سرینگر // ریاست میں جی ایس ٹی کے اطلاق اور تاجرلیڈران کی گرفتاری کیخلاف تاجروں ،صنعت کاروں اورسیول سوسائٹی کے مشترکہ فورم کی جانب سے دی گئی کشمیربند کی کال کے پیش نظر شہر اور وادی کے اکثر علاقوں میںکاروباری زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی جبکہ کئی ایک علاقوں میں تاجروں نے احتجاجی مظاہرے بھی کئے ۔ ا ممکنہ حتجاجی مظاہروں کے پیش نظر شہر خاص کے5پو لیس تھانوں کے حدود میں کرفیو جیسی پابندیاں عائد رہیں۔معلوم رہے کہ جموں وکشمیر کاڈی نیشن کمیٹی نے منگل کو احتجاجی پروگرا م کااعلان کرتے ہوئے سکریٹریٹ تک مارچ کرنے کی کوشش کی تھی جس دوران ریاستی پولیس نے تجارتی انجمنوں کے متعدد ٹریڈر لیڈران کوحراست میں لے کرپولیس تھانہ شہیدگنج منتقل کردیا تھا،تاجروں کی گرفتاری کے خلاف جموں وکشمیر کاڈی نیشن کمیٹی کی مشترکہ پلیٹ فارم نے 5جولائی بروزبدھ وارکومکمل کشمیربند کرنے کا علان کیا تھا۔ بدھ کو صبح11بجے اگرچہ ٹریڈ لیڈران کو رہا کیا گیا تاہم وادی میںتجارتی مراکز بند رہے اس دوران شہر میںشٹر ڈائون ہڑتال کی گئی ۔کاڈنیش کمیٹی کی طرف سے جی ایس ٹی کو ریاست میں لاگوکرنے کے خلاف تاجروں کی مختلف انجمنوں اور سیول سوسائٹی کے ممبران اور لیڈران نے گھنٹہ گھر کے سامنے احتجاجی دھرنا دیا احتجاجی مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں بینئر اٹھا رکھے تھے جن پر ’’جی ایس ٹی کو ہٹائو دفعہ 370کو بچائو ‘‘جموں وکشمیر میں جی ایس ٹی منظور نہیں منظور نہیں کے نعرے درج تھے ۔احتجاج کر رہے مظاہرین کا کہنا تھا کہ ریاست جموں وکشمیر ایک متنازعہ خطہ ہے اور یہاں جی ایس ٹی کے لاگو ہونے سے ریاست کی خصوصی پوزیشن کو زک پہنچے گا ۔جموں وکشمیر کاڈی نیشن کمیٹی کی جانب سے دی گئی ہڑتال کال کے پیش نظر بدھ کو ضلع انتظامیہ سرینگر نے شہر کے پانچ پولیس تھانوں جن میں خانیار ، نوہٹہ ، رینہ واری ، صفہ کدل ، معراج گنج میں دفعہ 144نافذ کر کے لوگوں کی آمد ورفت پر پابندی عائد کی تھی۔ خانیار سے قمر واری تک نالہ مار روڑ کو بھی گاڑیوں اور پیدل چلنے والوں کیلئے مکمل طور بند رکھا گیا اور نوہٹہ میں جامع مسجد کی طرف جانے والے تمام راستے بھی سیل کردئے گئے تھے۔سوپور سے غلام محمد نے اطلاع دی ہے کہ وہاں بھی تجارتی انجمنوں سے وابستہ افراد نے جی ایس ٹی معاملے پر احتجاج کرتے ہوئے سرکار مخالف نعرہ بازی کی جبکہ اس دوران سوپور میں دکانیں اور کاروباری ادارے بھی بند رہے ۔تاجروں کا کہنا تھا کہ جموں وکشمیر میں جی ایس ٹی کا نفاذ دفعہ 370کیلئے خطرہ ہے ۔فیڈریش کے صدر حاجی محمد اشرف گنائی نے کہا کہ ہم جی ایس ٹی پالیسی کے خلاف ہیں اور ہم اس کو کبھی بھی ریاست میں لاگو ہونے نہیں دیں گے ۔ اننت ناگ میں بھی تمام تجاری مراکز مکمل طور پر بند رہے۔ نمائندے ملک عبدالسلام نے بتایا کہ ضلع میں اگرچہ ٹریفک معمول کے مطابق چلتا رہا تاہم ضلع میں تمام تجارتی مراکز مکمل طور پر بند تھے اس دوران تاجروں نے ضلع کے مختلف علاقوںسے پرامن جلوس بھی نکالے ۔ پلوامہ سے شوکت ڈار نے بتایا ضلع میں بدھ کو تمام تجارتی مراکز بند رہے جبکہ سڑکوں پر گاڑیوں کی روانی جاری تھی ۔گاندربل سے نمائندے ارشاد احمد نے بتایا کہ ضلع بھر میں آج دکانیں اور کاروباری ادارے بند رہے جبکہ ٹریڈ فڈریشن کے صدر غلام حسن پرہ کی قیادت میں جی ایس ٹی کو ریاست میں لاگو کرنے کے خلاف احتجاج بھی کیا ۔