدائش کے روز سرکاری تعطیل کے حق میں احتجاج کے بطور دی گئی جس پر شہر کے بعض علاقوں میں مکمل اور کچھ علاقوں میں جزوی ہڑتال کی گئی جبکہ کئی بازاروں میں تجارتی سرگرمیاں معمول کے مطابق جاری رہیں۔اس دوران کانگریس پارٹی کی طرف سے ریاستی صدر غلام احمد میر کی قیادت میں حکومت کی مبینہ ناکامی کے خلاف احتجاج کے بطور ایک ریلی نکالی گئی اور کانگریس کارکنوں کی ایک بڑی تعداد نے دھرنا دیکر احتجاج کیا۔بعد میں غلام احمد میر سمیت پارٹی کے متعدد لیڈران ، ممبران قانون سازیہ اور کارکنوں نے گرفتاریاں پیش کیں۔کانگریس ریلی کے کچھ دیر بعد نیشنل کانفرنس کے ایس ایس سلاتھیہ کی قیادت میں بھی اسی طرح کا جلوس نکالا گیا۔پولیس نے پہلے سٹی چوک اور بعد میں شالیمار چوک کے نزدیک ریلی کے شرکاء کو روکا۔طرفین کے مابین ہاتھا پائی کے بعد پولیس ریلی میں شامل کئی لیڈران اور کارکنوں کو احتیاط کے بطور حراست میں لیا۔ پینتھرس پارٹی کے کارکنوں نے بھی ایک احتجاجی ریلی نکالی۔