بانہال +سرینگر //اتوار کو جموں سرینگر شاہراہ پر گاڑیوں کی آمد ورفت یکطرفہ طور پر بحال رہی اور ہزاروں کی تعداد میں گاڑیاں جموں سے سرینگر پہنچیں۔ٹریفک حکام کے مطابق سوموار کو شاہراہ پر دونوں اطراف سے کسی بھی مسافر گاڑی کو چلنے کی اجازت نہیں ہو گ ۔البتہ درماندہ ہوئے مال بردار ٹرکوں کے علاوہ جموں سے سرینگر کیلئے مال بردار گاڑیوں کو چھوڑا جائے گا ۔اس دوران محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ 5فروری سے ایک بار پھر وادی کی موسمی صورتحال تبدیل ہوگی۔شاہراہ پر اتوار کی صبح 5بجے دوبارہ پسیاں اور پتھر گرنے سے ٹریفک کی نقل حمل میں خلل پڑا تھا اور دن کے 12بجے تک حکام نے پسیوں اور پتھروں کو ہٹا کرچنینی اور ادھمپور کے درمیان کھڑی گاڑیوں کے علاوہ ہزاروں دیگرگاڑیوں کو جموں سے سرینگر آنے کی اجازت دی اور شام دیر گئے تک جموں سے کشمیر کی طرف ٹریفک روان دواں تھا ۔اس دورا ن ٹریفک حکام نے بتایا کہ سوموار کو موسم میں بہتری آنے کی صورت میں صرف جموں سے سرینگر مال برداد ٹرکوں کو آنے کی اجازت دی جائے گی اور اس دوران دونوں اطراف سے کسی بھی مسافر گاڑی کو چلنے کی اجازت نہیں ہو گی۔ادھر وادی کے سرحدی علاقے مسلسل بند پڑے ہیں ۔کیرن سے اطلاع ہے کہ وہاں کا رابطہ 30دنوں سے ضلع ہیڈکوارٹر سے کٹا ہوا ہے ۔اتوار کو موسم میں تبدیلی کے بعد علاقے کے 70کے قریب لوگوں نے پیدل سفر کر کے کپوارہ کا رخ کیا ۔ان مسافروں میں کئی ایک بیمار بھی شامل تھے، جنہیں کندھوں پر اٹھا کر لایا گیا ۔ کرناہ کپوارہ شاہراہ کے مسلسل بند رہنے کے نتیجے میں چوکی بل میں درماندہ ہوئی کرناہ کی 50گاڑیوں میں دس دن سے لدا مال سڑ رہا ہے جس کے نتیجے میں تاجر انتظامیہ کے خلاف سراپا احتجاج ہیں ۔ ادھر مژھل اور گریز سڑکوں کو کھولنے میں بھی بیکن حکام لیت ولعل کا مظاہرہ کر رہے ہیں ۔لوگوں نے مانگ کی ہے کہ ان علاقوں کیلئے ہوائی سروس کا انتظام کیا جائے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق وادی کشمیر میں 5اور 6فروری کو موسم میں پھر تبدیلی کا امکان ہے جس دوران وادی میں برفباری اوربارشیں ہو سکتی ہیں ۔