سرینگر// صوبائی انتظامیہ نے وادی میں 62مقامات کو ریڈ زون قرار دیکر اسکے ملحقہ درجنوں علاقوں کو بفرزون کے دائرے میں لایا ہے۔سرینگر میں کل14علاقوں کو ریڈزون زمرے میں رکھا گیا ہے جبکہ کشمیر میں ریڈزون قرار دئے گئے علاقوں کی تعداد 62ہوگئی ہے۔ ریڈ زون قرار دیئے گئے علاقوں میںضلع گاندربل میں 2، پلوامہ 7، سرینگر 14، بڈگام 6، شوپیان 6 اور بارہمولہ میں 13علاقوں کو ریڈ زون کے زمرے میں لایا گیا ہے۔ جبکہ جموں میں 12علاقوں کو ریڈ زون قرار دیا گیا ہے جن میں جموںمیں 4، ادھم پور 3 اور راجوری 5 علاقوں کو ریڈ زونزمرے میں لایا گیا ہے۔بدھ کو ریڈزون قرار دئے گئے ضلع سرینگر کے تمام علاقوں کو سیل کردیا گیا ہے۔ ڈی سی سرینگر ڈاکٹر شاہد اقبال چودھری نے کہا کہ چھتہ بل میں جراثیم کش ادویات کا چھڑکائو کیا گیا اور علاقے کے سارے راستے بند کر دئے گئے ۔منگل کو عیدگاہ اور لال بازار کے علاقوں سے تعلق رکھنے والے مشتبہ مریضوں کی رپورٹ مثبت آنے کے ساتھ ہی ضلع انتظامیہ نے یہاں بھی ناکہ بندی کردی اور ہاٹ سپاٹ علاقوں کی طرف جانے والے راستے سیل کردیئے۔ضلع مجسٹریٹ کے احکامات پر منگل کی صبح ہی راجباغ اور جواہر نگر کی بھی ناکہ بندی کی گئی۔ جموں کشمیر انتظامیہ نے پہلے ہی74علاقوں کو ریڈ زون قرار دیا تھا،جن میں وادی میں62اور جموں میں12علاقے شامل ہیں۔ اب اس میں مزید علاقے شامل کئے گئے ہیں۔ ریڈ زون علاقوں کی حد بندی،ان علاقوں کے سرحدوں سے لیکر دائرے میں آنے والے5کلو میٹر تک کی ہے،جبکہ نواحی علاقوں کو محدود نقل و حرکت والے علاقے قرار دیا گیا ہے۔
اننت ناگ میں 44افراد قرنطینہ
مدت مکمل کرنے کے بعد رُخصت
عارف بلوچ
اننت ناگ//اننت ناگ میں 44افراد کو 14روزہ قرنطینہ کی مدت مکمل کرنے کے بعد گھروں کو رُخصت کیا گیا ۔ ضلع کے مختلف حصوں سے تعلق رکھنے والے افراد جن میں طلبہ ، تاجر، ملازمین اور دیگر افراد شامل ہیں ،بیرون وادی سے واپس آنے کے بعد 96افراد کو قرنطینہ کے لئے بنائے گئے مختلف مراکز میںرکھا گیا جن میں سے 44افراکو 14روز کے بعد اپنے گھروں کو جانے کی اجازت دی گئی اور ان کیلئے سرکاری گاڑیوں کا انتظام کیا گیا۔قرنطینہ میں رکھے گئے کسی بھی شخص کا ٹسٹ مثبت نہیں آیا ۔ ڈین میڈیکل کالج اننت ناگ پروفیسر ڈاکٹر شوکت احمد جیلانی نے کہا ہے کہ ابھی بھی انکے پاس52افراد ہیں جنہیں قرنطینہ کی مدت مکمل کرنے کے بعد گھروں کو جانے کی اجازت دی جائے گی۔