وارانسی سے دین دیال اپادھیائے جنکشن تک | دریائے گنگا پر ریلوے پل اور روڈ پل کی منظوری

Towseef
3 Min Read

یو این آئی

نئی دہلی//حکومت نے بدھ کو وارانسی سے دین دیال اپادھیائے جنکشن تک ریلوے لائن پر دریائے گنگا پر ایک ریلوے برج اور سڑک پل کی تعمیر کو منظوری دے دی، جس کی لاگت کا کل تخمینہ 2642کروڑ روپئے ہوگی۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں یہاں منعقدہ مرکزی کابینہ کی میٹنگ میں اس پروجیکٹ کو منظوری دی گئی۔اتر پردیش کے دو اضلاع پر محیط یہ پروجیکٹ انڈین ریلویز کے موجودہ نیٹ ورک میں تقریبا ً30کلومیٹر کا اضافہ کرے گا۔ریلوے، انفارمیشن ٹیکنالوجی، اطلاعات و نشریات کے وزیر اشونی ویشنو نے ایک پریس کانفرنس میں یہ اطلاع دی۔ اس پروجیکٹ میں دو منزلہ پل کے اوپری ڈیک پر چھ لین والی سڑک اور نچلے ڈیک پر چار ریلوے لائنیں ہوں گی۔ یہ مجوزہ ملٹی ٹریکنگ پروجیکٹ آپریشنز کو آسان بنائے گا اور بھیڑ کو کم کرے گا۔ اس طرح انڈین ریلویز کے مصروف ترین حصوں میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی کی ضرورت ہے۔یہ پروجیکٹ اتر پردیش کے وارانسی اور چندولی اضلاع سے گزرتا ہے۔ وارانسی ریلوے اسٹیشن انڈین ریلوے کا ایک اہم مرکز ہے، جو بڑے علاقوں کو جوڑتا ہے اور یاتریوں، سیاحوں اور مقامی آبادی کے لیے گیٹ وے کے طور پر کام کرتا ہے۔ وارانسی پنڈت دین دیال اپادھیائے (ڈی ڈی یو)جنکشن روٹ، جو کہ مسافروں اور مال برداری دونوں کے لیے اہم ہے، کوئلہ، سیمنٹ اور غذائی اجناس کی نقل و حمل کے ساتھ ساتھ بڑھتی ہوئی سیاحت اور صنعتی ضروریات کو پورا کرنے کی وجہ سے بھاری ٹریفک کا سامنا کرتا ہے۔ اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے، بنیادی ڈھانچے کو اپ گریڈ کرنے کی ضرورت ہے، جس میں دریائے گنگا پر ایک نیا ریل-کم-روڈ پل اور تیسری اور چوتھی ریلوے لائنیں شامل ہیں۔ان اضافہ کا مقصد صلاحیت سازی اور کارکردگی کو بہتر بنانا اور خطے کی سماجی و اقتصادی ترقی میں تعاون کرنا ہے۔ بھیڑ کو کم کرنے کے علاوہ، مجوزہ سیکشن سے سالانہ 278.3 لاکھ ٹن مال کی نقل و حمل کا تخمینہ ہے۔ یہ پروجیکٹ وزیر اعظم مودی کے نئے ہندوستان کے وژن کے مطابق ہے جو علاقے کے لوگوں کو علاقے میں جامع ترقی کے ذریعے ’خود انحصار‘بنائے گا اور اس طرح ان کے روزگار/خود روزگار کے مواقع میں اضافہ ہوگا۔

Share This Article