جموں//دہلی پردیش نیشنل پنتھرس پارٹی نے وادی کشمیرمیں لوک سبھاضمنی انتخابات ملتوی کرنے کامطالبہ کیاہے۔اس سلسلے میں پنتھرس پارتی کارکنان نے نئی دہلی کے جنتر منتر پر ایک بہت بڑا دھرنا و مظاہرہ کیا، جس میں ہندستان کے چیف الیکشن کمشنر ڈاکٹر نسیم زیدی سے گزشتہ برس خالی ہوئیں وادی کشمیر کی دو نشستوں کے لئے مجوزہ لوک سبھا ضمنی انتخابات ملتوی کرنے کی اپیل کی گئی۔ پنتھرس پارٹی وادی کشمیر کے موسمی حالات اور ہر طرف سے اس کے دیگر ریاستوں اوراپنے علاقوں سے کٹے ہونے کی وجہ سے اس سال مئی کے بعد وادی کشمیر میں لوک سبھا انتخابات کرانے کا مطالبہ کر رہی ہے۔پنتھرس کارکنوں نے دہلی پردیش نیشنل پنتھرس پارٹی کے صدر مسٹر راجیو جولی کھوسلا، سینئر نائب صدر مسٹر رومیش کھجوریہ و جنرل سکریٹری مسٹر دلدار حسین بیگ کی قیادت میں جنتر منتر پر زبردست دھرنا و مظاہرہ کیا ۔پنتھرس پارٹی نے چیف الیکشن کمیشنرسے درخواست کی کہ اس سال اپریل میں لوک سبھا کی دو خالی نشستوں کے لئے ضمنی انتخابات کرانے کے فیصلے کو رائے دہندگان کی حصہ داری اور منصفانہ انتخابات کے مفاد میں موسم سرما کے بعدکرانے کا مطالبہ کیا۔. پنتھرس کے سرپرست اعلی پروفیسر بھیم سنگھ نے کل نئی دہلی میں ہندستان کے چیف الیکشن کمشنر ڈاکٹر نسیم زیدی سے ملاقات کی اور انہیں ایک خط دیا جس میں ان پر زور دیا وادی کشمیر میں اس برس اپریل میں انتخابات کرانے کے اعلان کو واپس لیا جائے ۔پروفیسر بھیم سنگھ نے الیکشن کمشنر سے ذاتی طورپراپیل کی کہ اس سال اپریل میں وادی کشمیر میں دو لوک سبھا سیٹوں کے انتخابات کو ملتوی کیا جائے تاکہ فی الحال پڑوسی ریاستوں میں کام کر رہے 50 فیصد رائے دہندستان انتخابات میں حصہ لے سکیں ۔پنتھرس پارٹی نے چیف الیکشن کمشنر پر زور دیا کہ ریاست میں لوک سبھاکے ضمنی انتخابات کرانے پر اتفاق رائے پیدا کرنے کے لئے جموں وکشمیر کی تمام تسلیم شدہ سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کی ہنگامی میٹنگ طلب کی جائے۔دھرنا و مظاہرہ میں پنتھرس پارٹی کے اہم لیڈر چودھری اجیت سنگھ، سنیتا چودھری، سرجیت سنگھ گلیریا، کفایت حسین رضوی (سبھی جنرل سکریٹری۔ ڈی پی این پی پی)، عالم دار عباس، اوم کشن، اے جے راجن، سورن سنگھ یادو، جگموہن، رینا سنگھ، سردار ستیندرپال سنگھ، ڈمپل پیٹر، گلزار سنگھ، محفوظ خان اور دیگرشامل ہوئے ۔