ڈورو//ڈورو شاہ آباد کے مضافاتی گائوں چک وانگنڈ میں قائم پرائمری ہیلتھ سنٹر حکومت اور محکمہ صحت عامہ کی نظروں سے اوجھل ہے ۔اس ہیلتھ سنٹر کا قیام 1978میں عمل میں آیا تاہم 39سال گذر نے کے بعد بھی اسپتال نیم طبی عملہ کے رحم وکرم پر ہے۔سرینگر جموں شاہراہ سے محض 50میٹر کی دوری پر چک وانگنڈ نامی گائوں میں قائم 10بیڈ والے اس اسپتال میں محکمہ صحت نے آج تک ڈاکٹر تعینات نہیں کئے ۔ اسپتال میں مریضوں کی طبی جانچ فارماسسٹ کرتے ہیں ۔8کنال زمین پر پھیلے اسپتال کے لئے سال 2003میں مزید3عمارتیں تعمیر کی گئیں جن پر قریباََ5کروڈ روپئے خرچ کئے گئے تاہم عمارتیں مسلسل بند پڑی ہیں ۔نئی تعمیرشدہ عمارتیں بوسیدہ ہوچکی ہیں بلکہ اب جرائم پیشہ افراد اور آوارہ کتوں کی آماجگاہ بن چکی ہیں ۔مقامیلوگوں کا کہنا ہے کہ ناقص طبی سہولیات کی وجہ سے اُنہیں دوسرے اسپتالوں کا رخ کر نا پڑتا ہے ۔اس کے علاوہ اسپتال کے لئے مخصوص ایمبولنس بیشتر اوقات سرکاری گراج میں ہی پڑی رہتی ہے ۔مقامی آبادی کے مطابق 2003میں شاہراہ پر بڑھتے سڑک حادثات مدنظر رکھتے ہوئے اُس وقت کی حکومت نے اسپتال کو ٹراما اسپتال میں تبدیل کر نے کا اعلان کیا لیکن وہ وعدہ بھی وفا نہیں کیا گیا ۔