Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
اداریہ

وزیراعظم کا اظہار………حقائق کے ادراک کی ضرورت!

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: August 17, 2018 1:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
5 Min Read
SHARE
وزیراعظم نریندر مودی نے 15اگست کو یوم آزادی کی تقریب پر پھر یہ اعتراف کیا ہے کشمیر کا مسئلہ گالی اور گولی سے حل نہیں ہوسکتابلکہ اس کا حل صرف کشمیری عوام کو گلے لگانے میں ہی مضمرہے۔ انہوںنے سابق وزیراعظم اٹل بہاری واجپائی، جو گزشتہ روز انتقال کر گئے کی کشمیر پالیسی کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ انکی حکومت اُسی پالیسی پرگامزن ہے۔ یہ بات قابل ذکر کہ آنجہانی واجپائی نے کشمیر کے حل کےلئے’’ انسانیت ، جمہویت اور کشمیریت ‘‘کو بنیادی عناصر گردانتے ہوئے انہی کی بنیاد پر مسئلے کا حل تلاش کرنے کا اعلان کیا تھا۔ بعد اذاں انکے اس اعلان پر کس حد تک عمل ہوا تھا، وہ تو بہر حال تاریخ کا حصہ بن چکا ہے لیکن مسئلہ نہ صرف ویسے کا ویسا ہی ہے بلکہ تب سے اب تک ہلاکتوں کا سلسلہ چل رہا ہے،جو تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ یہ ا یک مسلمہ حقیقت ہے کہ تشدد اور انتہا پسندی ، خواہ وہ کسی بھی سمت سے ہو،سے دنیا کا کوئی مسئلہ آج تک حل ہوا ہے اور نہ ہوگا۔ یہی اُصول ریاست جموںوکشمیر پر بھی صادق آتا ہے۔ لہٰذا جب تک صورتحال کا اسکے تاریخی پس منظر میں ادراک کرکے سنجیدگی اور خلوص نیت سے تجزیہ نہ کیا جائے تب تک کسی حل کی توقع رکھنا عبث ہے۔فی الوقت کشمیر کی صورتحال کسی سے پوشیدہ نہیں ہیں۔ آئے روز کی ہلاکتوں کے بیچ زبانی وعدوں اور دعوئوں کا یقین کرنا کسی بھی طرح سے ممکنات میں نہیں ہوسکتا ۔ ٹکرائواو رتصادم آرائیوں کے نتیجے میں پید اہونے والی صورتحال کے دوران عام انسانوں کے حقوق جس عنوان سے پامال ہو رہے ہیں اور جس پر وقت وقت حقوق انسانی کے ادارے اور عدلیہ بھی اپنی برہمی کا اظہار کرتے رہے ہیں ایک سنگین معاملہ ہے، جس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔مگر زمینی سطح پر صورتحال میں کوئی بہتری دیکھنے کو نہیں ملتی ہے۔ وزیراعظم کا یہ ماننا کہ گالی اور گولی مسئلہ کا حل نہیں ہے اس امر کا تقاضا کرتا ہے کہ مرکزی حکومت مسئلہ کے فریقین کے ساتھ براہ راست مذاکرات کا سلسلہ شروع کرے اور اسکی بنیادیں استوار کرنے کی خاطر افہام و تفہیم کی فضاء پیدا کرنا لازمی ہے اور ایسی فضاء قائم کرنے کی خاطر خیر سگالی کے اقدامات کی ضرورت ہوتی ہے مگر جہاں تک موجودہ صورتحال کا تعلق ہے تو خیر سگالی کے ان جذبات کا کہیں سے بھی مظاہرہ نہیں ہو رہا ہے۔ بجائے اس کے اگر یہ کہا جائے کہ مختلف سیاسی حلقوں کی مکانیت روز بہ روز مسدود کرنے کی کوشش ہو رہی ہے تو شاید غلط نہ ہوگا۔حالا ت کے چلتے ایسے مباحث اُبھارے جا رہے ہیں، جن سے فضاء میں تکدر کم ہونے کی بجائے بڑھتا جا رہا ہے۔ فی الوقت آئین ہند کی دفعہ35-A، جیسےمرکزی حکمران جماعت کے ایک حلیف گروپ نے ہی سپریم کورٹ میں چلینج کیا ہے، موضو ع بحث بنا ہوا ہے اور اس مسئلے پر ریاست کے اندر علاقائی اور فرقہ وارانہ بنیادوں پر عوامی آراء کو تقسیم کرنے کی بھر پور کوشش کی جارہی ہیں۔ یہ بھلا ہو سماج کے سنجیدہ فکر طبقوں کا جنہوں نے ان کوششوں کو کامیاب نہیں ہونے دیا  ہے اور جموںمیں بھی اُسی عنوان سے رائے عامہ بن رہی ہے، جس طرح کشمیر کے اندر بنی ہے۔ یہ صورتحال مرکزی حکومت کےلئے ادراک حقیقت کا وسیلہ بننا چاہئے اور اگر وزیراعظم مودی آنجہانی واجپائی کے بتائے ہوئے اصولوں پر چلنا چاہتے ہیں تو اس کے لئے زمینی سطح پر صورتحال تبدیل کرنے کی ضرورت ہے کم ازکم انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کے چلتے ایسا ممکن نہیں ہے۔ اس کےلئے ضروری ہے کہ حقوق کی پامالیاں بند ہوں اور سبھی سیاسی حلقوں کے ساتھ مفاہمت کی فضاء قائم کی جائے، سیاسی اور پارٹی مفادات سے بالاتر ہوکر۔
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

دلہنیںایک جیسی دِکھتی ہیں کیوں؟ دورِ جدید
گوشہ خواتین
نکاح اور منگنی کے بدلتے رنگ ڈھنگ رفتارِ زمانہ
گوشہ خواتین
اچھی بیوی! | گھر کے تحفظ اور وقار کا ذریعہ دہلیز
گوشہ خواتین
بہو کی سوچ اور سسرال کا کردار؟ گھر گرہستی
گوشہ خواتین

Related

اداریہ

! ہماراقلم اور ہماری زبان

July 9, 2025
اداریہ

کشمیر میں ایمز کی تکمیل کب ہوگی؟

July 9, 2025
اداریہ

تعلیم ضروری ،سکول کھولنے کا خیرمقدم | بچوں کی سلامتی پر سمجھوتہ بھی تاہم قبول نہیں

July 8, 2025
اداریہ

نوجوان طلاب سنبھل جائیں

July 4, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?