جموں// آل انڈیا کونسل برائے تکنیکی تعلیم نے ریاست جموں وکشمیر کے طُلباءکےلئے وزیر اعظم خصوصی سکالر شِپ سکیم ( پی ایم ایس ایس ایس ) کے تحت آن لائین رجسٹریشن کا عمل شروع کیا ہے ۔ سال2017-18 کے لئے یہ عمل15 مئی2017 تک جاری رہے گا۔ ریاست جموں وکشمیر کے جن اُمیدواروں نے12 ویں جماعت کا امتحان سال2015-16 اور سال2016-17 کے دوران بورڈ آف سکول ایجوکیشن یا سی بی ایس ای سے پاس کیا ہے وہ رجسٹریشن کے اہل ہوں گے۔طلباءآن لائین رجسٹریشن ویب سائٹ www.aicte-jk-scholarship-gov.in پر کرسکتے ہیں۔وزیر اعظم خصوصی سکالر شِپ سکیم کے تحت جنرل کورسوں کے طُلباءکو سالانہ30000 روپے، انجنئیرنگ کورسوں کے تحت فی طالب علم کو1.25 لاکھ روپے سالانہ اور میڈیکل یا ڈینٹل کورس کے لئے ہر سال ایک طالب علم کو3 لاکھ روپے کا وظیفہ دیا جاتا ہے۔ علاوہ ازیں طُلباءایک لاکھ روپے فی کس کے حساب سے بطور maintainence خرچہ حاصل کرنے کے اہل ہوں گے۔ اپنی قابلیت کے بل بُوتے پر این آئی ٹیز، آئی آئی ٹیز، میڈیکل کالجوں، ڈینٹل کالجوں اور بیرون ریاست سینٹرل یونیورسٹیوں میں داخلہ پانے والے طُلباءبھی پی ایم ایس ایس ایس کے تحت وظائف حاصل کرنے کے اہل ہوں گے۔اگرچہ پی ایم ایس ایس ایس کے تحت داخل کئے گئے طُلبا کا ٹیوشن فیس اے آئی سی ٹی ای کی طرف سے براہِ راست متعلقہ کالج کو تفویض کیا جاتا ہے تا کہ طُلباءکو ملنے والے باقی مراعات براہِ راست اُس کے بنک کھاتے میں ڈی بی ٹی کے تحت منتقل کئے جاتے ہیں۔پچھلے مالی سال کے دوران ریاست کے طُلاب کے لئے پی ایم ایس ایس ایس کے تحت75 کروڑ روپے کے وظائف دستیاب تھے۔ پی ایم ایس ایس ایس کے تحت دستیاب5000 نشستوں میں سے پچھلے برس کے دوران3500 طُلباءنے بیرون ریاست مختلف پیشہ وارانہ اور دیگر کالجوں میں داخلہ حاصل کیا۔ ان میں انجنیئرنگ کورسوں کے2400 طُلبا¿، جنرل کورسوں کے850 طُلباءاور میڈیکل کورسوں کے160 طُلباءبھی شامل ہیں۔ریاست سے تعلق رکھنے والے اکثر طُلباءنے مُلک کے نامور کالجوں میں پچھلے برس کے دوران داخلہ حاصل کیا جس میں دہلی کالج آف انجنیئرنگ، چنڈی گڑھ کالج آف انجنئیرنگ اینڈ ٹیکنالوجی اور کچھ دیگر معروف کالج بھی شامل ہیں۔واضح رہے کہ ریاستی محکمہ تعلیم اور آل انڈیا کونسل فار ٹیکنیکل ایجوکیشن( اے آئی سی ٹی ای) نے پی ایم ایس ایس ایس کے تحت داخلہ عمل کو آسان بنایا ہے تا کہ طُلباءرف تسلیم شدہ اور اچھے کالجوں میں ہی داخلہ حاصل کرسکیں۔اب کی بار درمیانہ داروں اور بچولیوں کے رول کو مکمل طور سے ہی ختم کیا گیا ہے جو پہلے سکیم کو غلط ڈھنگ سے استعمال کر کے سادہ لو طُلباءکو دھوکہ دیتے ہیں اور اب سکیم کو جموں وکشمیر کے طُلباءکے موافق بنادیا گیا ہے۔واضح رہے کہ ریاست کے وزیر تعلیم سید محمد الطاف بخاری نے حال ہی میں انسانی وسائل کو فروغ دینے کے مرکزی وزیر کے ساتھ ملاقات کر کے پی ایم ایس ایس ایس کے تحت مزید کورس شامل کرنے کا معاملہ اُجاگر کیا۔ علاوہ ازیں انہوں نے آمدنی کی بالائی حد ختم کرنے اور دسویں پاس طُلباءاور ڈپلومہ ہولڈروں اور پوسٹ گریجویٹ کورس کو بھی پی ایم ایس ایس ایس کے تحت لانے کا مطالبہ کیا۔