مشتاق الاسلام +غلام نبی رینہ +محمد تسکین
پلوامہ +کنگن+بانہال// جموں و کشمیر کے پلوامہ اور گاندربل اضلاع میں ہفتہ کی صبح موسلا دھار بارش سے سیلابی صورتحال پیدا ہوئی اور پانی رہائشی مکانوں میں داخل ہوا۔اس دوران پسیاں اور کیچڑ گر آنے سے قومی شاہراہ کچھ وقت کیلئے بند ہوئی ۔ادھر محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کی ہے کہ 23اگست تک موسم جوں کا توں رہنے کا امکان ہے۔
پلوامہ
پلوامہ میں جنگلاتی علاقے میں بادل پھٹے ،جس نے راج پورہ تحصیل کے ایچھ گوز علاقے میں سیلابی صورتحال پیدا ہوئی۔اوپر جنگلاتی علاقے میں بادل پھٹے جس کے بعد پانی کا ریلا گائوں میں داخل ہوا جس نے مین سڑک کو دریا میں تبدیل کیا۔ سیلابی ریلا کی زد میں گائوں کی بیشتر آبادی آئی اور پانی گائوں میں داخل ہوکرکئی رہائشی مکانات میںگھس گیا۔پانی کئی گھنٹوں تک مکانوں اور گائوں کی گلی کوچوں میں موجود رہا جس نے اپنے ساتھ مٹی اور پتھر لائے تھے، جس سے گائوں کا کونا کونا کیچڑ میں تبدیل ہوا۔
کنگن
حکام نے بتایا کہ موسلا دھار بارش نے گاندربل ضلع کے کچھ حصوں میں سیلابی صورتحال پیدا کردی۔حسن آباد کنگن میں موسلادھار بارشوں کی وجہ سے مقامی بستی زیرآب آگئی ۔ سنیچروار کی علی الصبح شدید بارشوں کے نتیجے میں حسن آباد کی بستی زیرآب آگئی اور پانی کئی رہائشی مکانوں اور اسکول گرائونڈ میں داخل ہوگیا ۔پانی نے اپنے ساتھ بہت سارا کیچڑ لایا جس سے سڑک اور گلی کوچوں میں کیچڑ کے ڈھیر جمع ہوگئے ۔مقامی لوگوں کا الزام ہے کہ حسن آباد سے مین مارکیٹ کنگن تک جو پانی کی نکاسی کے لئے نالیاں تعمیر کی گئی ہیں ان پر قبضہ کرکے اس پر سیلب ڈالی گئی ہے جس سے نالیوں کی صفائی نہیں ہورہی ہے اور سیلابی پانی نالیوں کے بجائے سڑکوں اور گلی کوچوں میں داخل ہوجاتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ دو دن قبل بھی موسلادھار بارشوں کا پانی رہائشی مکانوں اور دکانوں میں داخل ہوگیا جبکہ کھڑی فصل کو بھی نقصان ہوا ۔ لوگوں نے انتظامیہ سے مطالبہ کیاہے کہ یہاں کے ڈرنیج نظام کو بہتر بنانے کے لئے اقدامات کئے جائیں تاکہ لوگوں کو بارشوں کے دوران مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
شاہراہ
جموں قومی شاہراہ کے ساتھ رام بن کے ڈلواس علاقے کے قریب مٹی کے تودے گرنے سے کشمیر کو بیرونی دنیا سے جوڑنے والی واحد ہر موسم والی سڑک بند ہو گئی ہے۔ٹریفک حکام کا کہنا ہے کہ دونوں اطراف سے ٹریفک روک دی گئی اور بحالی کا کام شروع کیا گیا۔ٹریفک پولیس نے حکام نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ تیز بارشوں کی وجہ سے ڈھلواس میں بھاری ملبہ شاہراہ پر گر آیا جس کی وجہ سے گاڑیوں کی آمد و رفت متاثر ہوئی۔ صبح دس بجے سے ساڑھے گیارہ بجے تک شاہراہ کی بحالی کا کام جاری رہا اور بعد میں دونوں طرف کے ٹریفک کو دوبارہ بحال کیا گیاجو ہفتے کی شام تک جاری تھا۔ واضح رہے کہ ڈھلواس کے مقام پرسڑک کا ایک بڑا حصہ پچھلے کئی سالوں سے دھنس رہا ہے اور یہاں بارش کے بعد ملبہ گر آتا ہے۔ ناشری ٹنل سے قریب دو کلومیٹر پہلے ڈھلواس کی پسی کو بائی پاس کرنے کیلئے ایک ویا ڈکت یا فلائی اوور کا کام پچھلے کئی سالوں سے چل رہا ہے اور آئندہ سال کے اوائل میں اسے مکمل کرنے کی امید ہے۔
پیش گوئی
دریں اثنا، موسمیاتی مرکز سرینگر نے پیش گوئی کی ہے کہ جموں ڈویژن میں ایک مختصر مدت کے لیے شدید بارش اور موسلا دھار بارش کا بھی امکان ہے جو کہ اگلے تین دنوں کے دوران سیلاب، لینڈ سلائیڈنگ یا مٹی کے تودے گرنے اور جموں و کشمیر کے چند مقامات پر پتھرگر نے کا سبب بن سکتا ہے۔”18 سے 20 اگست تک، دن کے وقت کچھ جگہوں پر گرج چمک کے ساتھ بارش اور رات گئے یا صبح سویرے جموں و کشمیر کے کئی مقامات پر ہلکی سے درمیانی بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے”۔اس میں کہا گیا ہے کہ 21-23 اگست کو دن کے وقت چند مقامات پر بارش یا گرج چمک کے ساتھ اور رات گئے یا صبح سویرے جموں و کشمیر کے بکھرے ہوئے مقامات پر ہلکی سے درمیانی بارش کا امکان ہے۔ 19 اور 20 اگست کو جموں ڈویژن میں چند مقامات پر موسلادھار بارش ہوگی۔دونوں دنوں کے دوران سیلابی پانی، بادل پھٹنے، لینڈ سلائیڈنگ، پتھر اور مٹی کے تودے گرنے کا امکان ہے۔ ہفتہ کو سرینگر میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 21 ڈگری سیلسیس، گلمرگ 15.4 ، جموں 28 ڈگری، پہلگام 17.9 س، بانہال 20.6 ، کٹرہ 25 س اور کپواڑہ میں 22ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا۔