وادی بنگس کے متصل وسیع پیمانے پر آپریشن

Kashmir Uzma News Desk
4 Min Read
کپوارہ//رامحال ویلگام کے گھنے جنگلات دو دن سے جاری آپریشن کے دوران کوئی جنگجو نہیں بلکہ تارت پورہ ہندوارہ کے ایک طالب علم کو جاںبحق کردیا گیا ہے ۔اس ہلاکت کے بعد علاقے میں بڑے پیمانے پر مظاہرے ہوئے ہیں۔منگل کوفوج کی 6آر آر نے ہنگنی کوٹ علاقے کو گھیرے میں لیکر تلاشی کارروائی شروع کی جس دوران جنگجوئوں اور فوج کے مابین گولی باری ہوئی اور فوج نے ابتدائی طور ایک عدم شناخت جنگجو کو ہلاک کرنے کا دعویٰ بھی کیاتھا۔تاہم پولیس نے کہا تھا کہ ابھی تک مذکورہ جنگجو کی لاش انکے حوالے نہیں کی گئی ہے۔ بدھ کی شام فوج کی طرف سے رامحال ہنگنی پورہ میں عدم شناخت جنگجو کو ہلاک کرنے کے دعوے پر اس وقت سوالیہ لگ گیا جب  انہوں نے جنگجو قرار دئے گئے نوجوان کی لاش ویلگام پولیس سٹیشن کے حوالے کی جسکی شناخت دریل پائین تارت پورہ رامحال کے شاہد احمد میر ولد بشیر احمد میر کے بطور ہوئی۔ پولیس کے ایک افسر نے نام مخفی رکھنے کی شرط پر کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ فوج نے بدھ کو نوجوان کی لاش پولیس کو سپرد کی اور بتایا کہ ہنگنی پورہ میں جھڑپ کے دوران گولیاں چلائی گئیں،جبکہ جوابی کارروائی میںمذکورہ نوجوان جان بحق ہوا۔اس سلسلے میں فوج کا کہنا ہے کہ منگل کو نیگنی پورہ میں جھڑپ 2گھنٹوں تک جاری رہی،جس کے بعد صبح کو مذکورہ نوجوان کی لاش برآمد ہوئی۔لواحقین کا کہنا ہے کہ شاہد احمد میر بی اے فائنل ائر کا طالب علم تھا اور وہ ڈگری کالج ہندوارہ میں زیر تعلیم تھا۔ پیشے سے ترکھان اسکے والد بشیر احمد نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ شاہد اسکا بڑا بیٹا تھا اور وہ پچھلے ایک ماہ سے ذہنی تنائو اور الجھنوں کا شکار تھا اور اس پر ذہنی دبائو بھی رہا۔بشیر احمد نے کہا کہ وہ دو روز قبل شام پانچ بجے گھر سے نکلا اور واپس نہیں آیا ، جس کے بعد انہوں نے سوشل میڈیا کے ذریعے اسکی گمشدگی کے بارے میں اطلاع بھی دی، اور اسکے ذہنی دبائو کے بارے میں بھی معلومات فراہم کیں۔بشیر احمد نے بتایا کہ بدھ کی شام ویلگام پولیس کے حوالے شاہد کی لاش حوالے کی گئی جس کے بعد پولیس نے اسکی شناخت کرکے انہیں اس بارے میں اطلاع دیدی۔طالب علم شاہد میر کی جب تصادم آرائی میں ہلاک ہونے کی خبر علاقے میں پھیل گئی تو وہاں کہرام مچ گیا،جبکہ نوجوان گھروں سے باہر آکر نعرہ بازی کرنے لگے،جبکہ انکی میت کو تارت پورہ چوک میں رکھ کر زبردست احتجاجی مظاہرے رات دیر گئے تک جاری تھے۔معلوم ہوا ہے کہ شاہد کے سر میں گولیاں پیوست ہوئی تھیں۔علاقے میں آخری اطلاعات ملنے تک سخت کشیدہ ماحول اور تنائو نظر آرہا تھا۔اہلخانہ نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ شاہد کو فرضی تصادم آرائی کے دوران ہلاک کیا گیا،اور غالباً ایک رز قبل ہی انہیں گرفتار کیا گیا تھا۔دریں اثناء فوج کا کہنا ہے کہ ہنگنی کوٹ اور ہفرڈہ  جنگلاتمیں موجود جنگجوئوں کو ڈھونڈ نکالنے کیلئے پیرا کمانڈوز کے کئی دستے علاقے میں روانہ کئے گئے ہیں جبکہ فوج کے ہیلی کاپٹر بھی برابر گشت کررہے ہیں ۔اس دوران فوج اور جنگجوئوں کے درمیان گولیوں کا تبادلہ وقفے وقفے سے دوسرے روز بھی جاری رہا، یہ علاقہ بنگس ویلی کے بالکل قریب ہے۔بدھ کی صبح کارروائی کو مزید وسعت دیکر  ہفرڈہ ،ہیچ مرگ ،ملک پورہ ،وڈر بالا، ستکوچی، فلمرگ اور ملحقہ علاقوں تک بڑھایا گیا۔فوج کی  6آر آر کے علاوہ 21و30آر آر کے ساتھ ساتھ9پیرا سے وابستہ سینکڑوں اہلکاروں کی اضافی کمک طلب کی گئی ہے ۔
Share This Article
Leave a Comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *