یو این آئی
غزہ//غزہ میں 7 اکتوبر 2023ء کو شروع ہونے والی اسرائیلی افواج کی بربریت کا سلسلہ تاحال جاری ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ہلاکتوں کی تعداد 51 سے تجاوز کر گئی۔صیہونی فوج کی جانب سے غزہ کے پناہ گزین کیمپوں، اسکولوں، اسپتالوں اور مارکیٹوں پر کی گئی بم باری کے نتیجے میں 51 فلسطینی ہلاک اور متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی ناکہ بندی کی وجہ سے غزہ مکمل طور پر قحط کی صورتِ حال کے قریب ہے۔دوسری جانب قطر کے وزیراعظم شیخ محمد بن عبدالرحمان الثانی کا کہنا ہے کہ غزہ میں نئی جنگ بندی کی کوششوں میں معمولی پیش رفت ہوئی ہے لیکن حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ کے خاتمے کے لیے معاہدہ بدستور غیر واضح ہے۔فلسطینی وزارت صحت نے بتایا کہ غزہ میں 18 مارچ سے دوبارہ شروع ہونے والے اسرائیلی حملوں کے نتیجے میںہلاکتوںکی تعداد 2,151 تک پہنچ گئی ہے۔غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق جنگ بندی کے خاتمے کے بعد سے اب تک 5,598 فلسطینی زخمی ہو چکے ہیں۔7 اکتوبر 2023 کے بعد سے اسرائیلی حملوں میں اب تک ہلاک فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 52 ہزار 243 سے تجاوز کر گئی ہے جن میں بچوں اور خواتین کی بڑی تعداد شامل ہیں۔غزہ وزارت صحت کے مطابق غزہ میں اسرائیلی حملوں کے باعث زخمیوں کی تعداد 117,639 تک پہنچ گئی ہے۔
غزہ پر امدادی ناکہ بندی | عالمی عدالت میں اسرائیل کیخلاف سماعت
یو این آئی
نیویارک //عالمی عدالت انصاف (ICJ) میں اسرائیل کے خلاف غزہ کی پٹی میں انسانی امداد کی ترسیل روکنے پر درجنوں ممالک کی شکایت پر سماعت کا ہوگا۔ ابتدائی سماعت میں فلسطینی نمائندے اپنے دلائل پیش کریں گے۔اگلے پانچ روز تک جاری رہنے والی ان سماعتوں میں تقریباً 40 ممالک اپنے خیالات کا اظہار کریں گے۔امریکا بدھ کے روز عدالت میں اپنا مؤقف پیش کرے گا جب کہ اسرائیل خود ان سماعتوں میں شریک نہیں ہوگا۔درجنوں ممالک نے اسرائیل پر بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی کا الزام عائد کیا ہے کہ صیہونی ریاست نے 2 مارچ 2025 سے غزہ کے 2.3 ملین باشندوں کے لیے تمام رسد بند کر دی ہے۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ حالانکہ اس سے قبل ہی جنگ بندی کے دوران غزہ کے مظلوم فلسطینیوں کے لیے جمع کیا گیا غذائی ذخیرہ تقریباً ختم ہو چکا تھا اور پھر رسد بند ہوجانے سے بھوک سے ہلاکتوں کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