Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
مضامین

واجد اختر کی ’’نقش ِ تحریر‘‘ بیش قیمت تحفہ

Towseef
Last updated: April 5, 2025 12:23 am
Towseef
Share
8 Min Read
SHARE

تبصرہ

ریشماں بیگم

سرزمین گلبرگہ اردو ادب کے لیے بہت زرخیز رہی ہے۔ اس علاقے کے شعراء و ادباء نے اپنی انفرادی شناخت بنائی ہے۔ انہی میں ایک معروف نام واجد اختر صدیقی کا ہے۔ جن کا جنم 10 اکتوبر 1974 ءکو الندہ میں ہوا۔ ایک علمی گھرانے کے چشم و چراغ ہیںاور درس و تدریس کےپیشے سے وابستہ ہیں۔واجد اختر صدیقی نے شاعری کے ذریعے میدان ادب میں قدم رکھااور بہت جلد انہوں نے بہ حیثیت ادیب و مبصراور تنقید نگار شہرت حاصل کی۔انہوں نے اس علاقے کے قلم کاروں کو اپنی علمی و ادبی لیاقتوں سے چمکایا ہے۔آپ لکھنے کے فن سے بخوبی واقف ہیں۔ اُن کی تحریروں کو پڑھنے کے بعد قاری ان کے لفظیاتی سحر میں کھو جاتا ہے۔ بڑی سی بڑی بات کو وہ آسانی سے کہنے کا ہنر رکھتے ہیں۔ نقش تحریر واجد اختر صدیقی کی تازہ کتاب ہے جس میں ان کے شہر آرزو کے معروف صاحبان قلم کار کی تحریروں پر ان کے کاوش قلم کا نتیجہ ہے۔ تاریخ ادب گلبرگہ کے مطالعاتی باب میں نقش تحریر واجد اختر صدیقی کے ادبی کیریر کا اہم موڑ ہے۔ انہوں نے ورق ورق بکھری نگارشات کا بار گراں بہ حسن خوبی اٹھایا ہے۔اپنے قلم کی توانائی وروشنائی اپنے خطے پر مرتکز کی ہے ،مصنف نے نقش تحریر میں گلبرگہ کے ما بعد حریت سے عہد موجود تک کے قلم کاروں پر اپنے مطالعے اور مشاہدے کو فوکس کیا ہےاور شہر گلبرگہ کے مستند اصحاب قلم کی تحریروں کا حقیقت پسندانہ جائزہ لیا ہے۔ نقش تحریر گلبرگہ کے معروف قلم کاروں پر تحریریں سن 2023 میں اشاعت پذیر ہو کر مقبولیت کے زینے طے کررہی ہے ۔واجد اختر صدیقی کی کل پانچ کتابیں منظر عام پر آ چکی ہیں۔علاقائی ادب کو یکجا کر کے محفوظ کرنے کی صحت مند روایات اردو ادب میں فروغ پا رہی ہے، اپنے علاقے کے قلم کاروں کے کارناموں کو قلم بند کرنا یقینا ًفال نیک ہے۔ نقش تحریر میں شامل کئی تحریریں میرے مطالعے میں آئیں، مجھے خوشی اور مسرت کا احساس ہوا ،نقش تحریر کے اول حصے میں واجد اختر صدیقی کی حیات و خدمات کے سلسلے میں پروفیسر مجید بیدار ڈاکٹر شفیع ایوب، عزیز بلگامی اور ڈاکٹر غضنفر اقبال کے مضامین شامل ہیں۔اس کے بعد اصل کتاب کا آغاز ہوتا ہے یہ کتاب آٹھ ابواب میں منقسم ہے۔ سب سے بڑی خوبی یہ ہے تمام ابواب کو دلکش عنوانات سے سجایا گیا ہے یہ عنوانات بہت معنی خیز ہیں۔

پہلے باب کا عنوان ہے باب زمان اس باب میں صرف ایک مضمون گلبرگہ کی نثری تصانیف ایک جائزہ ہے۔ اس مضمون میں گلبرگہ کی نثری تصانیف اور نثر نگاروں کا جائزہ لیا گیا ہے، یہ مضمون مختصر ہے مگر حقائق پر مبنی ہے۔ دوسرے باب کا عنوان باب سخن اس میں شاعری کے حوالے سے مضامین شامل ہیں۔ تیسرے باب کا عنوان باب فن اس باب میں ریاض قاصدار، منظوروقار،ڈاکٹر وحید انجم حنیف قمر، ڈاکٹر غضنفر اقبال اور محمد عرفان ثمین کے افسانوں افسانچوں اور انٹرویو نگاری پر مضامین شامل ہیں۔چوتھے باب کا عنوان ہے باب ایوان، اس باب میں ڈاکٹر وہاب عندلیب،عبدالرحیم آرزو،رشید جاوید،پروفیسر حمید سہروردی،ڈاکٹر وحید انجم اظہر افسر ڈاکٹر حلیمہ فردوس ڈاکٹر انیس صدیقی، ڈاکٹر فرزانہ فرح، پروفیسر حامد اشرف ڈاکٹر محمد منظور احمد دکنی کی شخصیات نگاری پر مضامین ہیں۔پانچویں باب کا عنوان ہے باب جہاں، اس باب میں ڈاکٹر وحید انجم اور ڈاکٹر غضنفر اقبال کی کتابوں کے حوالے سے مضامین شامل ہیں۔چھٹے باب میں باب چمن ،اس باب میں ڈاکٹر حلیمہ فردوس، امجد علی فیض اور منظور وقار کی طنزز و مزاح نگاری کے حوالے سے مضامین شامل ہیں۔ساتویں باب میزان، اس باب میں مختلف تخلیق کاروں کی کتابوں پر تبصراتی اور تجزیاتی مضامین شامل ہیں۔آٹھویں باب کا عنوان ہے باب گمان، یہ دو افسانہ نگاروں شاہد فریدی اور حسن محمود کے ایک ایک افسانے پر تجزیاتی مضمون شامل ہیں۔

