سرینگر// معصوم طالبعلم وامق فاروق کی آٹھویں برسی کے موقعہ پر31جنوری کومزارشہداء عیدگاہ میں اجتماعی فاتحہ خوانی اوردعائیہ مجلس کااہتمام ہوگا۔اُدھرمعصوم وامق کے والد فاروق احمدنے اس عزم کااظہارکیاکہ غمزدہ لواحقین انصاف کی جنگ تب تک جاری رکھیں گے جب تک ملزمان کو اپنے کئے کرائے کی سزانہیں دی جائیگی ۔ کمیٹی برائے تحفظ حقوق انسانی سعدہ کدل نے اعلان کیاکہ وامق فاروق کی آٹھویں برسی کے موقعہ پر31جنوری بدھ کومزارشہداء عیدگاہ سرینگرمیں وامق سمیت جملہ شہداء کے یصال ثواب کیلئے صبح 11بجے اجتماعی فاتحہ خوانی اوردعائیہ مجلس کااہتمام کیاجائیگا۔ کمیٹی برائے تحفظ حقوق انسانی سعدہ کدل نے انصاف اورانسانیت پسندافراداورانجمنوں سے شرکت کی اپیل کی ہے۔معصوم وامق کاغمزدہ باپ فاروق احمدساکنہ رعناواری انصاف کی تلاش میں سڑکوں کی خاک چھانتانظرآرہاہے ۔وامق کے والدکہتے ہیں کہ31جنوری2010کوجب چھانہ محلہ رعناواری میںفورسزنے اُسکے معصوم لخت جگرکوگولیوں کانشانہ بناکرجرم بے گناہی کی پاداش میں اُسی طرح موت کی نیندسلادیاجس طرح اُس سال دیگر120کے لگ بھگ معصومین کومزارپہنچایاگیا۔انہوں نے کہاکہ میرے لخت جگروامق کی شہادت کامعاملہ ہویاکہ دوسرے درجنوں کی معصومین کوگولیوں کانشانہ بناکرابدی نیندسلادینے کے واقعات ہوں ،کسی بھی ایک واقعے میں آٹھ برس گزرجانے کے بعدبھی انصاف کاعمل مکمل نہیں کیاگیاہے ۔فاروق احمدنے بتایاکہ ریاستی حقوق انسانی کمیشن نے وامق اوردیگرمہلوکین کے حوالے سے جوسفارشات کیں ،اُن کوکہیں خاطرمیں ہی نہیں لایاگیا،بلکہ ایسے تمام کیس یامقدمات طوالت کی نذرکردئیے گئے ہیں ۔انہوں نے Justice Delayed means Justice Deniedکے تناظرمیں کہاکہ شہری ہلاکتوں میں ملوث فورسزاورپولیس اہلکاروں کوقرارواقعی سزاسے بچانے کے حیلے بہانے تراشے جاتے ہیں ۔فاروق احمدنے اس عزم کااظہارکیاکہ چاہئے کچھ بھی ہووہ اوردوسرے غمزدہ والدین اورلواحقین انصاف کی جنگ تب تک جاری رکھیں گے جب تک ملزمان کے چہرے بے نقاب نہیں ہونگے اوراُنھیں اپنے کئے کرائے کی سزانہیں دی جائیگی ۔