جموں//اگرچہ سوئوچھ بھارت ابھیان کی عمل آوری کیلئے ریاستی انتظامیہ کی جانب سے ’سوچھتاہی سیواہے ‘ کے عنوان سے 16 ستمبر سے 2017 تا 2 اکتوبر 2017 تک مختلف مقامات اورسرکاری دفاتروتعلیمی اداروں میں صفائی مہم چلائی جارہی ہے لیکن اس کے برعکس جموں میونسپل کارپوریشن کے وارڈنمبر 71سدھرا میں سوئوچھ بھارت ابھیان کانام ونشان نہیں ہے اورہرجگہ گندگی کے ڈھیردیکھے جانے کے ساتھ ساتھ وارڈمیں دیگربنیادی سہولیات مثلاً بجلی اورپانی کی سپلائی کابھی کوئی خاطرخواہ انتظام نہیں ہے جس کے باعث مقامی لوگوں کوشدیدمشکلات کاسامناکرناپڑرہاہے اوران کاکہناہے کہ سوچھتاہی سیوا ہے ،صرف مخصوص علاقوں اوردفتروں میں ہی چل رہی ہے اوروارڈنمبر 71 نکی محلہ اس مہم کے تحت لایاہی نہیں گیاہے۔تفصیلات کے مطابق شہرجموں سے قریباً 5یا 6 کلومیٹرکی دوری پرواقع سدھڑاجوکہ پہلے تحصیل سانبہ کے تحت تھامگراب چندسال سے جموں میونسپل کارپوریشن کے تحت ہے ۔یہاں پرتوی وہارنامی ایک ہائوسنگ کالونی بھی ہے جس میں ریاستی انتظامیہ کے ان سروس اورریٹائرڈ آفیسران واہلکاروں کے علاوہ عام لوگوں کے مکانات بھی ہیں۔یہ کالونی بھی جموں میونسپل کارپوریشن کے تحت اورمیونسپل کارپوریشن کے وارڈنمبر 71 کے تحت اس کالونی کولایاگیا ہے۔ اس کالونی کے باہرعلاقہ کوبھی اب وارڈنمبر 71 میں شامل کیاگیاہے۔توی وہارکالونی میں پانی کی سپلائی روزمرہ کی بنیادوں پرہوتی ہے۔بجلی کی کٹوتی ہوتی ہی نہیں اگرہوتی بھی ہے تو ایک شیڈول کے مطابق، صفائی کرمچاری صبح شام باضابطگی کے ساتھ سڑکوں اورنالیوں وگلیوں کی صفائی کاکام باقاعدگی کے ساتھ انجام دیتے ہیں مگراس کالونی کے بیرونی علاقہ کی حالت قابل رحم ہے ۔پینے کے پانی کاشیڈول ایسے توتیسرے دن رکھاگیاہے مگرایسابہت کم ہوتاہے۔اکثرہفتہ ،دس دن اورکبھی کبھار 15 دنوں کے بعدپینے کاپانی آتاہے جبکہ پانی کی فیس چاہے شہرجموں ہویا توی وہار کالونی یکساں ہے ۔جب متعلقہ اہلکاروں سے پانی نہ چھوڑنے کی شکایت کی جاتی ہے توان کاسیدھاسادھاساجواب ہوتاہے ’’موٹرسڑگئی ہے ‘‘ ۔اب صحت وصفائی کاحال بھی قابل رحم ہے۔مقامی لوگوں کے مطابق نکی محلہ علاقہ میں صفائی کرمچاری آتے ہی نہیں ۔نکی محلہ کے کچھ افراد ایک بار جموں میونسپل کارپوریشن کے متعلقہ حکام کے پاس گئے تھے تب صرف ایک بارصفائی کرمچاری نکی محلہ میں آئے۔مقامی لوگوں نے استدعاکی تھی کہ اگرروزانہ نہیں توہفتے میں ایک بار ہی صفائی کرمچاریوں کونکی محلہ میں بھیجاجائے تاکہ نالیوں اورگلیوں کی صفائی ہوسکے ۔اس وقت تواقرارکیا کہ ایساہی ہوگامگراب تقریباً ڈیڑھ ماہ ہونے کوآرہاہے کوئی بھی صفائی کرمچاری اس علاقہ میں نہیں اای ۔نتیجہ کے طورپر مقامی لوگ خودہی اپنی اپنی گلیوں اور نالیوں کوصاف کرتے ہوئے دیکھے گئے کیونکہ علاقہ نکی محلہ میں نہ تو کوئی وی آئی پی رہتاہے اورنہ ہی ریاستی انتظامیہ کاکوئی اثرورسوخ والاشخص اس کی بہ نسبت توی وہارکالونی میں اہم سرکاری ان سروس اورریٹائرڈ اہلکاررہتے ہیں اسی لئے وہاں روزانہ صفائی کاکام بھی ہوتاہے اورپینے کاپانی بھی شیڈول کے مطابق چھوڑا جاتاہے ۔نکی محلہ میں کوئی بھی سٹریٹ لائٹ نہیں ہے ۔کئی بارمتعلقہ حکام سے عرض کی گئی مگرغریب لوگوں کی فریادسننے کوکوئی تیارنہیں۔یہاں کے عوام جموں میونسپل کارپوریشن کے کمشنرسے دست بدست استدعاکرتے ہیں کہ نکی محلہ کی حالت زار کی جانب بھی نظرکرم فرمائی جائے۔ اگرچہ ہماراکوئی اثرورسوخ نہیں ہے مگرہیں توہم بھی بھارت کے ہی شہری۔موجودہ وقت میںجاری ’’سوئوچھ بھارت ابھیان ‘‘ کے تحت جہاں شہرجموں کے مختلف علاقوں میں صفائی کاکام زوروں پرہے مگروارڈنمبر 71 کے نکی محلہ میں ایک بھی صفائی کرمچاری نہیں آیا۔نالیوں اورگلیوں میں کوڑاکرکٹ کے ڈھیرہیں۔ نالیوں کاپانی سڑکوں پرآرہاہے ۔راہ چلنادشواربن گیاہے۔سڑکوں کی خستہ حالت ہے ۔اندرونی علاقہ کی سڑکوں پرکوئی سٹریٹ لائٹ نہیں ہے ۔رات کوگھپ اندھیراہوتاہے ،غرض کہ علاقہ بالکل لاوارث ہے۔اس سے قبل بھی اخبارہذا میں اس بارے میں متعلقہ حکام سے اس علاقہ کے عوام کی پریشانیوں کاتذکرہ کیاگیاتھا مگرحکام ہیں کہ ٹس سے مس نہیں ہورہے ہیں۔مقامی لوگوں کاکہناہے کہ اب توصرف ایک ہی راستہ ہے وہ ہے پرزوراحتجاج اوردھرنے دینے کا۔شائد حکام کے بہرے کانوںتک آوازپہونچ سکے اوراس علاقہ کے عوام کو درپیش مسائل کی جانب توجہ مرکوز کریں گے۔