سرینگر// کھٹوعہ واقعہ کے خلاف طلاب اور تاجروں کا احتجاج جاری ہے۔ احتجاج کے دوران سرینگر،اسلام آباد (اننت ناگ)، سوپور، بارہمولہ، گاندربل اور بانڈی پورہ اور کپوارہ میں پتھرائو اور شلنگ ہوئی۔طلاب نے احتجاجی ریلیاں،جلسے اور جلوس نکال کر مجرموں کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کیا۔ شہر کے قلب میں واقع ایس پی اسکول کے طلاب نے منگل کو احتجاجی جلوس برآمد کرتے ہوئے نعرہ بازی کی۔احتجاجی مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڑ اور بینر اٹھا رکھے تھے۔ کشمیر یونیورسٹی میں بھی احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری رہا۔منگل کو مختلف شعبہ جات کے طلاب اپنے کلاسوں سے باہر آئے اور یونیورسٹی احاطے کے اندر احتجاج کیا۔ سرینگر میں ٹریڈ ایسو سی ایشن بازار کمیٹی نے مائسمہ سے پریس کالونی تک مارچ کیا ۔ احتجاجی تاجر مصروف ریذیڈنسی روڑ پر نمودار ہوئے،اور نعرہ بازی کی۔احتجاجی مظا ہرین لال سنگھ ہائے ہائے،معصوم بچی کو انصا ف دو، مجرموں کو پھانسی دو کے نعرے بھی بلند کررہے تھے۔ کوکر بازار ٹریڈرس ایسو سی ایشن کے صدر فاروق احمد بطخو نے کہا کہ اس کیس میں ملوث تمام مجرموںکو قرار واقعی سزا ملنی چاہیے۔ریذیڈنسی روڑ پر ٹریفک کی نقل و حمل بند ہوئی،جب پرتاپ پارک میں خیمہ زن آنگن واڑی ورکروں نے باہر آکر معصوم بچی کے حق میں احتجاج کرتے ہوئے مجرموں کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کیا۔احتجاجی خواتین اگرچہ اپنے مطالبات کے حق میں کئی ماہ سے ہڑتال پر ہے،تاہم منگل کو انہوں نے اپنے مطالبات کے علاوہ ننھی بچی کی آبرو ریزی اور قتل کے خلاف بھی گھنٹہ گھر تک احتجاجی جلوس برآمد کیا۔ ادھر شہر خاص کے گوجوارہ میں مختلف تجارتی انجمنوں کے زیر سایہ ایک احتجاجی مظاہرہ برآمد کیا گیا ۔ پالی ٹیکنک کالج گوگجی باغ کے طلاب نے بھی کالج کے احاطہ میں کٹھوعہ معاملے کے خلاف احتجاج کیا۔طلاب نے کلاسوں کا بائیکاٹ کرتے ہوئے کالج کے احاطہ میں جمع ہوکر احتجاجی مظاہرے کئے۔گوررنمنٹ گرلز ہائر اسکینڈری اسکول کوٹھی باغ کی طالبات نے بھی واقعہ میں ملوث عناصر کو عبرتناک سزا دینے کا مطالبہ کیا۔ اسی دوران کشمیر یونیورسٹی ٹیچرز ایسو سی ایشن نے بھی یونیورسٹی کیمپس میں جمع ہوکر ریاست میں جاری قتل عام اور کٹھوعہ میں پیش آئے شرمناک واقعہ کے خلاف احتجاج کیا۔ ایسو سی ایشن سے وابستہ ممبران ہاتھوں میں پلے کارڈ اور بینر لئے ہوئے کیمپس کے احاطہ میں جمع ہوئے۔نامہ نگار ارشاد احمد کے مطابق گورنمنٹ ڈگری کالج گاندربل میں منگل کو 2 ہفتوں کے بعد درس و تدریس کا عمل شروع کیا گیا تھا کہ طالب علموں نے کالج کے احاطے میں جمع ہوکر کٹھوعہ واقعہ میں 8سالہ بچی کی عصمت ریزی و قتل پر احتجاج اور مظاہرے کئے ۔طلاب کے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور پوسٹر تھے جن پر معصوم بچی کے حق میں نعرے درج تھے، اورتوحید چوک میں پہنچ کر احتجاجی دھرنے پر بیٹھ گئے۔اس موقع پر پولیس پر چند طالب علموں نے پتھراؤ کیا، جس کے جواب میں پولیس نے ہلکا لاٹھی چارج کیا اور بھیڑ کو تتر بتر کرنے کے لئے آنسو گیس کے گولے بھی داغے۔ ڈگری کالج سوپور میں زیر تعلیم طلباء و طالبات نے کلاسوں کا بائیکاٹ کرکے عصمت دری اور قتل کی شکار ننھی پری کو انصاف دینے کے مطالبہ کو لیکر احتجاجی کرتے ہو ئے مین چو ک کی مارچ کیا۔اس دوران پولیس نے ان کا تعاقب کیا جس پر طلاب نے پولیس پر پتھرا ئو کیا گیا۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے ٹیر گیس کے گولے داغے۔