چلڈرن ہسپتال میں سرائے تعمیر کرنے کے احکامات
سرینگر// وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے بدھ کے روز یہاں کے دو بڑے ہسپتالوں کا اچانک معائنہ کر کے ان کے کام کاج کا جائزہ لیا اور سہولیات اور مریضوں کی دیکھ بھال کو بہتر بنانے کے لیے موقع پر ہی ہدایات جاری کیں۔عہدیداروں نے بتایا کہ اس نے برزلہ میں بون اینڈ جوائنٹ ہسپتال اور بمنہ میں 500 بستروں والے چلڈرن ہسپتال کا دورہ کیا تاکہ مریضوں اور ان کے رشتہ داروں کو فراہم کی جانے والی سہولیات اور خدمات کے بارے میں پہلے ہاتھ سے علم حاصل کیا جا سکے۔عبداللہ کے ساتھ وزیر صحت سکینہ ایتو بھی تھیں۔
برزلہ ہسپتال
بون اینڈ جوائنٹ ہسپتال میں معائنے کے دوران، عبداللہ نے مختلف حصوں اور وارڈز کا دورہ کیا اور مریضوں اور تیمارداروں سے ان کے خدشات کو سمجھنے کے لیے بات چیت کی۔عہدیداروں نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ نے موسم سرما کے انتظامات، علاج کی سہولیات اور طبی پیشہ ور افراد اور پیرامیڈیکس کی دستیابی کا جائزہ لینے کے لئے ہسپتال کے عملے کے ساتھ تفسیلی تبادلہ خیال کیا۔عبداللہ نے ہسپتال کے جدید ترین اضافی بلاک کا بھی معائنہ کیا، جسے جہلم توی فلڈ ریکوری پروجیکٹ کے تحت ورلڈ بینک کی فنڈنگ سے تعمیر کیا گیا ہے۔زلزلے سے بچنے والی ٹیکنالوجی کے ساتھ ڈیزائن کیا گیا، یہ بلاک 160 بستروں کا اضافہ کرے گا، جس سے ہسپتال کی کل گنجائش 150 سے بڑھ کر 310 ہو جائے گی۔اپنے دورے کے دوران، وزیراعلیٰ نے نئے بلاک کی تکمیل کو تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیا، جو کہ 2022 میں آتشزدگی کے واقعے کی وجہ سے پیدا ہونے والے خلائی بحران سے نمٹنے کے لیے اہم ہے جس نے ہسپتال کی 200 بستروں کی اصل گنجائش کو کم کر دیا۔انہوں نے ایگزیکیوٹنگ ایجنسیوں کو ہدایت کی کہ وہ جنوری 2025 تک اس کے تیزی سے آپریشنلائزیشن کو یقینی بنائیں تاکہ مریضوں کی دیکھ بھال میں اضافہ ہو اور اس سہولت کو عوامی خدمت کے لیے وقف کیا جا سکے۔
چلڈرن ہسپتال
وزیراعلی نے بمنہ میں 500 بستروں پر مشتمل چلڈرن ہسپتال کا بھی معائنہ کیا، جہاں انہوں نے مریضوں، حاضرین اور ہسپتال عملے سے بات چیت کی۔ان کے دورے کے دوران، دور دراز علاقوں سے آنے والے تیمار داروں نے اپنے قیام کے لیے (سرائے)کی کمی پر تشویش کا اظہار کیا۔عبداللہ نے فوری طور پر متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ تیمار داروںکے لیے ایک سرائے تعمیر کریں اور ان کی مشکلات کو دور کریں۔ہسپتال کے عملے نے جگہ کی تنگی کی وجہ سے سپرسپیشلٹی سہولیات کو بڑھانے کے چیلنجوں پر روشنی ڈالی۔عہدیداروں نے بتایا کہ چیف منسٹر نے انہیں یقین دلایا کہ اس مسئلہ کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا۔انہوں نے نہ صرف اس ہسپتال بلکہ جموں و کشمیر میں صحت کی دیکھ بھال کی سہولیات میں ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکس سمیت طبی عملے کی کمی کو دور کرنے کا بھی وعدہ کیا۔وزیراعلیٰ نے ہسپتال حکام کو ہدایت کی کہ مریضوں کو ادویات اور دیگر ضروری سہولیات کی بروقت فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔
موقعہ پر ہدایات
معائنہ کے دوران، وزیر اعلیٰ نے صحت کی دیکھ بھال کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے کے لیے اپنی حکومت کے عزم کا اعادہ کیا تاکہ عوام کے لیے بہتر سہولیات کو یقینی بنایا جا سکے اور جموں و کشمیر کے صحت کے اداروں میں افرادی قوت کی کمی کو دور کیا جا سکے۔بعد ازاں، عبداللہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر کہا کہ صحت کی دیکھ بھال کی سہولیات اور مریضوں کی دیکھ بھال میں بہتری کے لیے متعلقہ افراد کو موقع پر ہی ہدایات دی گئیں۔عبداللہ نے X پر ایک پوسٹ میں کہا’’میں نے صحت اور طبی تعلیم کی وزیر سکینہ ایتو کے ہمراہ سری نگر کے بون اینڈ جوائنٹ ہسپتال اور چلڈرن ہسپتال کا اچانک دورہ کیا تاکہ ہسپتالوں کے کام کاج کا جائزہ لیا جا سکے۔ حالات اور مریضوں کی دیکھ بھال کو بہتر بنانے کے لیے کچھ ہدایات موقع پر دی گئی تھیں،” ۔