عظمیٰ نیوز سروس
نئی دہلی//مرکزی حکومت نے وادی کشمیر میں تعینات اپنے ملازمین کیلئے خصوصی مراعات میں تین سال کی توسیع کو منظوری دی ہے۔ 29 اپریل 2025 کو جاری کردہ نیا حکم 1 اگست 2024 سے 31 جولائی 2027 تک ان فوائد کے جاری رہنے کو یقینی بنائے گا ۔ یہ اقدام ستمبر 2022 میں دی گئی اسی طرح کی توسیع کی پیروی کے طور پر سامنے آیا ہے، جو کہ 31 جولائی 2024 تک نافذ رہے گا۔ یہ فیصلہ تمام مرکزی حکومت کے محکموںبشمول انڈین ریلوے، محکمہ عملہ اور تربیت (DoP&T) پر لاگو ہوتا ہے۔ریلوے بورڈ نے سرکیولر آر بی ای نمبر 34/2025 کے ذریعے اس بات کی تصدیق کی کہ وادی میں تعینات ریلوے عملے کو وہی مراعات حاصل ہوں گی جو دیگر مرکزی وزارتوں کے ملازمین کو دستیاب ہیں۔ یہ وہی شرائط کے ساتھ مشروط ہیں جو DoP&T نے بیان کیے ہیں۔مراعات کا اطلاق جموں و کشمیر کے درج ذیل 10 اضلاع اننت ناگ، بارہمولہ، بڈگام، کپواڑہ، پلوامہ، سرینگر، کولگام، شوپیان، گاندربل اور بانڈی پور ہ میں تعینات ملازمین پر ہوتا ہے۔ملازمین سرکاری خرچ پر اپنے اہل خانہ کو ہندوستان میں اپنی پسند کی جگہ پر منتقل کرنے کا انتخاب کر سکتے ہیں۔ اس میں ٹرانسپورٹ الائونس اور ایک کمپوزٹ ٹرانسفر گرانٹ شامل ہے جو ملازم کی آخری دی گئی بنیادی تنخواہ کے 80 فیصد کے برابر ہے۔وہ لوگ جو اپنے خاندانوں کو شفٹ نہ کرنے کا انتخاب کرتے ہیں وہ روزانہ کی حاضری کے لیے 113 کے یومیہ الائونس کے حقدار ہیں۔ اپنے خاندانوں کو منتقل کرنے والے ملازمین اضافی ہائوس رینٹ الانس کے اہل نہیں ہیں، کیونکہ وہ کمپوزٹ ٹرانسفر گرانٹ سے مستفید ہوتے ہیں۔محکموں کو وادی میں تعینات اہلکاروں کے لیے محفوظ رہائش، نقل و حمل اور حفاظتی اقدامات کا بندوبست کرنے کی ضرورت ہے۔یہ توسیع اس خطے میں خدمات انجام دینے والے اہلکاروں کو درپیش مشکلات کے بارے میں حکومت کی جانب سے تسلیم کرنے کی نشاندہی کرتی ہے، جہاں سیکورٹی کے خطرات اور لاجسٹک چیلنجز معمول کی بات ہے۔