سرینگر //سول سوسائٹی بڈگام نے شاہد یوسف کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے ریاستی وزیر اعلیٰ کوذاتی مداخلت کی اپیل کی ہے ۔ متحدد جہاد کونسل کے چیئرمین سید صلاع الدین کے بیٹے شاہد یوسف کی گرفتاری پر سیول سوسائٹی بڈگام نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اُس کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے ۔ بڈگام کے سویہ بک اور اُس کے ملحقہ علاقوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے جمعرات کو شاہد کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ۔مطالبہ کرنے والے لوگوں کا کہنا تھا کہ ریاستی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے شاہد یوسف کی رہائی کا یقین دلایا تھا لیکن ابھی تک اس سلسلے میں کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی ہے ۔سول سوسائٹی نے اپنے ایک پریس بیان میں کہا ہے کہ ریاستی وزیر اعلیٰ کے ساتھ اُن کی رہائش گاہ پر سیول سوسائٹی بڈگام کے 22ممبران نے ملاقات کر کے شاہد کی رہائی کا مطالبہ کیاتھا ۔انہوں نے وزیر اعلیٰ سے کہا کہ سید صلاح الدیں کا گھرانہ دینی ، تدریسی اور سماجی کاموں میں صدیوں سے پیش پیش رہا ہے اور اُن کے گھر میں کوئی بھی شخص کسی غیر قانونی کارروائی میں ملوث نہیں ہو سکتا ۔انہوں نے کہا کہ سید صلاح الدین 28برس قبل اپنے کنبوں کو یہاں چھوڑ گیا ہے اور اُن کی مرحوم بیوی نے یہاں سخت محنت کے بعد بچوں کی پرورش کی ہے ۔وفد نے وزیر اعلیٰ سے کہا کہ وہ سید صلاح الدین کے اہل خانہ کے ماضی اور حال سے واقف ہیں کہ انہوں نے کس طرح پچھلی تین دہائیوں میں مشکلات کا سامنا کیا ۔وفد نے کہا کہ این ائی اے کی جانب سے شاہد یوسف پر درج کئے گے مقدمات میں کوئی بھی صداقت نہیں ہے ۔سیول سوسائٹی کے مطابق اُس وقت وزیر اعلیٰ نے یقین دلایا تھا کہ وہ زاتی طور پر شاہد یوسف کو کچھ دنوں کے اند ر اندر ضمانت پر رہا کرانے کی کوشش کریں گی ،تاہم اس کے باوجود بھی اُسے ضمانت پر رہا نہیں کیا گیا ہے ۔سول سوسائٹی بڈگام نے شاہد یوسف کو عدالتی حراست میں 27نومبر تک بھیجنے پر گہری ناراضگی اور مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے اُس کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ۔سیول سوسائٹی نے ریاستی وزیر علیٰ نے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے وعدے کو یاد کرتے ہوئے اس معاملے میں زاتی مداخلت کریں تاکہ شاہد یوسف کو رہا کیا جائے ۔