عرفان رینہ
‘ ہوا ہے تجھے سے بچھڑنے کے بعد یہ معلوم
کہ تم نہیں تھا، تیرے ساتھ ایک دنیا تھی
اس دن کو ایک سال گزر چکا ہے جب میرے پیارے والد اس دنیا کو الوداع کہہ کر جنت کی طرف چلے گئے۔ ایک دن جس کے بارے میں میری خواہش ہے کہ یہ کبھی نہ آئے، ایک دن جس کے بارے میں میری خواہش تھی کہ یہ کیلنڈر میںہی نہ ہو۔ یہ وہ دن تھاجب وہ ہمیں چھوڑ کر چلاگیا جس کو میں سے سب سے زیادہ پیار کرتاتھااور جس کی میں سب سے زیادہ عزت کرتا تھا۔زندگی اب پہلے جیسی نہیں رہی۔ یہ جدائی، درداور یادوں کا سال تھا جو بس گزرنا ہی چاہتا ہے ۔پاپانے سخاوت، ہمدردی ، وقار اور محبت بھری زندگی بسر کی۔ آپ ایک بے لوث عطیہ کرنے والے تھے جو اپنے سے زیادہ لوگوں کو خوش کرنا پسند کرتے تھے۔ ایک بہادر اور نڈر آدمی جو ضرورت مندوں اور بیماروں کے لئے کھڑے رہے۔ میڈیکل شعبے سے وابستہ ہونے کے ناطے آپ نے ہمیشہ دوسروں خصوصاً بیمار اور غریب مریضوں کی بھلائی اور فلاح و بہبود کیلئے اپنا سکون قربان کرنے کو ترجیح دی۔ لوگ آپ کو آپ کی سماجی خدمات کیلئے یاد کرتے ہیں اور اس سے ہمیں بے پناہ خوشی ملتی ہے اور ہمارا سر فخر سے بلند ہوتا ہے۔ ہر کوئی جو آپ کو جانتا ہے وہ آپ کے دائمی سکون کیلئے دعا کر رہا ہے۔
اس ایک سال کے دوران ہر موقع اور ہر دن آپ کی کمی محسوس ہوتی رہی اور ہم اب بھی آپ کی چھوڑی ہوئی زندگی کو چھانٹ رہے ہیں۔میرے لئے آپ میرے واحد سرپرست، دوست، فلسفی اور رہنما تھے اور آج تک میں آپ کی حوصلہ افزائی سے انسانیت کی خدمت کے اپنے مقصد کی طرف فخر کے ساتھ آگے بڑھا جا رہا ہوں۔ غم کا تجربہ کبھی ختم نہیں ہوگا لیکن ہم اس نقصان کے درد کے ساتھ جی رہے ہیں۔ اگرچہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ چوٹ کم ہو سکتی ہے، لیکن کچھ دن نئے غم کی لہر کو متحرک کرتے ہیں جس کو سنبھالنا مشکل محسوس ہوتا ہے جب کسی مشورے کی ضرورت ہوتی ہے یا کسی کہانی کو یاد کرتے ہیں،وہ بہت تکلیف دہ لمحات ہوتے ہیں اور انہیں الفاظ میں بیان نہیں کیا جا سکتا۔ عجیب خالی پن کا احساس ہوتا ہے۔
لفظ پاپا ہمیں پیار، احترام، دیکھ بھال، پناہ، مدد، قربانیوں کی یاد دلاتا ہے۔ پیارے پاپا، آپ میری سب سے بڑی ترغیب اورہم سب کے لئے ایسا سالم سپورٹ رہیں گے جس کے سہارے ہم سب اپنی آنے والی زندگی گزار پائیں گے۔ آپ کی حکمت ودانائی کے الفاظ ہمیشہ میرے کانوں میں گونجتے ہیں اور جب کبھی کبھی مجھے کسی کام میں مدد کی ضرورت ہوتی ہے تو میں بے بسی محسوس کرتا ہوں کیونکہ پیچھے سے کوئی دانا کھڑا نہیںہوتا ہے اور نہ ہی وہ سہارا ہوتا ہے جس کی عادت رہی ہے۔ حالات جیسے بھی ہوں، میں آپ کوکبھی فراموش کرنے کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ میرے پیارے پاپا، آپ میرے شعوری، لاشعوری اورتحت الشعوری خیالات کا مستقل حصہ ہیں۔ تیری یادیں آج تک تازہ اور خوشبودار ہیں۔ میرے اندر اور آس پاس کی ہر چیز مجھے آپ کے وجود کے احساس سے آگاہ کرتی ہے۔ میرے لئے آپ ایک مضبوط رہنمااور سرپرست ہیں اور میں ایک لازوال ویژن سے پیوست ہوں جسے آپ نے میرے اندر روشن کیاہے۔ میں نے اپنے آپ کو آپ کے بیٹے کے طور پر پیش کرتے ہوئے زندگی کے ہنگامہ خیز حالات کو سنبھالنے کی کوشش کی لیکن میں اپنے پیارے خاندان کے سربراہ کے طور پر آپ کی جگہ کبھی نہیں لے سکتا۔ میں اپنی پوری کوشش کر رہا ہوں کہ آپ جس چیز کا خواب دیکھتے ہیں اسے حاصل کرنے کے لئے لیکن مجھے اپنی کوششوں کیلئے آپ کی تعریف کی ازحد ضرورت ہے۔ جیسا کہ ہم ا ٓپ کی پہلی برسی تک پہنچ چکے ہیں، میں آپ کی زندگی، آپ کی میراث اور زندگی کے اسباق پر غور کرتا ہوں جو آپ نے مجھے 4 موضوعات کی پیروی میں سکھائے تھے۔
1) ہمیشہ صحیح کام کریں اور دلیر بنیں!
2) مہربان اور فیاض بنیں۔
3) زندگی کو بھرپور طریقے سے گزاریں اور کبھی شکایت نہ کریں۔
4) اللہ پر یقین رکھیں۔
آپ نے مجھ سے ویسے ہی پیار کیاجیسا میں تھا اور مجھے اُسی شکل میں قبول کیا جو میں بننے کی کوشش کررہاتھا۔ والد ایک وجہ سے مضبوط ہوتے ہیں۔ ان کی طاقت ہمیں مضبوطی کا احساس دلاتی ہے۔ اب جب کہ آپ جنت میں ہیں پاپا، میں جانتا ہوں کہ آپ ہمارے لئے دعائیں کرتے رہیں گے اور آ پ ہماری طاقت بنتے رہیں گے۔
میرے پاپا ہونے کابہت بہت شکریہ۔
میںہمیشہ آپ سے پیا رکرتا رہوں گا اورآپ ہمیشہ یاد آتے رہیںگے جب تک ہم دوبارہ نہ ملیں۔
اللہ تعالیٰ آپ کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔ آمین
ای میل۔[email protected]