اس دوران جب یہ خبر زنانہ کالج پہنچی،تو وہاں پر موجود طالبات نے بھی احتجاجی مظاہرہ کیا۔طالبات نے اس موقعہ پر کالج سے باہر آنے کی کوشش کی مگر کالج کے مین گیٹ پر کھڑی فورسز کی مختلف ٹکڑیوں نے ان کی کوشش کو ناکام بنایا۔ پولیس کی طرف سے طالبات کو بھی منتشر کرنے کیلئے ٹیر گیس کے گولے داغے گئے۔ بعد میں کالج کے اطراف میں بھی احتجاجی مظاہرے ہوئے جس دوران طلبا نے پولیس و سی آر پی ایف اہلکاروں پر چہار سو پتھرائو کیا۔ پولیس نے احتجاج پر قابو پانے کی خاطر درجنوں اشک آور گولے داغے جس دوران علاقہ میں کافی دیر تک تنائو کا ماحول قائم رہا،احتجاجی مظاہروں اور ٹیر گیس شلنگ کی وجہ سے کاروباری سرگرمیاں بھی متاثر ہوئیں۔ صورتحال پر تنائو ہونے کے بعد منگل کو سوپور ڈگری کالج میں پی جی تھرڑ سمیسٹر کے امتحانات بھی ملتوی کئے گئے۔ گورنمنٹ ڈگری کالج بارہمولہ سے وابستہ طالبات نے بھی کٹھوعہ واقعہ میں انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانے کی خاطر احتجاج کیا۔ طالبات نے کالج میں تدریسی عمل مکمل ہونے کے بعد احاطہ میں جمع ہوکر واقعہ کے خلاف زور دار نعرہ بازی کی اور مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچانے کا زور دار مطالبہ کیا۔ گورنمنٹ ہائر اسیکنڈری اسکول نادی ہل کے طلبا و طالبات نے بھی واقعہ کے خلاف اپنے غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے حکومت مخالف نعرہ بازی کی۔ اس موقعہ پر طلاب نے کلاسوں کا بائیکاٹ کرتے ہوئے بانڈی پورہ چوک کی طرف پیش قدمی کی۔ طلاب نے ہاتھوں میں بینر اور پلے کارڈ اُٹھارکھے تھے ۔ پری ہاس پورہ پٹن میں انجینئرنگ کالج کے زیر تعلیم طلبہ و طلبات نے زبردست مظاہرے کئے اور انصاف کی فراہمی کا مطالبہ کیا۔ پٹن میں کل دوسر ے روزبھی ننھی پری کے حق میں طلبا نے احتجاج کیا۔ اس دوران ہائر اسکنڈر ی اسکول پٹن میںزیر تعلیم طلبا نے ہاتھوں میں بینر اور پلے کارڑ اٹھا رکھے تھے۔ اس دوران پولیس نے مظا ہرین کو منتشر کرنے کیلئے ٹا ئر گیس شلنگ کی ۔سرحدی ضلع کپوارہ میں گرلز ہائر سکینڈری سکول ہندوارہ میں تعینات خاتون تدریسی عملہ نے احتجاج کیا ۔تدریسی عملہ نے منگل کو احتجاج کرتے ہوئے عصمت ریزی اور قتل کی شکار آصفہ کو انصاف دینے کا مطالبہ کو لیکر ہندوارہ میں احتجاج کیا ۔۔ بانڈی پورہ کے ہائر اسکینڈری اسکول میں زیر تعلیم طلاب نے اسکول احاطے کے باہر جمع ہوکر احتجاج کیا۔ جنوبی کشمیر میں طلاب اور دیگر تجارتی انجمنوں نے ننھی پری کے ساتھ یکجہتی کے طور پر احتجاج کیا۔نامہ نگار ملک عبدالسلام کے مطابق اسلام آباد(اننت ناگ) کے بجبہاڑ ہ کالج میں بھی احتجاجی طلاب نے ایک احتجاج و یکجہتی ریلی برآمد کی،جس کے دوران انہوں نے اپنے ہاتھوں میں بینر اور پلے کارڑ بھی اٹھا رکھے تھے۔ جنوبی کشمیر میں یونیورسٹی کیمپس کے طلاب نے احتجاج کرتے ہوئے ننھی پری کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔
متاثرہ کے قانونی لواحقین کے حق میں معاوضہ منظور
نیوز ڈیسک
جموں//جموںوکشمیر سٹیٹ لیگل سروسز اتھارٹی کے سرپرست اعلیٰ جسٹس راما لنگم سدھا کر، جو جے اینڈ کے سٹیٹ لیگل سروسز اتھارٹی کے ایگزیکٹیو چیئر مین بھی ہیں، نے کٹھوعہ آبروریزی کیس بعنوان سٹیٹ آف جموں وکشمیر بنام دیپک کھجوریہ کی متاثرہ کے قانونی لواحقین اور دیگر لوگوں کے حق میں دو لاکھ روپے کا معاوضہ منظور کیا ہے۔یہ مالی معاونت وکٹم کمپنسیشن سکیم 2013ء کے تحت دی گئی جس کی سفارش چیئرمین ڈی ایل ایس اے کٹھوعہ نے کی تھی ۔
