جموں//سکولی تعلیم کشمیر کے ڈائریکٹوریٹ نے اُن مائیگرنٹ ملازمین جو 2016 میں خراب صورتحال کے باعث وادی چھوڑ کر چلے گئے تھے ، کو ایک ہفتے کے اندر اُن کے دفتر میں رپورٹ کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے انتباہ دیاتھاکہ اگروہ دفتروں میں نہیں پہنچیں گے تواُن کے خلاف انضباطی کاروائی کی جائے گی ۔ اس معاملے کولے کریہاں جموں میں آل پارٹیز مائیگرنٹس کوآرڈی نیشن کمیٹی کے بینرتلے کشمیری پنڈت ملازمین نے ریلیف اینڈ ری ہیبلی ٹیشن کمشنردفترکے باہراحتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے ڈائریکٹوریٹ آف سکول ایجوکیشن کشمیرکے احکامات کی مذمت کی۔انہوں نے کہاکہ وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے یقین دہانی کرائی تھی کہ وہ کشمیری پنڈت ملازمین کودفتروں میں آنے کیلئے مجبورنہیں کریں گی۔تفصیلات کے مطابق گذشتہ روزایک پریس بیان میں ڈائریکٹوریٹ نے کہاکہ 2016 میں وادی چھوڑنے والے تدریسی اور غیر تدریسی عملے کو 2016-17 کی سرمائی چھٹیوں کے بعد اپنی ڈیوٹیوں پر حاضر ہونا تھا لیکن وہ ابھی تک ڈیوٹی پر حاضر نہیں ہوئے ان ملازمین نے محکمہ کے ساتھ ایک معاہدہ طے کیا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ابتدائی تعیناتی کے وقت وہ وادی سے تبادلہ نہیں کروائیں گے بلکہ ہر صورت میں وادی میں اپنی ڈیوٹی انجام دیں گے ۔ البتہ یہ ملازمین ابھی تک اپنے دفاتر پر حاضر نہیں ہوئے جس سے محکمہ کے کام کاج میں کافی خلل پڑ رہا ہے ۔ حکمنامے میں ان ملازمین کو ایک ہفتے کے اندر محکمہ کے دفتر میں حاضر ہونے کیلئے کہا گیا ہے بصورت دیگر ان کے خلاف ضروری کروائی عمل میں لائی جائے گی ۔ ڈائریکٹوریٹ نے تمام اضلاع کے چیف ایجوکیشن افسروں کو دو دنوں کے اندر ایسے ملازمین کی فہرست جمع کرنے کی ہدایت دی ہے ۔