جموں//کمشنر ریلیف اور بحالی نے پرنٹ میڈیا کے مختلف حصوں میں وادی میں کشمیری مہاجر پنڈتوں کیلئے ٹرانزٹ رہائش کی تعمیر سے متعلق شائع ہونے والی خبروں کی سختی سے تردید کی ہے جس میں جاری تعمیراتی کاموں کے بارے میں غلط معلومات پھیلائی جا رہی ہیں ۔ اس سلسلے میں موصول ہونے والے ایک سرکاری اعلامیے کے مطابق ابتدائی مرحلے میں ان ٹرانزٹ رہائش گاہوں کی تعمیر کیلئے نجی زمین حاصل کی جانی تھی تا ہم لاگت میں اضافے اور حصول اراضی کے عمل میں وقت کی رکاوٹوں کی وجہ سے 2019 میں تعمیراتی کام کو تیز کرنے کے مقصد سے ریاستی اراضی حاصل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔ یہاں یہ بتانا لازمی ہے کہ وادی کشمیر میں ٹرانزٹ رہائش کی تعمیر کیلئے 19 مقامات پر تقریباً 920 کنال اراضی کی نشاندہی کی گئی ہے اور اسے ڈی ایم آر آر آر کے محکمہ کو منتقل کیا گیا ہے ۔لفٹینٹ گورنر جموں و کشمیر کی ہدایت پر ٹرانزٹ رہائش کی تعمیر کا کام ایک مشن موڈ میں شروع کیا گیا ہے ۔ یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ سردیوں کے موسم میں کشمیر ڈویژن میں تعمیراتی کام نومبر سے فروری کے آخر تک معطل رہتا ہے اس طرح کام کا موسم مختصر ہو جاتا ہے ۔ پہلی دو کووڈ 19 لہروں کے ابھرنے کی وجہ سے تعمیراتی کام کو بھی نقصان پہنچا جبکہ تیسری کووڈ 19 لہر کے دوران کام اچھی رفتار سے جاری رہا ۔ مزید براں 19 مقامات پر کئے جانے والے تمام تعمیراتی کاموں کی انتظامی منظوری بھی دی گئی ہے اس طرح ان ٹرانزٹ رہائش گاہوں کی تعمیر کی تکمیل کی راہ ہموار ہو گی ۔ اس وقت 1792 یونٹس پر مشتمل 7 مقامات پر تعمیراتی کام زوروں پر ہے ۔ مزید 384 یونٹس کی صورت میں کام الاٹ کیا گیا ہے جبکہ 2360 یونٹس کی صورت میں کام کی الاٹمنٹ آخری مراحل میں ہے ۔ مزید 1392 یونٹس کیلئے ٹینڈرنگ کا عمل بھی شروع کر دیا گیا ہے ۔ وندہامہ گاندر بل میں تقریباً 76 فیصد اور شیخ پورہ بڈگام میں 90 فیصد تعمیراتی کام مکمل ہو چکا ہے جبکہ دیگر مقامات پر بھی تعمیراتی کام زور و شور سے جاری ہے ۔ جموں و کشمیر کی حکومت ٹرانزٹ رہائش کی تیزی سے تکمیل کی سمت تیزی سے کام کر رہی ہے تا کہ وہ تارکین وطن ملازمین کو دستیاب ہو سکیں ۔