کپوارہ//لولاب وادی کے شا ٹھ مقام علاقہ سے تعلق رکھنے والے دو نوجوانو ں کو پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت کوٹ بلوال جیل منتقل کیا گیا ہے۔دونو ں نوجوانو ں پر پولیس نے الزام لگایا ہے کہ وہ کندھار کلی گام لولاب میں جولائی میں پولیس اہلکار سے اسلحہ چھینے میں ملو ث تھے ۔ فردوس احمد شاہ ولد بشیر احمد شاہ اور عادل حسین شاہ ولد غلام محمدشاہ ساکنان شاٹھ مقام لولاب پر پبلک سیفٹی ایکٹ عائد کر کے وادی سے باہر منتقل کیا گیا ۔پولیس نے عادل حسین شاہ پر الزام لگایا ہے کہ وہ کئی کسیو ں میں ملو ث تھا جو ریاست کی سالمیت کے لئے خطرہ بن گیا تھا اور پولیس نے پہلے ہی اس کے خلاف کیس درج کیا تھا ۔ضلع مجسٹریٹ نے ایک حکم نامہ زیر نمبر 12DMK/PSA/2018jکے تحت پبلک سیفٹی ایکٹ عائد کیا جبکہ فردوس احمد شاہ پر بھی اسی طرح کے الزامات عائد کرتے ہوئے ضلع مجسٹریٹ کے حکمنامہ زیر نمبر 13DMK/PSA/208 کے تحت اسے بھی کوٹ بلوال جیل منتقل کردیا گیا۔عادل حسین شاہ کے والد غلام محمد شاہ نے کشمیر عظمیٰ کو بتا یا کہ ان کے بیٹے عادل کو جھو ٹے الزام میں پھنسا کر جیل بھیج دیا گیا ۔انہو ں نے بتا یا کہ عادل اور فردوس کو جولائی مہینے کے آخری روز گرفتار کر کے ڈسٹرکٹ جیل کپوارہ میں بند کیا گیا تاہم 20ستمبر کو دونو ں نوجوانو ں کو سوگام عدالت نے ضمانت پر رہا کرنے کے احکامات صادر کئے لیکن اس کے با وجود ان پر پبلک سیفی ایکٹ عائد کر کے کوٹ بلوال جیل منتقل کیا گیا۔غلام محمد شاہ کا کہنا ہے کہ جس روز ممبر اسمبلی لولاب عبد الحق خان کے دورہ لولاب کے دوران کندھار کلی گام کے مقام پر پولیس اہلکار سے اسلحہ چھینے کا واقعہ پیش آ یا اس روز عادل گھر پر تھا جبکہ فردوس سرینگر فرورٹ منڈی میں مزدروی کر تا تھا ۔انہو ں نے مزید بتا یا کہ عادل اور فردوس کی رہائی کے کا غذات جب ہم نے پولیس کو پیش کئے تو انہو ں نے دونو ں کو کپوارہ جیل سے سوگام لایا لیکن بعد میں بتا یا گیا کہ ان دونو ں پر پبلک سیفٹی ایکٹ عائد کیا گیا ہے ۔غلام محمد شاہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ فردوس اور عادل کو اپنے والدین سے ملنے کا موقع بھی فراہم نہیں گیا جو سمجھ سے بالا تر ہے اور راتو ں رات انہیں جموں لیا گیا ۔