عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے اتوار کے روز کہا کہ انہوں نے جموں میں اپنے تمام آنے والے پروگراموں کو منسوخ کر دیا ہے اور شدید سردی کی لہر کے پیش نظر بجلی محکمے اور دیگر ضروری خدمات کی ذاتی طور پر نگرانی کرنے کے لیے خود سرینگر میں تعینات ہوں گے۔ وادی کشمیر شدید سردی کی لہر کی لپیٹ میں ہے ۔ ہفتہ کو کم سے کم درجہ حرارت منفی 8.5 ڈگری سیلسیس تک گر گیا۔ یہ تین دہائیوں سے زیادہ ، رات کا کم ترین درجہ حرارت تھا۔وزیراعلیٰ نے اپنے ایکس ہینڈل پر پوسٹ کیا’’وادی میں بجلی کی مسلسل کٹوتیوں کی وجہ سے صورتحال مزید پیچیدہ ہو گئی ہے وادی کشمیر میں شدید سردی اور اس کے نتیجے میں پانی اور بجلی کی فراہمی میں مشکلات کے پیش نظر، میں نے جموں میں اپنے آئندہ پروگراموں کو منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اگلے ہفتے بجلی کے محکمے اور دیگر اہم محکموں کے کام کاج کی ذاتی طور پر نگرانی کرنے کے لیے
خود سری نگر میں قیام کروں گا،” ۔عبداللہ نے کہا “میں جیسلمیر سے واپس جا رہا ہوں اور کل صبح سرینگر واپس آئوں گا” ۔عبداللہ نے کہا کہ “مجھے اس بات کا بخوبی احساس ہے کہ جموں میں میرے پروگراموں کو منسوخ کرنے سے منتظمین کو کچھ تکلیف ہوگی اور مجھے اس کا افسوس ہے، تاہم حالات میں یہ کرنا صحیح ہے اور میں ان لوگوں/تنظیموں تک پہنچوں گا جن کے پروگرام متاثر ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہجو پروگراموں منسوخ ہو گئے ہیں ، انہوں نے وعدہ کیا ہے کہ وہ بعد میں اسے پورا کریں گے۔
سردی کی لہر
دریں اثناء وادی کشمیر کے شمال و جنوب کے علاقے فی الوقت ٹھٹھرتی سردی سے کانپ رہے ہیں۔جموں و کشمیر میں اتوار کو بھی شدید سردی کی لہر دیکھنے میں آئی جب پورے خطے میں درجہ حرارت گر گیا، کئی علاقوں میں درجہ حرارت صفر سے نیچے ریکارڈ کیا گیا ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق اتوار کو سرینگر میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 4.6 ڈگری سیلسیس تک گر گیا، جب کہ کئی دیگر مقامات پر اس سے بھی زیادہ سخت حالات کا سامنا کرنا پڑا۔اننت ناگ میں ہڈیوں کو گھلا دینے والا درجہ حرارت منفی 10.5 ، اس کے بعد شوپیان میں 10.4 اور پلوامہ میں10.3ریکارڈ کیا گیا۔ لارنو کوکر ناگ میں منفی9.3، کھڈونی میں منفی9.0، اور سونمرگ میں منفی 8.8درج کیا گیا۔ پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت منفی8.6 جب کہ بڈگام اور قاضی گنڈ میں بالترتیب منفی 8.3 اور 8.2 درج کیا گیا۔برفانی حالات کی وجہ سے پانی کے ذخائر منجمد ہو گئے ہیں، پانی کی سپلائی لائنوں میں خلل پڑا، اور رہائشیوں کے لیے روزمرہ کے کاموں کے انتظام میں مشکلات بڑھ گئیں ہیں۔
پیش گوئی
موسمیات کے مرکز سرینگر کی پیش گوئی کے مطابق، خطہ عام طور پر ابر آلود آسمان کا تجربہ کرے گا اور شمالی کشمیر کے چند اونچے علاقوں میں ہلکی برف باری ہوگی۔23 سے 26 دسمبر تک موسم عام طور پر خشک رہنے کی توقع ہے۔ 27 اور 28 دسمبر کو ایک تبدیلی کی پیش گوئی کی گئی ہے۔جموں کے میدانی علاقوں میں عام طور پر ابر آلود آسمان کے ساتھ ہلکی بارش اور وادی چناب کے اونچی علاقوں میں ہلکی برفباری ہوگی۔ اتوار کو شہر سمیت کئی علاقوں کو گھنی دھند نے اپنی لپیٹ میں لے لیا جس کے نتیجے میں صبح اور شام کے اوقات میں گاڑیاں ہیڈلائٹس کے ساتھ چلتی رہیں۔
جنوبی ہندوستانی سنیما کو کشمیر آنے کی دعوت | قدرتی خوبصورتی کی اہمیت کو فروغ ملے گا: عمر
عظمیٰ نیوز سروس
نئی دہلی// وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے خطے میں سیاحت کو فروغ دینے کی وسیع حکمت عملی کے تحت جموں و کشمیر کے قدرتی حسن کو فروغ دینے کے لیے جنوبی ہند کے سنیما کو استعمال کرنے کی اہمیت پر زور دیا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے جنوبی ہند کی صنعت سے تعلق رکھنے والے فلم سازوں کے ساتھ مزید مشغول ہونے کی خواہش کا بھی اظہار کیا، جسے ان کے خیال میں اب تک نظر انداز کیا گیا ہے۔عبداللہ نے بتایا”جن جگہوں پر ہمیں توجہ مرکوز کرنی چاہئے جہاں پیسہ ہے، بجٹ بڑا ہے دراصل جنوبی ہند کی فلم انڈسٹری ہے۔ جسے، تکبر یا جہالت کی وجہ سے، ہم نے اب تک شعوری طور پر نظر انداز کیا ہے۔ لہٰذا وہ وہی ہیں جن کا فلمی بجٹ 300-400 کروڑ روپے ہے،” ۔وزیر اعلی نے کہا کہ اگر فلموں میں جموں و کشمیر کی قدرتی خوبصورتی کو دکھایا جائے تو سیاحت کے شعبے کو بہت فائدہ ہو گا، کیونکہ انہوں نے بالی ووڈ کے ساتھ تاریخی تعلق کو اجاگر کیا، جس نے وادی کو نسلوں کے لیے ہنی مون کے پسندیدہ مقام کے طور پر قائم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ عبداللہ کے مطابق یہ حکمت عملی دوہرے مقصد کی تکمیل کرے گی ،یہ نہ صرف جنوبی ہند کی فلموں میں اس خطے کی قدرتی خوبصورتی کو ظاہر کرے گی بلکہ جنوبی ہند کے سیاحوں کے درمیان کشمیر کو ایک پرکشش سیاحتی مقام کے طور پر فروغ دے گی جو روایتی طور پر وادی کو نہیں دیکھتے تھے۔ وزیر اعلی نے کہا کہ کشمیر میں کچھ نئی منزلیں کھولنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ “ہم نے حقیقت میں ایک تجویز پیش کی ہے اور یہ دیکھنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ کیا ہمیں کثیر الجہتی ایجنسی کی فنڈنگ مل سکتی ہے۔