بلال فرقانی
سرینگر//شہر کے مضافات وانگن پورہ عید گاہ میں سڑک کی خستہ حالی کی وجہ سے مقامی لوگوں اور راہگیروں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہیں۔ علی جان روڑ سے عید گاہ ، وانگن پورہ جانے والی800میٹر لمبی سڑک اس قدر نا قابل آمدرفت ہے کہ مسافروں اور راہگیرئوں کیلئے اس پر سفر کرنا ڈروانے خواب سے کم نہیں ہے۔ اس سڑک پر بے گھر بزرگوں کیلئے بنائی گئی رہائش گاہ کے علاوہ عید گاہ تحصیل کا دفتر بھی واقع ہے جبکہ وانگن پورہ کا بجلی گرڈ بھی اسی خستہ حال سڑک پر واقع ہے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ سڑک عید گاہ کے متعدد علاقوں کو اندرونی طور پر ملاتی ہیں اور 20ہزار سے زائد لوگوں کیلئے یہ سڑک شہ رگ کا درجہ رکھتی ہیں۔مقامی لوگوں نے کا کہا کہ تحصیل دفتر واقع ہونے کے نتیجے میں سینکڑوں لوگوں کا روزانہ اس سڑک پرآناجاناہے جبکہ بجلی گرڈ کی وجہ سے بھی سڑک پر لوگوں کے عبور و مرور کا تانتا بندھا رہتا ہے۔
محمد سلیم نامی ایک مقامی نوجوان نے بتایا کہ اگر چہ اس سلسلے میں بارہا انہوں نے متعلقہ محکمہ سے رابطہ قائم کیا اور سڑک کی مرمت کرنے کی درخواست کی، تو کبھی میونسپلٹی کے تعمیراتی فنڈس پر کونسلروں کی جانب سے حکم امتنائی لانے کا بہانہ بنایا گیا اور کھبی ڈرینج کی تعمیر کا لالی پوپ مقامی لوگوں کو دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ معمولی بارشوں کے نتیجے میں یہ سڑک تالاب کا روپ اختیار کرلیتی ہے اور بچوں و بزرگوں کا اس سڑک سے عبور ومرور مشکل بن جاتا ہے ،جبکہ سائیکل اور موٹروں سائیکلوں کی نقل و حمل بھی بند ہوتی ہیں۔ محمد سلیم کا کہنا تھا کہ لوگوں کو2کلو میٹر دور سعد پورہ سڑک کا استعمال کرنا پڑتا ہے جو سردیوں میں کسی روحانی عذاب سے کم نہیں ہے۔ علی جان روڑ سے اس سڑک پر آنے کے ساتھ ہی قریب200مربع میٹر گڑھا مسافروں اور راہگیروں کا استقبال کرتا ہے جبکہ تحصیل دفتر کے مرکزی دروازے پر بھی قریب500مربع فٹ کا گڑھا بنا ہوا ہے۔آگے چلنے کے ساتھ ہی گرڈ سے قبل ہی سڑک پر قریب300میٹروں تک جگہ جگہ پر گڑھے پڑے ہوئے ہیں۔ گرڈ کے ساتھ ہی ایک اسکول بھی قائم ہے اور مقامی لوگوں کے مطابق موسم گرما اور بارشوں کے ایام کے دوران اس سکول میں زیر تعلیم طلاب کیلئے سڑک کا یہ حصہ کسی پہاڑ کو چیرنے سے کم نہیں ہے۔ سلفیہ کالونی وانگن پورہ سے تعلق رکھنے والے الطاف احمد نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ موسم سرما میں معلوم ہی نہیں پڑتا کہ سڑک ہے یا تالاب ۔انہوں نے کہا کہ سمارٹ سٹی کے نام پر اس سڑک کی مرمت کیلئے انہیں افسرٹرخا رہے ہیں۔مقامی لوگوں نے اعلیٰ انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر اس سڑک کی مرمت کی جائے تاکہ مقامی لوگوں کو راحت فراہم ہو۔