راجا ارشاد احمد
گاندربل//گاندربل کے مضافات ورپش میں کئی مقامی افراد ہسپتال منتقل کرنے پڑے ،جب ان میں وبائی بیماری پھوٹ پڑی ،جس کے بارے میں محکمہ صحت کے حکام نے بتایا کہ علاقہ میں موجود چشمہ کا پانی آلودہ ہونے کی وجہ سے بچوں سمیت دیگر افراد بخار ہونے کے بعد ضلع ہسپتال گاندربل میں داخل کردیئے گئے۔ متاثرہ افراد میں 15 بچے اور 5 بالغ تھے۔ ہسپتال کے حکام نے بتایا کہ اگرچہ پہلی مرتبہ 15 مریضوں کو علاج کے بعد چھٹی دے دی گئی ہے،تاہم اب روزانہ اس علاقہ کے افراد بخار سمیت دیگر امراض میں مبتلا ہوکر ہسپتال میں داخل کئے جارہے ہیں،جن میں سے 3 بچوں اور 2 بالغوں سمیت 9 افراد ابھی بھی ضلع ہسپتال گاندربل میں زیر علاج ہیں۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ کئی لوگوں میں بخار اور انفیکشن جیسی علامات پیدا ہوئیں، جس کی وجہ سے وہ طبی امداد لینے کے لیے مجبور ہوگئے۔ ورپش کے سابقہ سرپنج نے بتایا ’’میرے گھر میں پانچ افراد کو ٹائیفائیڈ ہونے کے بعد ضلع ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ علاقے کے بہت سے دوسرے لوگ بھی زیر علاج ہیں۔‘‘انہوں نے الزام لگایا کہ علاقے میں فراہم کیا جانے والا پینے کا پانی آلودہ ہے اور مجموعی طور پر حالات غیر صحت بخش ہیں۔ انہوں نے انتظامیہ سے فوری مداخلت کی اپیل کی۔میڈیکل سپرانٹنڈنٹ ضلع ہسپتال گاندربل ڈاکٹر نگہت نے کشمیر عظمی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ورپش علاقہ میں بیماری پھیلنے کا تعلق موسمی تبدیلی، حالیہ سیلاب اور ذاتی حفظان صحت کے مسائل سے ہوسکتا ہے۔ہم نے گائوں میں واقع پانی کے نمونے اکٹھے کئے ہیں جبکہ ہسپتال میں زیر علاج مریضوں میں زیادہ آنتوں کے بخار کی نشاندہی ہوتی ہے، جو کہ پانی اور خوراک سے پیدا ہونے والی بیماری ہے۔ڈاکٹر نگہت نے رہائشیوں کو مشورہ دیا کہ وہ استعمال سے پہلے پانی کو ابالیں اور آئس کریم یا دیگر غیر صحت بخش کھانے پینے سے گریز کریں، جو اس طرح کے انفیکشن کا سبب بھی بن سکتے ہیں۔