سرینگر//حریت (ع)، تحریک حریت ،بار ایسوسی ایشن ،محاز آزادی،لبریشن فرنٹ (ح)،اسلامک پولیٹکل پارٹی،لبریشن فرنٹ ( آر )،مسلم کانفرنس ،انٹرنیشنل فورم فار جسٹس و ہیومن رائٹس اور سالویشن مومنٹ نے عبید منظور ساکن نادی ہل رفیع آباد ،تمثیل احمد خان ساکن شوپیان ،ریڈونی ہلاکتوں اور حالیہ ایام میں جاں بحق ہوئے جنگجوئوں کو خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر میں تعینات بھارتی فوج اور فورسز خود کو حاصل غیر معمولی اختیارات کے بل پر کشمیریوں کو اپنا حق، حق خودارادیت طلب کرنے کی پاداش میں گاجر مولی کی طرح کاٹ رہے ہیں۔حریت (ع) نے فورسز کارروائیوںکی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایک منصوبہ بند پروگرام کے تحت کشمیریوں کی نسل کشی کا سلسلہ جاری ہے اور کشمیر میں تعینات بھارتی فوج اور فورسز خود کو حاصل غیر معمولی اختیارات کے بل پر کشمیریوں کو اپنا حق، حق خودارادیت طلب کرنے کی پاداش میں مظالم و تشدد کا نشانہ بنا رہی ہیں ۔بیان میں کہا گیاکہ پورے کشمیر میں خوف و دہشت کا ماحول برپا کیا گیا ہے اور یہ اسی کا نتیجہ ہے کہ ایک عسکریت پسند کا والد محمد اسحاق نائیکو ساکن کمدلن شوپیاں اپنے بیٹے کی موت کی خبر سن کرجاں بحق ہو گیا جو حد درجہ تشویشناک اور ایک المیہ ہے۔بیان میں جنوبی کشمیر میں عوام کیخلاف فوج کی جانب سے بلا اعلان جنگ چھیڑ دیئے جانے کو ایک خطرناک صورتحال سے تعبیر کرتے ہوئے کہا گیا کہ کشمیر میں عملاً فوج کی حکمرانی ہے اور یہ لوگ کسی جواب دہی کے عمل سے بالاترہوکر نہتے عوام کوپشت بہ دیوار کرنے کے کسی بھی جارحانہ عمل سے گریز نہیں کررہے ہیں۔بیان میں سرکاری فورسز کے ہاتھوں شہید کئے گئے متذکرہ افراد کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا گیا کہ ایک جائز جدوجہد میں مصروف عوام کو آئے روز ایک نہ دوسرے بہانے مختلف نوعیت کے تشدد کا شکار بنایا جارہا ہے ۔ تحریک حریت کے نظربند چیئرمین محمد اشرف صحرائی نے 22جون کو فورسز کے ہاتھوں زخمی ہوئے عبید منظور لون ساکن نادی ہل کو خراج عقیدت ادا کیاہے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فورسز نے ظلم وجبر کی انتہا کردی ہے اور جموں کشمیر کے نہتے عوام کے خلاف ایک ہولناک جنگ چھیڑ رکھی ہے، کیونکہ جموں کشمیر کے عوام بھارت سے آزاد ہونے کی جدوجہد کررہے ہیں۔صحرائی رفیع آباد میںایک تعزیتی مجلس سے ٹیلیفونک خطاب کررہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی جدوجہد کی تاریخ بہت لمبی ہے۔ گزشتہ 70برسوں سے یہاں کے لوگ سیاسی اور جمہوری طریقے پر جدوجہد کررہے ہیں، مگر بھارت نے اس سیاسی جدوجہد کو طاقت کے ذریعے ختم کرنے کے لیے بے پناہ مظالم ڈھائے، لاکھوں انسانوں کا بلاجواز خون بہایا، عزت وعصمت تار تار کی، جائیداد اور املاک کو خاکستر کیالیکن ان تمام مظالم کے باوجود لوگ آزادی کی شاہراہ پر گامزن ہیں۔ صحرائی کے مطابق بھارت نے سیاسی اور جمہوری سطح پر جاری ہماری جدوجہد کو کبھی بھی خاطر میں نہیں لایا، بلکہ کشمیریوں کو زیر کرنے کے لیے ہر سطح پر طاقت آزمائی کی اور اسی طاقت آزمائی کے نتیجے میں عام اور نہتے جوانوں، طالب علموں، بزرگوں اور خواتین کے سینے گولیوں سے چھلنی کئے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عبید منظور اس کی زندہ مثال ہے۔ وہ کسی عوامی احتجاج یا مظاہرے کا کوئی حصہ نہیں تھا۔ اس نے کوئی پتھر نہیں پھینکا تھا، بلکہ وہ کالج سے واپس آکر گھر جارہا تھا کہ فوج نے اس کو براہِ راست ٹارگیٹ فائر کیا۔صحرائی نے کہا کہ عبید منظور کے خاندان کی قربانیوں کی بھی ایک تاریخ ہے۔ 2016 میں بھی اس کے چچیرے بھائی وسیم احمد لون ولد نظیر احمد لون کو بھی اسی طرح فورسز نے گولیوں کا نشانہ بناکر جاں بحق کیا۔ صحرائی نے کہا کہ جموں کشمیر کو ایک قتل گاہ میں تبدیل کیا گیااور چہار سو قتل وغارت اور ظلم وتشدد کا خونین کھیل جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت شوپیان، پلوامہ اور کولگام میں بھی عوام پر تشدد ڈھایا جارہا ہے۔ شوپیان کے کمدلن نامی گاؤں میں فوجی محاصرے کے دوران مکانات کو زمین بوس کیا گیا۔ درجنوں افراد کو گولیوں اور پیلٹ گنوں سے چھلنی کیا گیا، جبکہ خونین معرکے میں ایک معصوم نوجوان تمثیل احمد خان اوردو جنگجوجاں بحق کئے گئے۔ انہوں نے نہتے اور عام لوگوں کو گولیاں برسا کر زخمی کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی فورسز کی طاقت آزمائی سے جموں کشمیر کے عوام تحریک آزادی کی جدوجہد سے کبھی بھی دستبردار نہیں ہوں گے۔ کشمیر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے تمثیل احمدخان کی ہلاکت کی مذمت کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ مذکورہ نوجوان کو نشانہ بنا کر گولی ماردی گئی جبکہ دیگر 100سے زیادہ افراد کو زخمی کر دیا گیا ۔بار نے بیان میں کہا کہ زخمی افراد میں 17کو پیلٹ جبکہ 7نوجوان گولیاں لگنے سے زخمی ہوئے ۔بیان کے مطابق بین الاقوامی برادری کو بھارت کے مظالم کا سنجیدہ نوٹس لینا چاہئے ۔بار نے 11ویں جماعت کے طالب علم عبید منظور کی ہلاکت کی مذمت کی ہے۔بار نے مشترکہ مزاحمتی قیادت کی جانب سے11جولائی کو دی گئی ہڑتالی کال کی حمایت کرتے ہوئے تمام ممبران سے کہا ہے کہ وہ عدالتوں میںکام کاج بند رکھیں ۔محاز آزادی کے ایک دھڑے کے صدر محمد اقبال میر،لبریشن فرنٹ (ح) چیئرمین جاوید احمد میر،اسلامک پولیٹکل پارٹی کے محمد یوسف نقاش،لبریشن فرنٹ ( آر ) کے سرپرست اعلیٰ بیرسٹر عبدالمجید ترمبواورایڈوکیٹ ایوب راٹھور،مسلم کانفرنس کے ایک دھڑے کے چیئرمین شبیر احمد ڈار،انٹرنیشنل فورم فار جسٹس چیئرمین محمداحسن انتواور سالویشن مومنٹ چیئرمین ظفر اکبر بٹ نے عبید منظور، تمثیل احمد خان،سمیر شیخ ، زینت احمد نائکو اور ریڈونی مہلوکین کو خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریاست میں جاری خون خرابے کے لئے بھارت ذمہ دار ہے۔انہوںنے شوپیان واقع میں زخمی ہوئے افراد کی صحتیابی کے لئے دعا کرتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری کو کشمیر میں جاری خونین حالات کا سنجیدہ نوٹس لینا چاہئے۔دریں اثناء بارہمولہ //جمعیت علماء اہل سنت والجماعت نے نہتے شہریوں کی ہلاکتوں کی مذمت کرتے ہوئے ان واقعات پر روک لگانے کا مطالبہ کیا ہے اورغمزدہ کنبوںسے ہمدردی کا اظہار کیا ہے ۔جمعیت کے سیکریٹری مولانا شیخ عبدالقیوم قاسمی نے کہا کہ اگر دیرینہ اور حل طلب مسئلہ کشمیر کو پر امن طریقہ سے حل کیا گیا ہوتا توانسانی جانوں کا زیاں نہیں ہوتا۔