جموں//جموں وکشمیر نیشنل پنتھرس پارٹی کے سرپرست پروفیسر بھیم سنگھ نے وزیراعظم مودی کے امریکی صدر سے ملاقات کرکے واپس ہندستان آنے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی نے ا مریکی صدر سے ملاقات کی،ان سے ہاتھ ملایا اور ان کے ساتھ ڈنر کرنے کے بعد ہندستان کے زیرانتظام جموں وکشمیر کا ٹیگ لیکر ہندستان واپس آگئے۔پروفیسر بھیم سنگھ نے ہندستانی میڈیا اور سیاستدانوں سے کہا کہ وہ امریکہ کی 13ریاستوں کو جنوبی امریکہ کے زیرانتظام کہیں ۔ انہوں نے امریکی انتظامیہ سے کہا کہ وہ بچوں اور طلبا کو امریکہ کے اسکولوں میں اپنی تاریخ مطالعہ کرائیں کہ امریکہ نے کیسے جنوبی ریاستوں پر حملہ کیا تھا،جن میں سے بیشتر انکاس اور میکسیکو کے زیرانتظام تھیں ، متحدہ امریکہ میں 13ریاستوں کی اپنی زبان ہسپانوی ہے اور وہ ابھی بھی ہسپانوی ثقافت پر عمل کرتے ہیں جو کہ امریکی صدر کے آباؤ اجداد کے ذریعہ تباہ کردی گئی تھی اور وہ جموں کے لوگوں کو بتا رہے ہیں کہ وہ ایک زیرانتظام ریاست ہے جبکہ جموں وکشمیر ہندستان کا اہم حصہ ہے۔انہوںنے امریکی صدر کو ہندستان کی صدیوں پرانی ثقافت، معاشرہ، جغرافیائی اور سیاسی نقشہ کو سمجھنے کے لئے بھگوت گیتا اور رامائن کی پیشکش کی ۔پروفیسر بھیم سنگھ نے نوجوانوں، طلبا اور تمام قومی سیاسی کارکنوں سے ٹرمپ انتظامیہ کے بیان کے خلاف زبردست احتجاج کی شروعات کرنے کی اپیل کی اور صدر ٹرمپ کو سینکڑوں برس قبل وجود میں آئے اپنے ملک کی تاریخ کا مطالعہ کرنے کی درخواست کی۔انہوں نے ہندستان کے سیاسی کارکنوں سے اپیل کی کہ وہ امریکی صدر کی ناسمجھی اور نوآبادیاتی رویہ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ شروع کریں۔