یو این آئی
نئی دہلی// وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ کی میٹنگ میں عوامی نظام تقسیم اسکیم (پی ڈی ایس) کے ذریعے تقسیم کی جانے والی انتیودیا انا یوجنا (اے اے وائی) کنبوںکیلئے چینی سبسڈی کی اسکیم کو مزید دو سال یعنی 31 مارچ 2026 کیلئے توسیع دینے کی منظوری دی۔ ملک کے شہریوں کی فلاح و بہبود کے لیے مرکزی حکومت کی پختہ وابستگی کے ایک اور اشارے کے طور پر اور ملک کے غریب ترین غریبوں کے تھال کی مٹھاس کو یقینی بنانے کے لیے یہ اسکیم غریب ترین لوگوں تک چینی کی رسائی کو آسان بناتی ہے اور ان کی توانائی میں اضافہ کرتی ہے تاکہ ان کی صحت بہتر ہو ۔اس اسکیم کے تحت مرکزی حکومت حصہ لینے والی ریاستوں کے اے اے وائی خاندانوں کو 18۔50 روپے فی کلو چینی کی سبسڈی دیتی ہے۔ اس منظوری سے 15ویں مالیاتی کمیشن (2020-21 سے 2025-26) کی مدت کے دوران 1850 کروڑ روپے سے زیادہ کے فوائد میں توسیع کی توقع ہے۔ اس اسکیم سے ملک کے تقریباً 1۔89 کروڑ اے اے وائی خاندانوں کو فائدہ پہنچنے کی امید ہے۔کابینہ میٹنگ میں یکم مئی 2009 سے 17 نومبر 2015 کی مدت کے لیے فرٹیلائزر (یوریا) یونٹس کو گھریلو گیس کی فراہمی پر مارکیٹنگ مارجن کے تعین کیلئے منظوری دیدی گئی ہے۔یہ منظوری ایک ساختی اصلاحات ہے۔
مارکیٹنگ مارجن گیس کی مارکیٹنگ سے وابستہ اضافی رسک اور لاگت کو برداشت کرنے کے لیے گیس کی مارکیٹنگ کمپنی صارفین سے گیس کی قیمت سے زیادہ وصول کرتی ہے۔ حکومت نے پہلے 2015 میں یوریا اور ایل پی جی پروڈیوسروں کو گھریلو گیس کی فراہمی پر مارکیٹنگ مارجن کا تعین کیا تھا۔یہ منظوری مختلف فرٹیلائزر (یوریا) یونٹس کویکم مئی2009سے17نومبر2015کی مدت کے دوران خریدی گئی گھریلو گیس پر ان کی طرف سے ادا کیے گئے مارکیٹنگ مارجن کے اجزاء کے لیے اضافی سرمایہ فراہم کرے گی، جو 18نومبر2015 کے بعد سے پہلے سے ادا کیے جانے والے نرخوں کی بنیاد پر ہو گی۔کابینہ میٹنگ میں حکومت ہند اور متحدہ عرب امارات کی حکومت کے درمیان سرمایہ کاری کے دو طرفہ معاہدے پر دستخط کرنے اور اس کی توثیق کے لیے منظوری دیدی گئی ہے۔اس معاہدے سے سرمایہ کاروں، خاص طور پر بڑے سرمایہ کاروں کا اعتماد میں مضبوطی آنے کی توقع ہے، جس کے نتیجے میں غیر ملکی سرمایہ کاری اور اوورسیز ڈائریکٹ انویسٹمنٹ (او ڈی آئی) کے مواقع میں اضافہ ہوگا اور اس کا روزگار پیدا کرنے پر مثبت اثر پڑ سکتا ہے۔ میٹنگ میں ملبوسات؍گارمنٹس اور میڈ اپس ( made ups )کی برآمدات کے لیے ریاستی اور مرکزی ٹیکس اور لیویز کی چھوٹ کی اسکیم کو 31 مارچ 2026 تک جاری رکھنے کی منظوری دی گئی ۔دو (2) سال کی مجوزہ مدت کے لیے اسکیم کا تسلسل مستحکم پالیسی نظام فراہم کرے گا جو طویل مدتی تجارت کی منصوبہ بندی کے لیے ضروری ہے۔ اس سے زیادہ ٹیکسٹائل کے شعبے میں جہاں طویل مدتی ترسیل کے لیے پہلے سے آرڈر کیے جا سکتے ہیں۔ آر او ایس سی ٹی ایل کا تسلسل پالیسی کے نظام میں پیشن گوئی اور استحکام کو یقینی بنائے گا، ٹیکسوں اور لیویز کے بوجھ کو دور کرنے میں مدد کرے گا اور اس اصول پر برابری کا میدان فراہم کرے گا۔