پرویز احمد
سرینگر //پوری دنیا میں کینسر سے ہونے والی اموات میں 18فیصد اموات پھیپھڑوں کے کینسر سے ہورہی ہیں۔ پھیپھڑوںکا کینسر مردوں میں دوسرے نمبر پر ہے جبکہ مردوں میں گلے کا کینسر پہلے نمبر ہے۔تاہم کشمیر صوبے میں پھیپھڑوں کا کینسر پہلے نمبر پر ہے اور یہاں 10.6فیصد پھیپھڑوں کے سرطان سے جوج رہے ہیں۔ کشمیر میں پھیپھڑوں کے سرطان کی سب سے بڑی وجہ سگریٹ نوشی ہے اور اس کے علاوہ مقامی سطح پر استعمال ہونے والے حقہ کی وجہ سے بھی سرطان کے معاملات میں ہر گذرتے دن کے ساتھ اضافہ ہورہا ہے۔ ریجنل کینسر انسٹی ٹیوٹ صورہ میں 1557سرطان کے مریضوں پر کی گئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ان میں 30فیصد کا تعلق سرینگر شہر سے ہے، اس طرح پھیپھڑوں کے کینسر میں سرینگر شہر سب سے آگے ہیں جبکہ دیگر 70فیصد سرطان کے معاملات مختلف اضلاع سے ہیں۔ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ پھیپھڑوں کے سرطان میں مبتلا سب سے کم عمر مریض22سال جبکہ مریضوں کی اوسط عمر 58سال ہے۔ تحقیق کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ مریضوں میں21سے 30سال کے 1.61فیصد، 31سے 40سال کے 7.06فیصد، 41سے 50فیصد تک 19فیصد، 51سے 60سال کے 34فیصد، 61سے 70سال کے 26فیصد، 71سے 80سال کے 10.79فیصد اور 80سال سے زیادہ عمر کے 1.6فیصد مریض شامل تھے۔ تحقیق کے مطابق ان میں 79فیصد مرد جبکہ 21فیصد خواتین شامل تھیں۔ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ مریضوں میں سگریٹ نوشی کرنے والوں میں 25فیصد، سگریٹ نہ پینے والوں میں22فیصد جبکہ نشوں سے متاثر ہونے والوں کی شرح 10فیصد تھی۔ سرطان کے مختلف مراحل پر ہسپتال آنے والے مریضوں میں 62فیصد چوتھے مرحلے ، 0.5فیصد پہلے، 3فیصد دوسرے اور 30فیصد تیسرے مرحلے پر ہسپتالوں کا رخ کرتے ہیں۔تحقیق کے مطابق متاثرین میں سے 62فیصد کا دائیں والا جبکہ 29فیصد کا بائیاں والا پھیپھڑااور 3فیصد مریضوں میں دونوں پھیپھڑیں متاثر ہیں۔ تحقیقی رپورٹ میںاس بات کی سفارش کی گئی ہے کہ وہ تمام انتہائی علیل مریضوں کیلئے سی ٹی سکین سکریننگ کو لازمی قرار دیتے ہوئے سگریٹ نوشی اور تمباکو سے بنی مصنوعات کی تمام صورتوں پر فوراً پابندی عائد کریں اور اس پابندی پر سختی سے عمل کیا جانا چاہئے۔ میڈیکل سائنسز صورہ میں شعبہ امراض چھاتی کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر مد ثر قادری نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’’ جدید دور میں سگریٹ نوشی اور تمباکو کے استعمال کے نئے طریقے رائج ہوئے ہیں اور یہ طریقہ کار سگریٹ اور معمول کی تمباکو نوشی سے بھی زیادہ خطر ناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ سرطان کے مریضوں میں10فیصد ایسے ہوتے ہیں جن کے پھیپھڑے متاثر ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سگریٹ نوشی اور ماحولیاتی آلودگی اس کی بڑی وجوہات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گاڑیوں میں اضافہ اور درختوں کے کٹائو سے ماحولیاتی آلودگی میں اضافہ ہورہا ہے اور اس کے اثرات انسانی جسم پر نمایاں ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر سرکاری سچ میں سرطان کے معاملات میں کمی چاہتی ہے تو سگریٹ اور تمباکو کے استعمال پر ہر صورت میں مکمل پابندی عائد کرنی ہوگی۔