سرینگر//حریت (گ) کے ترجمان نے وادی کے طول وارض میں محاصروں، چھاپوں اور گرفتاریوں کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ڈانگرپورہ پلوامہ میں رات کی تاریکی کے دوران چھاپے مار کر نصف درجن نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا جبکہ کپواڑہ، شوپیان، اسلام آباد، سرینگر، بڈگام، بانڈی پورہ، بارہ مولہ، سوپور،ماگام اور حاجن بستیوں کا محاصرہ کرکے ٹھٹھرتی سردی میں لوگوں کو گھروں سے نکال کر شناختی پریڈ کرائی گئی اور تلاشی لی گئی جس دوران عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔کئی مقامات پر پُرامن احتجاج کرنے والوں کے خلاف طاقت کا بے تحاشا استعمال کرکے ٹئیرگیس اور پیلٹ شلنگ کا استعمال کیا گیا۔ ترجمان نے کہا اس طرح کی طاقت آزامائی سے عوام کو حقِ خودارادیت کے اپنے مطالبے سے دستبردار نہیں کیا جاسکتا۔ ایک طرف یہ تاثر دیا جارہا ہے کہ بھارت کشمیریوں کے ساتھ مذاکرات کا خواہش مند ہے اور دوسری طرف پکڑ دھکڑ، مار دھاڑ، محاصرے اور طاقت کا بے جا استعمال کرکے خود اپنے دعوو¿ں کی قلعی کھولی جارہی ہے۔ ایک طرف دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے لیے یہ دعویٰ کیا جارہا ہے کہ حالات دن بہ دن سازگار بنتے جارہے ہیں، دوسری جانب پولیس اور دیگر فورسز کو نہتے کشمیری عوام کے ساتھ لڑنے کے لیے نئے سازوسامان اور کیل کانٹوں سے لیس کیا جارہا ہے۔