Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
اداریہ

وادی چناب میں شعبہ ٔ تعلیم عدم توجہی کاشکار

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: June 8, 2017 2:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
5 Min Read
SHARE
 وادی چناب میں شعبہ ٔ تعلیم سرکاری عدم توجہی کاشکار بن کر مایوس کن تصویر پیش کررہاہے ۔ تعلیمی اداروں میں تدریسی عملے کی قلت ، بناعمارتوں کے سکول ، بنیادی سہولیات کا فقدان اور لائبریریوں و لیبارٹریوں کا نہ ہونا،خطے کے طلباء کی تعلیم پر بری طرح سے اثرانداز ہورہاہے ۔ اگرچہ شہروں میں قائم سکولوں میں بنیادی سہولیات اور تدریسی عملہ بھی ہوتاہے لیکن دیہات میں واقع تعلیمی ادارے زبوں حالی کاشکار ہیں جہاں نظام تعلیم مفلوج بنتاجارہاہے ۔دیہی علاقوں میں چاہے پرائمری سکول ہوں، مڈل سکول ہوں ، ہائی سکول ہوں یاپھر ہائراسکینڈری سکول ،ہر ایک میں تدریسی عملے کی قلت پائی جارہی ہے ۔تدریسی عملے کی قلت کا اندازہ اسی بات سے ہوتاہے کہ صرف رام بن ضلع میں 600لیکچراروں اور اساتذہ کی اسامیاں خالی ہیں۔اعلیٰ تعلیم کی حالت زیادہ ہی خراب ہے ۔ضلع رام بن میں تیرہ ہائراسکینڈری سکول ہیں جن میں کسی میں بھی لیکچراروں کی اسامیاں پُر نہیں کی گئیںاور ڈیڑھ سو کے قریب اسامیاں خالی پڑی ہوئی ہیں۔خطے میں اعلیٰ تعلیم کا نظام کنٹریکچول لیکچراروںسے چلایاجارہاہے جن کی تعیناتی ہی ہر سال تاخیر سے ہوتی ہے جس کی وجہ سے طلباء کے تعلیمی سیشن کے کئی قیمتی ماہ ضائع ہوجاتے ہیں۔ان اداروں میں میڈیکل اور نان میڈیکل کے شعبے تو قائم ہیں لیکن یہ مضامین پڑھنے والے طلباء کو نہ لیبارٹریوں کی سہولت ہے اور نہ ہی لائبریریوں کی ۔وہیں ثانوی سطح پر سکولوں کا نظام رہبر تعلیم اساتذہ کے ہاتھ ہے اور دیگر اساتذہ کو رمسا ، ایس ایس اے اور دیگر سکیموںکا کام چلانے کیلئے دفاتر میں اٹیچ کرکے رکھاہواہے باوجود اس کے کہ اٹیچ منٹ پر پابندی عائد ہے۔اس پر طرہ امتیاز یہ کہ ہر ایک سکول سے ایک ٹیچر کو مڈ ڈے میل کے کام پر مامور رکھاگیاہے جس کا زیادہ تر وقت ہی اسی کام میں بیت جاتاہے ۔اس کے نتیجہ میں ان سکولوں میں نظام تعلیم بری طرح سے متاثر ہورہاہے جہاں دو یا تین ہی اساتذہ تعینات ہوتے ہیں ۔یہیں نہیں بلکہ سینکڑوں سکولوں کے پاس اپنی عمارتیں ہی نہیں جبکہ سینکڑوں کو کرایہ کی عمارتوں میں چلایاجارہاہے ۔اگرچہ حالیہ کچھ برسوں کے دوران سروشکشا ابھیان کے تحت خاصی تعداد میں عمارتوں کی تعمیر کاسلسلہ جاری ہے لیکن غیر معیاری کام کے باعث یہ تعمیر کے کچھ برس ہی گرنے کی دہلیزتک پہنچ جاتی ہیں اور پھر ان کی مرمت بھی نہیں کی جاتی ۔آندھی طوفان کی وجہ سے کئی سکولوں کے چھت بھی اڑ گئے لیکن ان کی طرف بھی مڑ کر کسی نے نہ دیکھا ۔سکولوںمیں بنیادی سہولیات کا بھی فقدان ہے اور بہت ہی کم ایسے سکول ہوںگے جن میں پانی ،بیت الخلاء اور دیگر سہولیات دستیاب ہوں جبکہ دیگر تمام ان سے کوسوں دور ہیں۔تعلیمی شعبے کی طرف توجہ نہ دیئے جانے کا ہی نتیجہ ہے کہ خطے کے دیہی علاقوں کے سکولوں کے نتائج مایوس کن ہوتے ہیں ۔حال ہی میں منظر عام پر آئے دسویں اور بارہویں کے نتائج میں کئی سکولوں کے طلباء کی کامیاب ہونے کی شرح صفر فیصد رہی جبکہ کئی کے دس فیصد سے بھی کم نتائج رہے ۔چنندہ سکول ہی ایسے ہیںجن کے نتائج تیس سے چالیس یا اس سے زیادہ رہے ۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ سرکاری سکولوں میں غریب گھرانوں سے تعلق رکھنے والے طلباء زیر تعلیم ہوتے ہیں جن کوایسے دور میںبھی تعلیمی حصول کیلئے سہولیات فراہم نہ ہونا ناانصافی ہے جب حکومت غریبوں کی فلاح و بہبود کیلئے بڑے بڑے دعوے کررہی ہے اور اس حوالے سے متعد د سکیمیں بھی چلائی جارہی ہیں۔ضرورت اس امر کی ہے کہ نہ صرف خطہ چناب بلکہ پوری ریاست میں تعلیم کے شعبے کو فوقیت دی جائے اور تدریسی عملے کی کمی پوراکرنے کے ساتھ ساتھ ہر ایک تعلیمی ادارے میں بنیادی سہولیات بھی فراہم کی جائیں۔خاص طور پرمعیاری تعلیم پر توجہ دی جائے تاکہ سکولوں کے بہتر نتائج برآمد ہوں جس سے بہتر مستقبل کی امید کی جاسکتی ہے ۔
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

شری امرناتھ یاترا: بھگوتی نگر بیس کیمپ سے قریب 7 ہزار یاتریوں کا چوتھا قافلہ روانہ
تازہ ترین
گرمائی تعطیلات میں توسیع کی جائے ،پی ڈی پی لیڈر عارف لائیگوروکا مطالبہ
تازہ ترین
جموں سرینگر شاہراہ پر چندرکوٹ میں یاترا گاڑیوں کو حادثہ پیش،تقریباً36یاتری زخمی
تازہ ترین
پولیس نے اندھے قتل کا معاملہ24 گھنٹوں میں حل کرلیا | شوہر نے بیوی کے ناجائز تعلقات کا بدلہ لینے کیلئے مل کر قتل کیا
خطہ چناب

Related

اداریہ

نوجوان طلاب سنبھل جائیں

July 4, 2025
اداریہ

مٹھی بھر رقم سے کیسے بنیں گے گھر ؟

July 3, 2025
اداریہ

قومی تعلیمی پالیسی! | دستاویز بہت اچھی ، عملدرآمد بھی ہو توبات بنے

July 2, 2025
اداریہ

! سگانِ شہر سے انسانوں کو بچائیں

July 1, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?