سرینگر // تحریک حریت نے محمد شعبان خان سوپور، غلام نبی گوجری، عبدالمجید شاہ، لطیف احمد کلو پر دوسرا پبلک سیفٹی ایکٹ اور غلام محمد خان سوپوری اور عبدالعزیز گنائی پر بھی سیفٹی ایکٹ کے نفاذ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت نے یہاں کے عوام سے انتقام لینے کی تمام حدوں کا پار کرتے ہوئے چنگیزیت کی یادیں تازہ کردی ہیں ۔موصولہ بیان میں کہا گیا ہے کہ عوام سے انتقام لینے سے ثابت ہوگیا کہ موجودہ حکومت بھارتی مفادات اور اپنے مفادات کی خاطر ساری قوم کو داو¿ پر لگاچکی ہے۔بیان کے مطابق یہاں نہ عزت وآبرو محفوظ ہے، نہ انسانی زندگی اور انسانی حقوق یا مال وجائیداد کا کوئی تحفظ ہے۔ تحریک حریت نے کہا کہ گزشتہ 9ماہ سے وادی کربناک حالات سے گزررہی ہے، ہر گھر سے ایک ایک یا دو دو جوان تھانوں، جیلوں اور انٹروگیشن سینٹروں سے گزارے گئے اور آج بھی یہ ظلم وستم کا سلسلہ جاری ہے۔ سیفٹی ایکٹ کے بار بار نافذ کئے جانے کی روش موجودہ حکومت کی پہچان بن چکی ہے ۔ تحریک حریت نے تنظیم کے محبوس ذمہ دار عبدالمجید لون لوگری پورہ کے بیٹے فیصل مجید کو پھر سے گرفتار کرنے کی بھی مذمت کی۔بیان کے مطابق فیصل مجید لون ایک ماہ پہلے ہی رہا گیا گیا تھا۔ آج دوبارہ گرفتار کیا گیا، جبکہ عبدالمجید خود سیفٹی ایکٹ کے تحت بند ہے۔