سرینگر//نیشنل کانفرنس صدرڈاکٹر فاروق عبداللہ نے وادی کی موجودہ سیاسی اور امن و قانون کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کی پالیسیوں اور غیر دانشمندانہ اقدامات کی وجہ سے حالات دگرگوں ہیں۔ڈاکٹر فاروق نیشنل کانفرنس وسطی زون( کشمیر) کے ایک اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔انہوں نے کہا کہ سیاحتی شعبہ ٹھپ ہو کر رہ گیا ہے اور عدم تحفظ کا شکار کشمیری اقتصادی طور پر پریشانِ حال ہے۔ڈاکٹر فاروق نے کہا کہ طالب علموں کو سڑکوں پر آنے کیلئے مجبور کیا گیا ہے اور تعلیمی نظام بری طرح سے متاثر ہورہا ہے، جو ایک المیہ ہونے کے ساتھ ساتھ لمحہ فکریہ بھی ہے۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ حکمرانوں نے عوام کو حالات کے رحم و کرم پر چھوڑ کر خود اقتدار بچائے رکھنے کو ہی ترجیح دے رکھی ہے۔اجلاس پارٹی صدرکی صدارت میں اُن کی رہائش گاہ واقع گپکار روڑ پر منعقد ہوا،جس میں پارٹی کے کارگذار صدر عمر عبداللہ ، جنرل سکریٹری علی محمد ساگر ، صوبائی صدر ناصر اسلم وانی اور سرینگر، بڈگام اور گاندربل کے انچارج حلقہ جات نے شرکت کی۔ اجلاس میں سرینگر بڈگام کیلئے حالیہ ضمنی پارلیمانی انتخابات میں پارٹی کی کارکردگی اور تنظیمی سرگرمیوں وامورات کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ موجودہ حکومت نے عوام کیخلاف جنگ چھیڑ رکھی ہے۔انہوں نے کہا کہ لوگ عدم تحفظ کا شکار ہیںاور وادی کے حالات کو 90ءکی طرف موڑ دیا گیاہے اور حکومت نے عوام کو فورسز کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے۔