مظفرآباد//پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں وادی نیلم میں جاگراں نالے کو عبور کرنے والا پل ٹوٹنے سے متعدد سیاح نالے میں گر گئے ہیں جن میں سے ایک جوڑے سمیت6 افراد کی لاشیں نکالی گئی ہیں جبکہ مزید 6افراد لاپتہ ہیں۔مقامی انتظامیہ کے مطابق اتوار کو یہ حادثہ وادی نیلم کے علاقے کنڈل شاہی میں اْس وقت پیش آیا، جب فیصل آباد اور لاہور کے دو نجی کالجوں سے تعلق رکھنے والے 25طالب علم پل پر چڑھ کر سلفیاں لے رہے تھے، کہ اچانک پل ٹوٹ گیا۔یہ وقت یہ حادثہ پیش آیا اْس وقت پل پر دو درجن سے زائد سیاح موجود تھے جبکہ اس پیدل چلنے والے پل پر ایک وقت میں پانچ سے سات افراد تک ہی جا سکتے ہیں۔ پل ٹوٹنے کی وجہ سے اْس پر موجود کئی سیاح نالے میں گر گئے اور اب تک پانی میں بہہ جانے والے افراد میں 6 کو زندہ بچا لیا گیا ہے جبکہ 15 افراد ابھی تک لاپتہ ہیں۔مقامی انتظامیہ نے بتایا کہ 7 افراد کی لاشیں نکالی گئی ہیں۔فیصل آباد کے ایک نجی کالج کے ڈائریکٹر جنید سبحانی نے بتایا کہ ان کے کالج کے 66 طالب علم اور عملے کے چار ارکان کشمیروادیٔ نیلم گئے تھے، ان میں تین طالب علم لقمہ اجل بن گئے ہیں اور 2 لاپتہ ہیں جبکہ باقی محفوظ ہیں۔اس حادثے سے متاثرہ افراد میں ساہیوال اور لاہور کے نجی کالجوں کے طالب علم بھی شامل ہیں۔مقامی لوگوں نے زخمی افراد کو مقامی اسپتال پہنچایا جہاں سے انہیں فوجی اسپتال منتقل کیا گیا ۔بچائو کاروائی اور لاپتہ افراد کی تلاش میں فوج پولیس کی مدد کررہی ہے تاہم پانی کی تیز دھار کی وجہ سے بچائو کاروائی میں پریشانی پیدا ہورہی ہے۔ ایک سرکاری افسر نے بتایا کہ پل پر ایک ساتھ صرف چار لوگوں کو چلنے کی اجازت تھی اور جگہ جگہ پر اس حوالے سے ہدایات درج ہیں مگر سیاحوں نے ان پر کوئی بھی دھیان نہیں دیا۔ پاکستانی وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے ضلع کمشنر کو ہدایت دی ہے کہ وہ بچائو کاروائی میں تیزی لائیں اور لاپرواہی کے مرتکب افراد کے خلاف کاروائی شروع کریں۔