سرینگر//وسطی،شمالی اورجنوبی کشمیرمیں تیزہوائیں اور شدیدژالہ باری سے بجلی کھمبے اورترسیلی لائنیں تہس نہس ہوگئیںجس کی وجہ سے متعد علاقوں میں بجلی کی سپلائی منقطع ہوکررہ گئی جبکہ متعددڈھانچوں ،درختوں،میوہ جات ،دھان ومکی کی فصل اورسبزیوں کونقصان پہنچا۔محکمہ موسمیات کے ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر مختار احمد نے کشمیر عظمیٰ کو بتا یا ”درجہ حرارت میں معمول سے زیادہ اضافے اور ہلکی مغربی ہوائیوں کے دباﺅ کے باعث موسم کی غیر یقینی صورتحال کے دوران تیز بارشیں اور شدید ژالہ باری دیکھنے کو مل رہی ہے جو یہاں کے موسم کا معمول ہے ۔انہوں نے کہا کہ اگلے24گھنٹوں کے دوران موسم مجموعی طور ابر آلودرہے ۔منگل کی شام افطارکے وقت سرینگرشہراورشمالی وجنوبی کشمیرکے کئی علاقوں میں تیزہوائیں اورگرج چمک کیساتھ بارشیں ہونے کے نتیجے میں کئی عارضی ڈھانچوں کونقصان پہنچاجبکہ کئی مقامات پرمکانات اوردیگرتعمیرات کے چھت بھی اُڑگئے جبکہ بادل پھٹ جانے کے نتیجے میں دھماکے دارآوازوںنے خوف ودہشت پھیلادی ۔معلوم ہواکہ بارہمولہ قصبہ اوراسکے نواحی علاقوں میں تیزہوائیں چلنے سے کئی عمارات کے چھت اُڑگئے جبکہ بجلی کے ترسیلی نظام کوشدیدنقصان پہنچا۔اولڈٹاﺅن بارہمولہ میں کئی پرانی عمارتوں کے چھتوں کونقصان پہنچنے کیساتھ ساتھ سیمنٹ پُل پربجلی کھمباگرگیاجبکہ آزادگنج علاقہ میں ایک دکاندارکاسائن بورڈہائی ٹیشن لائن پرگرجانے کے باعث بجلی کے ترسیلی نظام میں خلل پڑا۔ علاقہ رفیع آبادسمیت ضلع بارہمولہ کے دیگرکئی علاقوں میں بھی تیزہوائیں چلنے کے بعدبجلی کے ترسیلی نظام کوبھاری نقصان پہنچا۔اُدھرسرحدی ضلع کپوارہ میں بھی منگل کوشام کے وقت کئی علاقوں میں تیزہوائیں چلنے سے بجلی کے ترسیلی نظام کونقصان پہنچااوراحتیاطی طوراُسی وقت برقی رﺅکی سپلائی منقطع کردی گئی ۔کپوارہ اورہندوارہ کے علاوہ کرالہ گند،لنگیٹ ،مندی گام ،سوپرناگہامہ ،خان گنڈ،سہی پورہ ،قاضی آباداوردیگرکئی دیہات میں بھی تیزہوائیں چلنے کے بعدبجلی سپلائی کاٹ دی گئی ۔متاثرہ علاقوں ودیہات کے لوگوں نے بتایاکہ منگل کے روزشام کوافطارکے وقت تیزہوائیں چلنے کے بعدبجلی سپلائی منقطع کردی گئی اوربدھ کے روزبعددوپہرتک بیشترعلاقوں میں بجلی سپلائی بحال نہیں کی گئی تھی ۔اُدھرککرناگ ،ڈکسم ،قاضی گنڈ،گڈول ،اننت ناگ ،کھنہ بل اورجنوبی کشمیرکے دیگرکئی علاقوں میں بھی منگل کی ا فطارکے وقت سرینگرشہراورشمالی وجنوبی کشمیرکے کئی علاقوں میں تیزہوائیں اورگرج چمک کیساتھ بارشیں ہونے کے دوران بادل پھٹ جانے کے نتیجے میں دھماکے دارآوازوں نے خوف ودہشت پھیلادی ۔اس دوران بدھ بعددوپہر کپوارہ کے درجنوں علاقوں میں بادلوں کی گن گرج اوربونداباندھی ہونے کے بیچ شدیدژالہ باری ہوئی جوکئی منٹوں تک جاری رہی۔ماور ،بٹہ گنڈ،ہانگا ،شاٹ گنڈ اور شانو مقام کے علاوہ دیگر کئی آس پڑوس کے علاقوں میں شدید بارشوں کا سلسلہ شروع ہوا جو کئی گھنٹوں تک جاری رہا ۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ بارشوں کے ساتھ ساتھ یہاں تیز ہوائیں بھی چلیں ،جسکی وجہ سے عام لوگوں میں خوف وہراس کی لہر دوڑ گئی جبکہ لوگ گھروں سے باہر آنے میں خوف محسوس کررہے تھے ،جو شدید بارشوں ،تیز ہواﺅں اور آندھی طو فان کی عکاس ہے ۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ اس تمام اچانک موسمی تبدیلی کے بیچ یہاں قہر انگیز ژالہ باری کا سلسلہ شروع ہوا جو قریب5منٹ تک جاری رہا ۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ کئی ملحقہ دیہات میں اچانک شدیدنوعیت کی ژالہ باری شروع ہونے سے کھیتوں اورباغات میں کام کررہے زمیندارہکابکاہوکررہ گئے ،اوروہ درختان کے علاوہ دیگرمقامات کے نیچے چھپ گئے۔ مقامی لوگوںنے بتایاکہ کھیتوں میں دھان کی پنیری کے ساتھ ساتھ سبزیوں اورسیب کے درختان پرموجودہ میوﺅں کوبھی شدیدنقصان پہنچا۔کھیتوں اورباغات میں موجودزمینداروں اوردیگرمردوزن نے بتایاکہ اچانک ہوئی شدیدژالہ باری پانچ سے دس منٹوں تک جاری رہی۔متاثرہ دیہات میں بھی دھان کی پنیری ،دھان کی فصل ،مکھی فضل کے ساتھ ساتھ سبزیوں اورسیب کے درختان پرموجودہ میوﺅں کوبھی شدیدنقصان پہنچا۔