اشتیاق ملک
ڈوڈہ //محکمہ جنگلات کے ملازمین نے گذشتہ روز وادی کشمیر کے پلوامہ میں محکمہ کے ملازمین پر ہوئے حملہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے سرکار سے انکے تحفظ کو یقینی بنانے و اس حملے میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لانے کا مطالبہ کیا ہے۔اس سلسلہ میں ڈوڈہ، بھدرواہ، ٹھاٹھری و گندوہ بھلیسہ میں محکمہ جنگلات کے ملازمین نے پرامن احتجاج کرتے ہوئے اس حملہ کا شکار ہوئے ملازمین کے ساتھ اظہار یکجہتی کا اظہار کیا ہے اور اس واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔انہوں نے کہا کہ محکمہ جنگلات کے ملازمین اپنی جانوں کو خطرے میں ڈال کر سبز سونے کے کو جنگل مافیا سے بچانے کے لئے میلوں کا سفر تن تنہا کرتے ہیں اور آج تک کئی ملازمین پر ڈیوٹی کے دوران جان لیوا حملے بھی ہوئے لیکن سرکاری طور پر ان کے ساتھ ہر سطح پر ناانصافی کی جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ محکمہ کے ملازمین کو ڈھائی دن کی اضافی تنخواہ اور نہ ہی ریسک الاؤنس دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے برعکس فارسٹ پروٹکشن فورس کو ہر طرح کی مراعات دی جاتی ہیں لیکن جنگلات کو نقصان پہنچنے کا ذمہ دار صرف فارسٹ گارڈ، فارسٹر و رینجر کو ٹھہرایا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اب تک سوسے زائدملازمین نے جنگلات کے تحفظ کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے۔انہوں نے سرکار سے مطالبہ کیا کہ محکمہ جنگلات کے ملازمین کی سبھی جائز مانگوں کو پورا کیا جائے بصورت دیگر وہ ریاستی سطح پر نان گزیٹیڈ فارسٹ ایسوسی ایشن کے بینر تلے ہمہ گیر احتجاج شروع کریں گے۔انہوں نے محکمہ جنگلات کے مارے گئے ملازم کے اہل خانہ کو سرکاری نوکری کے ساتھ ساتھ ایک کروڑ روپے بطور مالی امداد کرنے کی بھی مانگ کی۔