نئی دہلی/ آسٹریلیا کے سابق کرکٹ کپتان مائیکل کلارک کے آئی پی ایل میں اچھا معاہدہ ملنے کے لئے ہندستانی کپتان وراٹ کوہلی کے تئیں نرمی دکھانے والے بیان پر سابق ہندستانی کھلاڑی اور سنرائزرس حیدرآباد کے مینٹر وی وی ایس لکشمن نے کہا ہے کہ کسی بھی ہندستانی کھلاڑی سے دوستی ہونے سے کسی کو بھی اس ٹورنامنٹ میں معاہدہ حاصل نہیں ہوتا ہے ۔کلارک نے کچھ دنوں پہلے متنازعہ بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ آئی پی ایل میں اچھا معاہدہ حاصل کرنے کی وجہ سے آسٹریلوی کھلاڑی اپنی زمین پر سیریز میں وراٹ کے تئیں نرم رہتے ہیں اور ان کی سلیجنگ کرنے سے ڈرتے ہیں۔لکشمن نے اسٹار اسپورٹس کے شو کرکٹ کنکٹڈ پر کلارک کے بیان پر سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کسی کھلاڑی کے تئیں اچھا برتاؤ کرنے سے آپ کو آئی پی ایل میں جگہ نہیں ملتی ہے ۔ تمام فرنچائزز کھلاڑیوں کی صلاحیت کو دیکھتے ہوئے انہیں ٹیم میں شامل کرتی ہیں جو ان کی ٹیم کو بہتر نتائج دلا سکے ۔ ایسے کھلاڑیوں کو ہی آئی پی ایل میں جگہ ملتی ہے ، لہذا صرف کسی کے تئیں نرم رہنے سے آپ آئی پی ایل میں مقام حاصل نہیں کر سکتے ۔ سابق آسٹریلوی کپتان کلارک نے بگ اسپورٹس بریک فاسٹ پر کہا تھا کہ سب جانتے ہیں کہ آئی پی ایل کے ساتھ بین الاقوامی یا گھریلو سطح پر کھیل کے مالیاتی حصہ کے طور پر ہندستان انتہائی طاقتور ھے ۔آئی پی ایل تو ویسے بھی بے شمار دولت سے بھرپور ہے جہاں کھلاڑیوں کو موٹی رقم ملتی ہے ۔ مجھے لگتا ہے کہ آسٹریلیا کرکٹ یا پھر دنیا کی کوئی اور دیگر ٹیم ہندستان کے خلاف انتہائی نرم ہو گئی ہے ۔ کوئی بھی کھلاڑی یا ٹیم وراٹ یا کسی دوسرے ہندوستانی کھلاڑی کی سلیجنگ کرنے سے بہت ڈرتے تھے کیونکہ انہیں اپریل میں انہی کے ساتھ آئی پی ایل کھیلنا ہوتا ہے ۔لکشمن نے کہا کہ اگر آپ کسی ہندوستانی کھلاڑی کے ساتھ دوستانہ تعلقات رکھتے ہیں تو اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ آپ کو آئی پی ایل میں جگہ مل جائے گی۔ ایک مینٹر ہونے کی وجہ سے میں کھلاڑیوں کی نیلامی کے دوران موجود رہتا ہوں۔ ہم کھلاڑیوں کو منتخب کرتے ہیں اور جو بین الاقوامی کھلاڑی اپنی قومی ٹیم کے لئے بہتر کھیلتے ہیں ہم انہیں اپنی ٹیم میں لیتے ہیں۔ کسی ہندوستانی کھلاڑی سے دوستی آپ کو ٹیم میں جگہ نہیں دلا سکتی۔ آئی سی سی ٹی -20 ورلڈ کپ سے پہلے آئی پی ایل کے منعقد ہونے کے بارے میں چل رہی بحث پر لکشمن نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ کچھ کرکٹ بورڈ اس حقیقت کو جانتے ہیں کہ آئی پی ایل ایک بڑا ٹورنامنٹ ہے اور عالمی کپ سے پہلے یہ ایک ماحول تیار کر سکتا ہے ۔ میں صرف امید کرسکتا ہوں کہ تمام معاملے معمول پر آجائیں اور کسی کو کوئی خطرہ نہ رہے ۔ ایک بار کرکٹ شروع ہوا تو آئی پی ایل بھی ہوگا۔ سابق ہندستانی کرکٹر اور کپتان کرشنماچاری سری کانت نے بھی کلارک کے بیان پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ آپ سلیجنگ سے میچ نہیں جیت سکتے ۔ آسٹریلیا کی شکست محض شکست ہے لیکن کلارک کا بیان مضحکہ خیز ہے ۔ اگر آپ ناصر حسین یا سر ویوین رچرڈز سے پوچھیں جو انتہائی تجربہ کار کھلاڑی ہیں وہ آپ کو بتائیں گے کہ آپ سلیجنگ سے رن نہیں بنا سکتے اور وکٹ نہیں حاصل کر سکتے ۔ سری کانت نے کہا کہ آپ کو فتح حاصل کرنے کے لئے اچھا کرکٹ کھیلنے اور پورے عزم کی ضرورت ہے ۔ آپ کو وکٹ لینے کے لئے بہترین بولنگ کی ضرورت ہے اور ہدف حاصل کرنے کے لئے بہتر بلے بازی کی۔ میرے خیال سے سلیجنگ سے آپ میچ نہیں جیت سکتے ۔ یو این آئی