یو این آئی
سرینگر// جموں و کشمیر پولیس نے وادی بھر میں ملی ٹینسی نیٹ ورک کیخلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن کیا ہے ، جس کے دوران مختلف اضلاع میں تقریباً 1300 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے ۔ یہ کارروائی گزشتہ چار دنوں سے مسلسل جاری ہے اور اس کا مقصد سہولت کاروں، سابق اوور گراؤنڈ ورکرز ، ہمدردوں اور اُن افراد کے رشتہ داروں کے نیٹ ورک کو توڑنا ہے جو پاکستان یا پاکستان کے زیرِ قبضہ کشمیر میں سرگرم ہیں۔ ایک سینئر پولیس افسر نے ایجنسی کو بتایا کہ گزشتہ چند دنوں میں تقریباً 1300 مشتبہ افراد کو پوچھ تاچھ کے لیے حراست میں لیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ کارروائی پولیس کی اُس جامع حکمتِ عملی کا حصہ ہے جس کے تحت وادی میں موجود ملی ٹینسی کے پورے ‘ایکو سسٹم’ کو جڑ سے ختم کرنا ہے۔ موصوف افسر کے مطابق، ‘ان میں سے کئی مشتبہ افراد کو مختلف سب جیلوں میں نظر بندی کے قوانین کے تحت حراست میں رکھا گیا ہے ۔’ ذرائع کے مطابق، یہ بڑا کریک ڈاؤن اس وقت شروع کیا گیا جب انٹیلی جنس ایجنسیوں کومصدقہ اطلاع موصول ہوئی کہ پاکستان یا پاکستانی زیر قبضہ کشمیر میں موجود ملی ٹینٹ عناصر وادی میں امن و امان کو درہم برہم کرنے کی کوشش کر سکتے ہیں۔ پولیس کی ٹیموں نے لال چوک اننت ناگ اور ضلع جیل کہری بل کے نزدیکی علاقوں میں چھاپے مارے ۔پولیس کے ایک ترجمان نے کہا کہ پاکستان/پاک مقبوضہ کشمیر سے کام کرنے والے جموں و کشمیر کے شہریوں اور ہتھیار ڈالنے والے/سابق ملی ٹینٹوں کے گھروں میں کی گئی وسیع تلاشی کے دوران، پولیس نے ضلع گاندربل میں حفاظتی اقدامات کے تحت 39 افراد کو حراست میں لیا اور انہیں جیل میں بند کر دیا۔پولیس نے پیر کے روز امریکہ میں مقیم کشمیری نژاد کارکن ڈاکٹرغلام نبی فائی کے مبینہ نیٹ ورک کے خلاف ضلع بڈگام کے مختلف علاقوں میں بیک وقت چھاپے مارے ۔ چھاپوں کے دوران کئی رہائشی و تجارتی مقامات کی تلاشی لی گئی اور متعدد مشتبہ افراد کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا گیا۔ غلام نبی فائی، جو واڑون بڈگام کے رہنے والے ہیں، اس وقت امریکہ میں مقیم ہیں۔ پولیس کے مطابق، ان کے خلاف ایف آئی آر نمبر 46/2020 تھانہ بڈگام میں درج ہے اور 30 اپریل 2025 کوانہیں اشتہاری ملزم قرار دیا گیا ہے۔ پلوامہ ضلع میں پولیس ٹیموں نے بیک وقت کارروائیاں انجام دیں اور سم کارڈ فروخت کرنے والے دکانداروں کے لائسنس، کے وائی سی ریکارڈز اور دیگر دستاویزات کی جانچ پڑتال کی۔ شوپیان پولیس نے قصبے اور اس کے مضافاتی علاقوں میں بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن شروع کیا۔ کچھ مقامات سے موبائل فون، دستاویزات اور ڈیجیٹل آلات برآمد کیے گئے ہیں جنہیں جانچ کے لیے ضبط کر لیا گیا ہے ۔ اونتی پورہ سب ڈویژن میں بھی پولیس نے کئی علاقوں میں کارروائیاں کیں، جن میں حالیہ انکاؤنٹر کے مقامات اور ہلاک ملی ٹینٹوں و ان کے ساتھیوں کے گھروں پر چھاپے شامل ہیں۔