Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
افسانے

وحشیؔ سعید کی کہانی ’’سزا کس جرم کی‘‘

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: August 6, 2017 2:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
5 Min Read
SHARE
عالمی انتہا پسندی کے نتیجے میں ہو رہے خون خرابے کے پس منظر میں لکھی گئی وحشی سعید کی طویل کہانی ’’سزا کس جرم کی‘‘۔ وطن سے محبت کے اظہار کی ایک کامیاب کوشش ہے۔ انتہا پسندی کی نہ تو کوئی سرحد ہوتی ہے اور نہ مذہب۔ انسانی خون بہانے والے جنونی انتہا پسند کا تعلق کسی بھی ملک اور مذہب سے نہیں ہو سکتا ہے۔ انتہا پسندی کے نظریات کو گذشتہ نصف صدی کے دوران جو زبردست فروغ ملا ہے انسانیت اس سے خوفزدہ بھی ہیں اور شرمندہ بھی۔ خود کش حملوں اور بم دھماکوں کے نتیجے میں آج تک ہزاروں نہتے اور بے گناہ انسانوں کا خون بہایا جاچکا ہے۔ ان میں پھول جیسے معصوم بچے ، خواتین اور بزرگ لوگ شامل ہیں۔ بھارت میں تیزی سے فروغ پارہی انتہا پسندی لوگوں کیلئے تشویش کا باعث بنی ہوئی ہے۔ بابری مسجد کے انہدام نے انتہا پسندوں کے افسروں کوجِلا بخشی ہے اور ان کی سرگرمیوں میں تسلسل کے ساتھ اضافہ ہو رہا ہے۔ 
حالات کی مجبوری کے باعث ہجرت اور دلوں میں وطن کی محبت کے موضوعات پر اردو کے معروف ادیبوں نے بہت سی کہانیاں لکھی ہیں اور انہیں مقبولیت بھی حاصل ہوئی ہیں۔وحشیؔسعید کی کہانی اسی سلسلہ میں ایک اضافہ ہے جو بابری مسجد کی مسماری اور اس کے بعد رونما ہونے والے دہشت گردانہ واقعات کا احاطہ کرتی ہوئی وطن کی محبت کو اْجاگر کرتی ہے۔ کہانی کے مرکزی کردار فرقان، اس کا بیٹا سکندر اور اس کی بیوی سبھی اجودھیا سے محبت کرتے ہیں۔ اس کی مٹی سے انہیں محبت ہی نہیں عقیدت بھی ہے۔ اسلئے کہ اس مٹی میں ان کا جنم ہوا اور اسی مٹی میں انہیں دفن ہونا ہے۔ سکندر کی زبان سے ادا ہوئے ان جملوں سے اجودھیا سے اس کے قلبی لگائو کا اظہار ہوتا ہے۔ 
’’مجھے تو ہر روز خیال آتا ہے کہ ممبئی چھوڑ کراجودھیا چلا جائوں‘‘
’’اجودھیا میری روح ہے ، رفاقت ہے جس ڈر سے ہم اجودھیا چھوڑ کر بھاگے تھے وہ حادثہ یہاں بھی تو ہوگیا‘‘
’’اگر ابا اجودھیا چھوڑ کر نہ آئے ہوتے تو شاید ہمارے سب گھروالے زندہ ہوتے ‘‘
’’جہاں خطرہ ہوتا ہے وہ ہاں تحفظ کی راہیں بھی ہوتی ہیں۔ اب میں سمجھتا ہوں کہ ہمیں وہیں رہ کر حالات کا سامنا کرنا چاہئے تھا سب اپنے ہی تو تھے۔ وہ تو حالات کی ستم ظریفی تھی۔ کچھ دنوں کے بعد سب کچھ ٹھیک ہوگیا‘‘
’’ابا کہا کرتے تھے موت کا ایک دن مقرر ہے۔ جب مرنا ہے تو اسی مٹی میں، جہاں جنم لیا ہے ، دفن ہوا جائے۔ ابا شاید خوف کے عالم میں اپنی کہی ہوئی بات بھول گئے تھے‘‘
وطن کی محبت انسانی فطرت کا تقاضا ہے۔ وطن سے ہجرت انسان انتہائی مجبوری میں تو کرتا ہے لیکن اس کا دل وہیں اٹکا رہتا ہے اور یہ محبت اسے بے چین کئے دیتی ہے۔ ’’سزا کس جرم کی‘‘ کے مرکزی کردار بابری مسجد کے انہدام کی کارروائی کے نتیجے میں خوفزدہ ہو کر ممبئی ہجرت تو کرتے ہیں لیکن اجودھیا کی محبت انہیں بے چین کئے رہتی ہے۔ ستم ظریفی دیکھے یہی صورتحال انہیںممبئی میں بھی پیش آتی ہے اور ممبئی بھی بم دھماکوں سے دہل اٹھتا ہے۔ سکندر نیویارک پہنچتا ہے تو یہاں بھی اس کا واسطہ دھماکوں سے پڑتا ہے۔ اور جب گجرات پہنچتا ہے تو ایک زبردست بم دھماکے کے نتیجے میں زخمی ہو کر داعی اجل کو لبیک کہتا ہے۔ لیکن مرتے وقت بھی اجودھیا اس کی آنکھوں کے سامنے ہوتا ہے۔ وہ اجودھیا کی مٹی میں دفن ہونے کی خواہش بھی رکھتا ہے اور اپنی بیوی کو مستقل طور اجودھیا میں رہنے کی ہدایت بھی دیتا ہے۔ 
کہانی کا مرکزی خیال بھی یہی ہے کہ موت کے خوف سے وطن کو چھوڑنا دانائی نہیں۔ خاص طور پر اس پیش منظر میں کہ دنیا کے تقریباً سبھی ممالک فی الوقت دہشت گردی کے نشانے پر ہیں اور بم دھماکے کہیں بھی کسی بھی وقت ہو سکتے ہیں۔ 
کہانی کی طوالت کچھ کم بھی کی جاسکتی تھی اور کہانی کار اس کا حجم کم کر کے بھی اپنی بات قارئین تک پہنچا سکتے تھے۔تاہم یہ بات بھی اپنی جگہ صحیح ہے کہ کہانی کی طوالت پڑھنے والے کو بور نہیں کرتی۔ یہ بھی کہانی کی کامیابی کا ایک ثبوت ہے۔
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

راجوری اور ریاسی میں موسلادھار بارش کے باعث لینڈ سلائیڈنگ اہم سڑکوں پر ٹریفک کی نقل و حمل میں رکائوٹ ، مسافر گھنٹوں متاثر رہے
پیر پنچال
ٹنگمرگ میںپانی کی سپلائی لائین کاٹنے کا واقعہ | 2فارموں میں 4ہزار مچھلیاں ہلاک
صنعت، تجارت و مالیات
قومی سیاحتی سیکرٹریوں کی کانفرنس 7جولائی سے سرینگر میزبانی کیلئے تیار
صنعت، تجارت و مالیات
وادی میں دن بھرسورج آگ برساتا رہا|| گرمی کا72سالہ ریکارڈٹوٹ گیا درجہ حرارت37.4 ڈگری،ایک صدی میں جولائی کا تیسرا گرم ترین دن ثابت
صفحہ اول

Related

ادب نامافسانے

ابرار کی آنکھیں کھل گئیں افسانہ

June 28, 2025
ادب نامافسانے

جب نَفَس تھم جائے افسانہ

June 28, 2025
ادب نامافسانے

یہ تیرا گھر یہ میرا گھر کہانی

June 28, 2025

ایک کہانی بلا عنوان افسانہ

June 28, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?