سرنکوٹ //پنچایتی اور بلدیاتی چنائو سے قبل کئی جگہوں سے وارڈ بندی اور ووٹر فہرستوں میں غلطیوں کی شکایات موصول ہورہی ہیں۔اسی طرح سے اس بات کی شکایات بھی ہیں کہ وارڈ بندی میں مخصوص طبقوں کو فائدہ دینے کیلئے اکثریتی آبادی کو نظرانداز کرتے ہوئے وارڈ مختص کردیئے گئے ہیں ۔ سرنکوٹ کی پنچایت مڈل مرہوٹ کے وارڈ نمبر سات کے لوگوں کاالزام ہے کہ ان کے وارڈ کو شیڈیول ٹرائب کیلئے مختص کردیاگیاہے جبکہ اس وارڈ میں ایس ٹی کا ووٹ ہی نہیں ہے ۔مقامی لوگوں اقبال حسین شاہ ، سلیم قریشی اور اعظم شاہ کے مطابق وارڈ میں ایس ٹی کا ایک بھی ووٹ نہیں لیکن اس کے باوجود اسے شیڈیول ٹرائب کیلئے مختص کیاگیاہے جو حیران کن امر ہے ۔ انہوں نے کہاکہ یہ سب سیاسی سازش کے تحت ہواہے جس پر تحقیقات کرواکے ان افسران و ملازمین کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جنہوں نے ایسا کارنامہ انجام دیاہے ۔ انہوں نے کہاکہ جہاں ایس ٹی کا ووٹ ہی نہیں اس وارڈ کو ایس ٹی کیلئے مختص کرنے کا کوئی مطلب ہی نہیں بنتا اور یہ صرف سیاسی اغراض و مقاصد کی تکمیل کیلئے کیاگیاہے۔ لوہر مرہوٹ لفٹ کے وارڈ نمبر سات کے لوگوں بھی ایسی ہی شکایات ہیں کہ ان کے وارڈ کو ایس ٹی کے ساتھ جوڑ دیاگیاہے جبکہ یہاں بھی آبادی غیر ایس ٹی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ انہوں نے اس سلسلے میں ضلع سطح کے افسران سے لیکر صوبائی سطح تک کے افسران تک رجوع کیاہے اور ایک وفد نے ڈائریکٹر دیہی ترقی جموں سے رابطہ کرکے انہیں بھی صورتحال سے آگاہ کیاگیاہے ۔انہوں نے کہاکہ ان کی فائل تو ڈائریکٹر نے اپنے پاس رکھ لی ہے لیکن ابھی تک اس سلسلے میں کوئی فیصلہ نہیں ہوا اور اگر مختص کئے گئے وارڈ کو خارج نہیں کیاگیاتو ان کے پاس احتجاج کرنے کے سواکوئی دوسرار استہ نہیں رہے گا۔ انہوں نے کہاکہ وہ ایسا کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے اور ان کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے کی کوششیں ناکام بنادی جائیں گی ۔سرنکوٹ کے لوگوں نے چیف الیکٹورل افسر ،محکمہ دیہی ترقی کے حکام اور ریاستی گورنر سے اپیل کی ہے کہ وارڈ بندی کے عمل کی درستگی کی جائے اور بلاوجہ انہیں ووٹ کے حقوق سے محروم نہ رکھاجائے ۔انہوں نے کہاکہ چنائو کا مطلب حق رائے دہی کا اظہار ہے اور اگر پہلے سے ہی وارڈ بندی من مرضی کے مطابق مختص ہوجائے گی تو پھر الیکشن کروانے کا کیافائدہ ہے ۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ گزشتہ دنوں راجوری کے تھنہ منڈی علاقے میں بھی اسی معاملے پر لوگوں نے احتجاج کرتے ہوئے سڑک بند کردی تھی ۔ راجوری پونچھ کے کئی علاقوں سے ایسی شکایات موصول ہورہی ہیں کہ غیر ایس ٹی وارڈوں کو ایس ٹی کیلئے مختص کردیاگیاہے جس سے کئی لوگوں کاحق رائے دہی چھن گیاہے ۔