وزیر اعلیٰ کی ریاستی گورنر سے ملاقات
کھٹوعہ معاملے پر تفصیل سے تبادلہ خیال
نیوز ڈیسک
سرینگر //وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے ریاستی گورنر این این ووہر کے ساتھ راج بھون جموں میں تفصیلی ملاقات کرتے ہوئے ریاست کی مجموعی صورتحال کے ساتھ ساتھ کٹھوعہ معاملے پر ہورہی پیش رفت سے آگاہی دلائی۔ محبوبہ مفتی نے منگل کو این این ووہرا کے ساتھ راج بھون جموںمیں ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران وزیر اعلیٰ نے ریاست کی مجموعی صورتحال پر بحث و مباحثہ کے علاوہ کٹھوعہ معاملے پر ہوئی پیش رفت سے گورنر کو آگاہ کیا۔ وزیر اعلیٰ نے گورنر کو نئی دہلی میں مرکزی قیادت کے ساتھ ہوئی میٹنگوں کی تفصیلات سے بھی آگاہ کیا۔ اس موقعہ پر این این ووہرا نے وزیر اعلیٰ کو کٹھوعہ معاملے کی روزانہ پیش رفت پر زور دیتے ہوئے کہاکہ اس معاملے میں کسی بھی شخص کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ گورنر نے اس موقعہ پر وزیراعلیٰ کے ساتھ اربن لوکل باڈیز اور پنچایت الیکشن پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔
وزارتی کونسل سے نکال دئے گئے
لال سنگھ کے باغیانہ تیور، جموں میں ریلی نکالی
یوگیش سگوترا
جموں// آٹھ سالہ کمسن بچی کی وحشیانہ عصمت دری اور قتل کے ملزمان کے حق میں کھڑے ہونے کی وجہ سے بحیثیت وزیر مستعفی ہونے والے چودھری لال سنگھ نے باغیانہ اقدامات اٹھانے شروع کردیئے ہیں۔ انہوں نے کیس کی سی بی آئی انکوائری کے مطالبے کو لیکر منگل کے روز جموں میں اپنی سرکاری رہائش گاہ سے ضلع کٹھوعہ تک ریلی نکالی۔ لال سنگھ نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ’چاہے کچھ بھی ہو ، میں سی بی آئی انکوائری کراکے ہی رہوں گا‘۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کے استعفے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ سید علی گیلانی کے ایجنڈے پر کام کررہی ہیں۔ انہوں نے سانبہ میں اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا ’وزیر اعلیٰ گیلانی کے ایجنڈے پر کام کررہی ہے۔ شروع میں ہی گیلانی نے کہہ دیا تھا کہ سی بی آئی انکوائری نہیں ہوگی۔انہوں نے وزیر اعلیٰ کے استعفے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ’سب سے بڑی ناکامی وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی کی ہے۔ اگر اُن کا ضمیر زندہ ہے تو انہیں ضرور استعفیٰ دے دینا چاہیے۔ وہ ابھی بھی سی بی آئی انکوائری کراکے اپنی ڈوبتی ساکھ بچاسکتی ہے۔ کشمیر کے لوگ تو پہلے ہی ان سے روٹھے ہوئے ہیں اور اب جموں کے لوگ بھی روٹ رہے ہیں۔ ان کے ساتھ کون ہیں؟ ۔
محبوبہ مفتی کی حکومت کہے گی تو
سی بی آئی سے تحقیقات کرائیں گے: جتیندر سنگھ
یو این آئی
جموں// وزیر اعظم دفتر میں وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ عصمت دری و قتل کیس کو قومی جانچ ایجنسی سی بی آئی کے حوالے کرنے میں بی جے پی اور مرکزی حکومت کو کوئی اعتراض نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ریاستی حکومت کہتی ہے توہم آج ہی اس کیس کو سی بی آئی کے سپرد کریں گے۔ جتیندر سنگھ نے منگل کو یہاں ایک تقریب کے حاشئے پر نامہ نگاروں سے کہا ’جہاں تک ہمارا تعلق ہے کیس کو سی بی آئی کے حوالے کرنے میں ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے۔ اگر ریاستی سرکار ہمیں آج کہتی ہے تو ہم آج ہی اس کیس کو سی بی آئی کے حوالے کریں گے۔ دوسرا طریقہ یہ ہے عدالت کے ذریعے اس واقعہ کی سی بی آئی انکوائری کرائی جاسکتی ہے‘۔