نیوز ڈیسک
احمد آباد//گجرات اے ٹی ایس( انسداد دہشت گردی سکارڈ) نے اسلامک اسٹیٹ آف خراسان صوبہ کے ماڈیول کا پردہ فاش کرنیکا دعویٰ کیا ہے اور پوربندر اور سورت میں کی گئی کارروائیوں میں تین کشمیری نوجوان اور ایک خاتون کو گرفتار کیا ۔ پولیس نے ہفتہ کو بتایا ان افراد کا تعلق سرینگر سے ہے، جبکہ ایک اور شخص کی تلاش ہے۔پولیس کے ڈائریکٹر جنرل وکاس سہائے نے پریس کانفرنس میںکہا کہ ایک خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے، انسداد دہشت گردی اسکواڈ (اے ٹی ایس) نے پوربندر سے تین نوجوانوں اور سورت شہر سے ایک خاتون کو گرفتار کیا اور ان کے پاس سے “مجرمانہ” مواد برآمد کیا جس سے ان کی ممنوعہ دہشت گرد تنظیم سے وابستگی ظاہر ہوتی ہے۔
ڈی جی پیسہائے نے کہا کہ چاروں کے خلاف غیر قانونی سرگرمیاں روک تھام ایکٹ(یو اے پی اے) کے تحت پہلی معلوماتی رپورٹ (ایف آئی آر)درج کی گئی ہے اور اس سلسلے میں ایک مطلوب ملزم کو پکڑنے کی کوششیں جاری ہیں۔سہائے نے بتایا، “تینوں افراد پوربندر سے ایک ماہی گیر کی کشتی کا استعمال کرتے ہوئے بین الاقوامی میری ٹائم بانڈری لائن کو عبور کرنے اور ایران کے راستے افغانستان پہنچنے اور ISKP میں شامل ہونے کا منصوبہ بنا رہے تھے”۔شاہ نے بتایا کہ انہیں جمعہ کی صبح پوربندر سے حراست میں لیا گیا۔ن کی شناخت عبید ناصر میر، حنان حیات شال اور محمد حجیم شاہ کے طور پر کی گئی ہے، جوسبھی سرینگر کے رہائشی ہیں۔ابتدائی تفتیش کے دوران، انہوں نے انکشاف کیا کہ انھیں ابو حمزہ کے نام سے ایک ہینڈلر کے ذریعے تربیت دی گئی اور بنیاد پرست بنایا گیا۔انہوں نے اے ٹی ایس کو یہ بھی بتایا کہ دو اور افراد جن کی شناخت سرینگر کے زبیر احمد منشی اور سورت کے سمیرابانو حنیف ملک کے طور پر ہوئی ہے، بھی آئی ایس کے پی ماڈیول کے ممبر تھے اور ان سے وابستہ تھے۔”معلومات کی بنیاد پر، گجرات اے ٹی ایس اور سورت کرائم برانچ نے سمیرا ملک کے گھر پر چھاپہ مارا اور وہاں سے ‘وائس آف خراسان’ جیسی کئی بنیاد پرست اشاعتیں ضبط کیں۔سمیرا نے انکشاف کیا کہ وہ اپنے ہینڈلر کے ساتھ رابطے میں تھی اور زبیر کے ساتھ قریبی تعلقات میں تھی،” ۔
ڈی جی پی نے کہا کہ پوربندر سے حراست میں لیے گئے تینوں سے ان کی ذاتی شناخت سے متعلق کئی دستاویزات، اور ڈیجیٹل کمیونیکیشن کے لیے استعمال ہونے والے مواد جیسے موبائل فون، گولیاں اور تیز ہتھیار برآمد کیے گئے ہیں۔اے ٹی ایس نے ایک ریلیز میں کہا کہ جب ملزمان کے کلاڈ سٹوریج تک رسائی حاصل کی گئی تو آئی ایس کے پی کے بینر کے ساتھ ان کی تصاویر، انہیں وفاداری کا عہد کرنے والے لیڈر کی ویڈیوز، ان کے لیڈر کے آڈیو کلپس اور دیگر مجرمانہ فائلیں برآمد ہوئیں۔اس میں کہا گیا ہے کہ تینوں کو ان کے ہینڈلر ابو حمزہ نے ہدایت کی تھی کہ وہ پوربندر پہنچیں اور ماہی گیروں کے طور پر ایک ماہی گیری کی کشتی میں شامل ہوں اور دیے گئے GPS کوآرڈینیٹ تک پہنچنے کے لیے کشتی کے کپتان کا استعمال کریں۔پولیس نے بتایا کہ وہاں سے انہیں ایک ڈھونگ پر ایران لے جایا جانا تھا اور انہیں افغانستان کے لیے جعلی پاسپورٹ فراہم کیے جانے تھے اور ہرات کے راستے خراسان پہنچنا تھا۔پولیس نے بتایا کہ ملزم زبیر احمد منشی کی گرفتاری کے لیے کوششیں جاری ہیں۔