عاصف بٹ
کشتواڑ //واڑون کے مرگی گائوں میں بادل پھٹنے سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے۔منگل کی شام علاقے میں دو بادل پھٹے سے بھاری پیمانے پر رہائشی مکانات ،میوہ باغات، فصلوں اور اراضی کو نقصان پہنچا ۔مقامی لوگوں نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ منگل کی شام پانچ بجے کے قریب شلنسر جھیل میں دو بار بادل پھٹے، جس سے گا ئوں میں بڑے پیمانے پر سیلاب آیا اورخوف و ہراس کے عالم میں لوگ اپنی جان بچانے کے لئے محفوظ مقامات کی طرف بھاگ گئے۔ سیلابی پانی سے20 مکانات کو مکمل جبکہ 100 کو جزوی نقصان پہنچا۔ اسکے علاوہ 300 کنال اراضی تباہ ہوئی۔بادل پھٹنے سے سینکڑوں بھیڑیں بھی ہلاک ہوئے۔مرگی علاقہ وارڈ ن کا آخری گائوں ہے، جسے بادل پھٹنے سے بڑے پیمانے پر نقصان پہنچاہے۔ایک مسجد شریف کو بھی نقصان پہنچا ہے جبکہ 300کنال اراضی تباہ جبکہ سینکڑوں مال مویشیوں کے ہلاک ہونے کا بھی خدشہ ہے۔اس سے قبل 3 بجے کے قریب ، اور ملبے کا ایک کم شدت کا بہائو گائوں کی طرف آگیا تھا۔ مرگی پولیس پوسٹ کے انچارج افسر محمد صادق نے فوری طور پر مقامی سڑک کو صاف کرنے کے لئے ایک جے سی بی کو لایا تھا تاہم اس کے فوراً بعد ہی ایک بھاری سیلاب آیا جس نے لوگوں کو گائوں سے اونچے مقام کی طرف بھاگنے پر مجبور کیا۔ سینکڑوں لوگوں نے تیز بارش میں سڑک کے کنارے رات گزاری ۔تاہم انسانی جانوں کے ضائع ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ہے لیکن رہائشی مکانات کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے۔ واڑون تحصیل کے باسمینا و گھومری علاقوں کو ملانے والے متعدد پل بھی ڈھ گئے ہیں۔