بلال فرقانی
سرینگر//سرینگر جموںقومی شاہراہ مسلسل بندرہنے کے نتیجے میں وادی کشمیر میں گوشت کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہیجس سے جاری شادیوں کے سیزن میں گوشت کی شدید قلت کا اندیشہ پیدا ہو گیا ہے۔وادی میں اس وقت شادیوں کا سیزن جوبن پر ہے۔ شادیوں میں گوشت کی سپلائی متاثر ہونے سے آئندہ دنوں میں کئی شادیوں کی تاریخیں موخر ہو رہی ہیں۔کوٹھداروں کا کہنا ہے کہ گزشتہ ایک ہفتے میں تاجروں کو 25کروڑ روپئے سے زائد کا نقصان برداشت کرنا پڑا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مغل روڈ کے ذریعے سپلائی پہنچانے کی یقین دہانی کے باوجود ٹرکوں کو لگاتار لکھن پور، نوشہرہ، سرنکوٹ اور پونچھ میں کئی کئی دنوں تک روک کر رکھا جاتا ہے ۔ہول سیل مٹن ڈیلرز ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری معراج الدین گنائی نے بتایا کہ مغل روڈ سمیت دیگر متبادل راستوں پر بھیڑ بکریوں سے لدی گاڑیاں کئی دنوں سے درماندہ ہیں، جس سے کروڑوں روپے کا نقصان ہو چکا ہے۔جنرل سیکریٹری نے انکشاف کیا ’’گزشتہ4 روز میں درماندہ گاڑیوں میں کم از کم 400 بھیڑیں ہلاک ہو چکی ہیں، جو بہت بڑا نقصان ہے‘‘۔ان کا کہنا تھا کہ اب تک نقصانات کا تخمینہ8سے10کروڑ روپے لگایا گیا ہے۔گنائی نے کہا’’ایک ٹرک میں 150 بھیڑیں لادی گئی تھیں، مگر جب وہ منزل پر پہنچا تو صرف 95 ہی زندہ بچے تھے‘‘۔ تاجروں نے انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ مغل روڈ کے ذریعے لائے جانے والے مویشیوں اور گوشت بردار ٹرکوں کو ترجیحی بنیادوں پر بلا رکاوٹ آمدورفت کی اجازت دی جائے تاکہ مزید نقصانات سے بچا جا سکے ۔