سری نگر// وادی کشمیر میں ریل خدمات ایک دن کی معطلی کے بعد اتوار کی صبح بحال کردی گئیں۔ یہ خدمات جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے کھرم سری گفوارہ میں 22 جون کو جنگجوؤں اور فورسز کے درمیان ہوئے مسلح تصادم میں 4 جنگجوؤں اور ایک عام شہری کی ہلاکت اور جھڑپوں میں قریب دو درجن لوگوں کے زخمی ہونے کے خلاف احتجاجی مظاہروں کے خدشے کے پیش نظر ہفتہ کو احتیاطی طور پر معطل کی گئی تھیں۔ مسلح تصادم کے دوران ریاستی پولیس کا ایک کانسٹیبل بھی جاں بحق ہوا تھا ۔ ریلوے کے ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ ریل خدمات کی معطلی کا مقصد ریلوے املاک اور مسافروں کو نقصان سے بچانا ہوتا ہے۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ وادی میں رواں برس کے پانچ مہینوں کے دوران ریل خدمات کو کم از کم 17 مرتبہ کلی یا جزوی طور پر معطل رکھا گیا۔ سال 2017 میں ریل خدمات کو قریب 50 مرتبہ کلی یا جزوی طور پر معطل کیا گیا۔سال 2016 میں حزب المجاہدین کے معروف کمانڈر برہان وانی کی ہلاکت کے بعد احتجاجی مظاہروں کے پیش نظر ریل خدمات کو قریب چھ مہینوں تک معطل رکھا گیا تھا۔ یو این آئی