اپنا دودھ پلانابچوں کی جسمانی نشو ونما کیلئے مفید اور مائوں کیلئے فائدہ مند
پرویز احمد
سرینگر //یکم سے 7اگست تک ’ ورلڈ بریسٹ فیڈنگ ہفتہ‘ منایا گیا۔ مائوں کے ذریعے بچوں کو دودھ پلانے کی اہمیت اجاگر کی جاتی ہے اور اسکے منافی اثرات سے بھی لوگوں کو جانکاری دی جاتی ہے۔ بریسٹ فیڈنگ دودھ پلانے والی ماں کے لیے طویل مدتی، مساوی معاونت کے ڈھانچے قائم کرنے کی ضرورت پر زور دیتا ہے، جو ماں اور صحت دونوں کے لیے دودھ پلانے کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔میکس ہیلتھ کیئر کے مطابق دودھ پلانے کے ماحولیاتی فوائد اسے مصنوعی خوراک کے منفی ماحولیاتی اثرات کو کم کرنے میں مدد دیتی ہے۔کشمیر میں بریسٹ فیڈنگ کی شرح اگر چہ قومی شرح کے برابر ہے لیکن یہاں عام رجحان پیدا ہوگیا ہے کہ نوکری پیشہ خواتین میں 75فیصد بچوں کو اپنا دودھ نہیں پلاتی ہیں جبکہ 25فیصد ڈبہ بند دودھ پلانے کو ترجیح دیتی ہیں۔تعلیم یافتہ خواتین کے مقابلے میں کم پڑھی لکھی یا ان پڑھ خواتین زیادہ تعداد میں بچوں کو اپنا دودھ پلاتی ہیں۔ تعلیم یافتہ خواتین میں 70فیصد ایک سال تک جبکہ کم تعلیم یافتہ خواتین 85فیصد ایک سال سے زیادہ وقت تک اپنادودودھ پلاتی ہیں۔ گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر کی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ وادی میں 55فیصد مائیں بچے کو جنم دینے کے ایک گھنٹے بعد ہی اپنا دودھ پلاتی ہیں۔ ان میں 50فیصد 6ماہ تک بچوں کو اپنا دودھ پلاتی ہیں۔ جون 2025میںجموں ، کشمیر و لداخ کی 1293مائیں ،جن کے بچوں کی عمر دوسال تھی، میں کافی فرق دیکھنے کو ملی ۔ ان خواتین میں جموں میں 680، کشمیر میں 512اور لداخ سے 101خواتین کا تعلق تھا۔تحقیق کے مطابق جموں میں 52فیصد ، کشمیر میں 52.1فیصد اور لداخ میں 15.8فیصد مائیں بچوں کو صرف 6ماہ تک اپنا دودھ پلاتی ہیں۔ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہاں چھ ماہ سے زیادہ تک بچوں کو اپنا دودھ نہیں پلاتی جس کی بڑی وجوہات میں کام پر جلد لوٹنا ، سماجی دبائو اور بچوں کو دودھ پلانے کے بارے میں غلط فہمیاں شامل ہیں۔ ان میں 40فیصد خواتین نے دودھ کم پیدا ہونااس کی بڑی وجہ قرار دی ہے۔ محققین کا کہنا ہے کہ بچوں کو ماں کا دودھ دینا اس کی مدافعتی نظام کیلئے لازمی ہے بلکہ یہ دمہ، نمونیا، کانوں کے انفکیشن، بچوں میں موٹاپے جیسی بیماریوں کو بچاتا ہے۔ ماہر امراض اطفال ڈاکٹر قیصر احمدنے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ بچوں کیلئے ماں کا دودھ کسی جڑی بوٹی سے کم نہیں ہوتا کیونکہ یہ بچوں کا نہ صرف دفاعی نظام کو قوت دیتا ہے بلکہ ان کو نفسیاتی طور پر مضبوط بناتا ہے انہوں نے کہا کہ بچے کو دودھ پلانے والی مائیں شوگر ، تھائرائیڈ اورہائی بلڈ پریشر جیسی بیماریوں سے بچتی ہیں۔