مندرجہ بالاتفصیلات سے قاری کواس کتاب کی مشمولات کا بخوبی اندازہ ہو گیا ہوگا کہ کتاب کا بغیر مطالعہ کرنے کے بعد یہ کہا جائے تو غلط نہ ہوگا کہ واجد اختر صدیقی نے تحریر کے مختلف تلازموں کو نمائندگی دینے کے لیے نئی سوچ کا سہارا لیا ہے۔ کتاب میں شامل مضامین زیادہ تر مختصر ہیں، بلکہ کچھ تو صرف ایک صفحے تک محدود ہیں۔ لیکن یہ بھی ایک سچائی ہے کہ مختصر نویسی ہر ایک کے بس کی بات نہیں یہ ایک فن ہے ،ایک آرٹ ہے اور واجد اختر صدیقی نہ صرف اس سے واقف ہیں بلکہ کامیاب بھی نظر آتے ہیں۔ واجد اختر صدیقی کا فن کے بارے میں گہرا مطالعہ ہے اس لیے انہوں نے مختلف اصناف میں تباہ آزمائی کرنے والے قلم کاروں پر قلم اٹھایا ہے۔ جس کے لیے وہ قابل مبارکباد ہیں۔ کتاب کے آخری دو صفحے واجد اختر صدیقی کا شناخت نامہ پیش کرتے ہیں، جسے جاوید اقبال صدیقی نے پیش کیا ہے۔’’ مٹی کی محبت میں ہم آشفقہ سروں نے۔وہ قرض اتارے ہیں کہ واجب بھی نہ تھے۔‘‘

واجد اختر صدیقی لکھتے ہیں اور خوب لکھتے ہیں ،مختلف موضوعات پر لکھتے ہیں، تعلیم، تدریس، فکشن، شاعری، شخصیات سب کو سمیٹ کر اپنی ادبی دنیا آباد کرتے ہیں۔ نقش تحریر گلبرگہ کا شناخت نامہ ہے، واجد اختر صدیقی کی گفتگو میں فن کا گہرا تصور ہے۔کتاب’’ نقش تحریر‘‘ کا ایک مضمون گلبرگہ کی نثری تصانیف کا ایک جائزہ ہے، اس قیمتی اور گراں قدر مضمون میں گلبرگہ میں دکنی زبان و ادب کے آغاز سے لے کر تاحال جو بھی نثری ادب اس سرزمین سے ظہور پذیر ہوا،اس کا بڑے ہی اختصار مگر تاریخی حقائق کے ساتھ تذکرہ کیا ہے۔ حیرت ہوتی ہے کہ اس قدر مختصر سے مضمون میں انہوں نے تقریبا ًہر نثر نگار کو چھوا ہے اور اس کی شخصیت اور تخلیق کا احاطہ کیا ہے جونہ صرف ان کی ایماندارانہ قلمی روش کا غماز ہے بلکہ ان کی محنت اور جستجو کے ذوق کا پتہ بھی دیتا ہے۔ جس کے ذریعے وہ یہ تحقیقی مواد ہم تک پہنچانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ نقش تحریر کا مطالعہ اردو ادب کے ہر قاری کے لیے ناگزیر ہے جو تشنگان علم و ادب ہیں۔ادبی حلقوں میں اس کی خوب پذیرائی ہونی چاہیے تاکہ ادب کے فروغ میں مزید جواہر پارے نکلتے رہیں۔
[email protected]

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
کپواڑہ میں حزب کمانڈر کی جائیداد قرق: پولیس
تازہ ترین
صدرِ جمہوریہ نے لداخ ایل جی کو ’گروپ اے‘سول سروس عہدوں پرتقرری کا اختیار دیا چیف سیکرٹری اور ڈی جی پی کی تقرری کے لیے مرکزی حکومت کی منظوری بدستور لازمی
تازہ ترین
پونچھ ضلع جیل میں جھگڑے میں  قیدی زخمی
پیر پنچال
جموں و کشمیر میں موسلا دھار بارشیں، محکمہ موسمیات نے الرٹ جاری کیا
تازہ ترین

Related

کالممضامین

! موسمیاتی تبدیلیوں سے معاشیات کا نقصان

July 9, 2025
کالممضامین

دیہی جموں و کشمیر میں راستے کا حق | آسانی کے قوانین کی زوال پذیر صورت حال معلومات

July 9, 2025
کالممضامین

گندم کی کاشتکاری۔ہماری اہم ترین ضرورت

July 9, 2025
کالممضامین

چھرنبل ۔ نظروں سے اوجھل دلکش سیاحتی مقام سیاحت

July 9, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?