وزیر دفاع کا مجوزہ دورہ جموں و کشمیر منسوخ
نئی دہلی//وزیر اعظم نریندر مودی نے بدھ کے روز کابینہ کمیٹی برائے سلامتی کے اجلاس کی صدارت کی، جو کہ ہندوست ان پاکستان فوجی تعطل میں تعطل کے بعد پہلا اجلاس ہے اور معلوم ہوا ہے کہ انہوں نے ‘آپریشن سندور‘ پر توقف کے تناظر میں سیکورٹی کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ان کے ساتھ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ اور وزیر داخلہ امت شاہ میٹنگ میں شامل تھے، جہاں انہوں نے موجودہ صورتحال اور ہندوستان کی تیاریوں پر تبادلہ خیال کیا۔پیر کو آپریشن سندورکے بعد قوم سے اپنے پہلے خطاب میںوزیراعظم مودی نے پاکستان کو سختی سے متنبہ کیا کہ ہندوستان جوہری بلیک میلنگ کے آگے نہیں جھکے گا اور دنیا کو واضح پیغام دیا کہ دہشت گردی اور تجارت اور دہشت گردی اور بات چیت ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔
وزیراعظم مودی نے بعد میں مرکزی کابینہ کی میٹنگ کی صدارت کی۔کابینہ کے اجلاس کے دوران وزیر اعظم کی تعریف کرنے والے وزرا کے بارے میں پوچھے جانے پر، مرکزی وزیر اشونی ویشنو نے کہا’’آپریشن سندورنئے نظریے کے علاوہ ہندوستان کے فخر، مسلح افواج کے کردار اور فیصلہ کن قیادت کی ایک مثال تھی۔ یہ ملک کے لیے بہت قابل تعریف ہے‘‘۔بریفنگ میں، ویشنو نے اتر پردیش کے جیور میں 3706 کروڑ روپے کے سیمی کنڈکٹر پلانٹ کے لیے کابینہ کی منظوری کا اعلان کیا اور کہا “آپ نے آپریشن سندور میں سائنس اور ٹیکنالوجی کے استعمال کو دیکھا اور ٹیکنالوجی کے استعمال سے ہندوستان کس طرح مضبوط ہوا ہے‘‘۔دریں اثناء وزیر دفار راج ناتھ سنگھ کا مجوزہ دورہ جموں وکشمیر منسوخ کردیا گیا ہے۔ پہلے یہ بتایا گیا تھا کہ وزیر دفاع جمعرات کو ایک روزہ دورے پر یوٹی آرہے ہیں جہاں اُن کا پروگرام لائن آف کنٹرول کی صورتحال کا جائزہ لینے کے علاوہ پاکستانی شیلنگ سے متاثر ہوئے لوگوں سے بات چیت کرنی تھی۔ اس کے علاوہ وہ اُن علاقوں کی صورتحال کا بھی جائزہ لینے والے تھے جنہیں پاکستانی شلنگ سے نقصان ہو اہے۔