سیداعجاز+مشتاق الاسلام
ترال +پلوامہ+سرینگر // محکمہ موسمیات کی جانب سے منگل بعد دوپہر الرٹ’ اگلے 4-6 گھنٹوں کے دوران بارش ، ژالہ باری اور تیز ہوائیں چلیں گی‘ جاری کرنے کے کچھ دیر بعد ہی سہ پہر کو پوری وادی، خاص کر شہر سرینگر اور جنوبی کشمیر میں کئی مقامات پر قہر انگیز ژالہ باری اور بڑے پیمانے پر گرج چمک کیساتھ بادل پھٹے، جس سے وبور و مرور ناممکن بن گیا اور معمولات درہم برہم ہوگئے۔اس دوران 50سے 60کلو میٹر کی رفتار سے تیز ہوائیں چلیں، جس کے نتیجے میں ایک خاتون درخت کے نیچے آکر لقمہ اجل بن گئی۔
حادثہ
واگڈ ترال میں منگل کی شام تیز آندھی آنے کے دوران ایک خاتون درخت کے نیچے آنے سے لقمہ اجل بن گئی جبکہ شوہر سمیت دیگر افرد خانہ بال بال بچ گئے۔ منگل کی شام واگڈ آری پل نامی گائوں میں اس وقت کہرام مچ گیا جب بستی سے تعلق رکھنے والے ایک گھر کے کچھ افرادان کی نزدیکی ساگزار میں سبزی لانے کے غرض سے گئے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ اس دوران تیز آندھی چلی جس کے نتیجے میں یہاں کھیت میں موجود سفیدے کے کئی درخت گر آئے، جن میں ایک درخت سلیمہ زوجہ بشیر احمد ڈار پر گر پڑا جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوئی جبکہ باقی افراد خانہ معجزاتی طور بچ نکلے ۔لوگوں نے بتایا کہ اس واقعے کے بعد اگر چہ سلیمہ کو فوری طور ایس ڈی ایچ ترال پہنچایا گیا تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لا کر دم توڑ بیٹھی ۔
ژالہ باری
ضلع پلوامہ میں پیر کے روز شدید ژالہ باری نے کسانوں کو شدید نقصان سے دوچار کر دیا ہے۔ راجپورہ، پانپور اور قصبہ پلوامہ سمیت درجنوں علاقوں میں ژالہ باری نے سیب کے باغات اور دیگر کھڑی فصلوں کو بری طرح متاثر کیا۔ژالہ باری کے مراکز سب سے زیادہ پانپور کے علاقے رہے، جہاں 10 سے 15 منٹ تک جاری رہنے والی تیز ژالہ باری نے فصلوں کو شدید نقصان پہنچایا۔ ادھر قصبہ پلوامہ کے نزدیکی علاقوں بشمول گانگو، وہی بگ، گڈورہ، واگم اور برپورہ میں بھی ژالہ باری کے نتیجے میں باغات تباہ ہو گئے۔شوپیان اور پلوامہ کے کسانوں کا کہنا ہے کہ ژالہ باری کے باعث کسانوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ادھر شہر سرینگر سمیت جنوبی اور وسطی کشمیر کے متعدد علاقوں میں شدید نوعیت کی بارش اور ژالہ باری سے کھیت کھلیانوں اور میوہ باغات کوکافی نقصان پہنچا۔ شہر سرینگر کے رام باغ سے اوپر علاقے میں زوردار بادل پھٹے اور قہر انگیز بارش اور ژالہ باری ہوئی جو قریب 15منٹ تک جاری رہی۔بادل پھٹنے سے پیدا ہوئی صورتحال کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ چھانہ پورہ، رام باغ، سولنہ اور لالچوک میں سڑکیں تالاب بن گئیں اور آمد و رفت معطل ہوگیا ۔ سرینگر شہر، جس نے تیز بارش کا مشاہدہ کیاصرف چار گھنٹوں کے دوران تقریبا ً50 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ اچانک بارش سے شہر کے کئی علاقوں میں پانی جمع ہو گیا اور معمولات زندگی درہم برہم ہو گئے۔سرینگر ، شمالی اور جنوبی کشمیر کے متعدد علاقوں میں کچھ منٹوں تک شدید نوعیت کی ژالہ باری ہوئی۔اس دوران شمالی اور وسطی کشمیر کے کچھ حصوں میں تیز ہوائوں اور تیز بارش نے نقصان پہنچا۔ بانڈی پورہ کے بیلہ ساتھری علاقے اور سوپور کے کچھ حصوں میں، کم از کم پانچ رہائشی مکانوں کی چھتوں اور دو گائو خانوں کو نقصان پہنچنے کی اطلاع ہے۔ خوش قسمتی سے، ان مقامات سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔وسطی کشمیر کے بڈگام ضلع میں، بارش کی وجہ سے مٹی کا تودہ گرنے سے وترہیل علاقے میں ریسیونگ سٹیشن ٹکرا گیا۔محکمہ موسمیات کے مطابق منگل کی شام شمالی اور وسطی کشمیر کے کئی مقامات، جنوبی کشمیر کے چند حصوں کے علاوہ چناب، پیر پنچال اور جموں ڈویژن کے کچھ حصوں میں50-60 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے تیز ہوائوں کے ساتھ تیز بارش ہوئی۔”شمالی اور وسطی کشمیر کے بہت سے مقامات، جنوبی کشمیر کے کچھ حصے، بانہال-رام بن کے کچھ حصے اور ڈوڈہ، ادھم پور اور ریاسی کے کچھ مقامات پر تیز ہوائیں چلیں اور بارش بھی ہوئی۔اہلکار نے مزید کہا، “کچھ خطرناک مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ/ مٹی کے تودے گرے۔انہوں نے کہا کہ وادی میں31مئی تک موسمی صورتحال ناساز رہنے کی امید ہے۔ اس دوران کہیںزورداربارشیں ہوسکتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ یکم جون کو موسم مجموعی طور پر خشک رہ سکتا ہے جبکہ 2 جون کو ایک بار پھر گرج چمک کے ساتھ بارشوں کا امکان ہے ۔ اس دوران کچھ علاقوں میں ژالہ باری اور تیز ہواؤں کا بھی امکان ہے۔