عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//جموں و کشمیر فروٹس اینڈ ویجی ٹیبل پروسسنگ اینڈ اِنٹی گریٹیڈ کولڈ چین ایسوسی ایشن (جے کے پی آئی سی سی اے) کے ایک وفد نے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ سے ملاقات کی اور وادی میں پھلوں کے عروج کے سیزن کے دوران قومی شاہراہ بندرہنے کا مسئلہ اُٹھایا۔وفد نے وزیر اعلیٰ کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کشمیر سے منڈیوں کے باہر پھلوں اور سبزیوں سے لدے ٹرکوں کو بغیر کسی رُکاوٹ آواجاہی کو یقینی بنانے کے لئے حکومت سے فوری مداخلت کی درخواست کی۔ انہوں نے پھلوں اور سبزیوں سے لدے ٹرکوں کو منظم طریقوں سے گزرنے ، بلا جواز روک لگانے، متبادل راستے، مخصوصی ٹرانسپورٹ کوریڈور بنانے، پھلوں سے لدے ٹرکوں کو ترجیحی آمدرفت کا درجہ دینے اور وادی کی پیداوار کو قومی منڈیوں تک تیز اور براہ راست پہنچانے کے لئے فوری طور پر ریلوے کارگو سروس شروع کرنے کا مطالبہ کیا۔وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے وفد سے بات کرتے ہوئے اُنہیں یقین دلایا کہ حکومت اِس سنگین صورتحال سے پوری طرح آگاہ ہے اور قومی شاہراہ ۔44 کی بحالی کی نگرانی ہر گھنٹے کی بنیاد پر کی جا رہی ہے۔ اُنہوں نے زور دے کر کہا کہ شاہراہ کی جلد بحالی کے لئے تمام ممکنہ اقدامات کئے جا رہے ہیں اور اِس مسئلے کو مستقبل میں پھلوں کے سیزن کے دوران دوبارہ پیش آنے سے روکنے کے لئے طویل مدتی حل بھی تلاش کئے جا رہے ہیں۔وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ کشمیر کی پھلوں کی پیداوار کے لئے ریلوے کارگو سروس شروع کرنے کا معاملہ پہلے ہی مرکزی وزارتِ ریلوے کے ساتھ اُٹھایا گیا ہے اور پھلوں کی ہموار ٹرانسپورٹیشن کو یقینی بنانے کے لئے اِضافی ریک کی بھی درخواست کی گئی ہے۔